اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پردہ اور اسلام!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 20 January 2018

پردہ اور اسلام!

تحریر: مفتی فہیم الدین رحمانی چیئرمین شیخ الھند ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ آف انڈیا
ــــــــــــــــــــــــ
یورپ نے اسلام کے جن مسائل پر نکتہ چینی کی ہے ان میں سے ایک پردہ بھی ہے پردہ کےخلاف اس نے اس زور وشور سے پروپیگنڈہ کیا ہے کہ اچھے اچھے ذی علم اور دینداروں کے گھروں کی عورتوں کا پردہ کرنا منھ چھپا نا ختم ہوگیا پردہ جو مسلمانوں کی عام معاشرت تھی اس کی اھمیت اور افادیت ذہنوں سے ختم ہوگئی یورپ کی اندھی تقلید نے مسلمانوں کی بہو بیٹیوں کو بےپردہ کر کے چھوڑا اور غضب یہ ہیکہ شریعت کے اس حکم کی خلاف ورزی کو گناہ تصور نہیں کیا جاتا ہے، یورپ نے جب مرد وزن کی مساوات کا راگ الاپا اور معاشی زندگی میں عورتوں کو بھی کھینچ کرلانا چاہاتو اس راہ کا سب سے بڑا روڑا اسے پردہ ہی نظر آیا اس نے اس کے خلاف خوب زور وشور سے حملہ کیا اور عقلی ومعاشی حیثیت سے اس کے منفی اثرات کو جس طرح بھی بن پڑا پوری دنیا میں پھیلا یا اس کے خلاف شکوک و شبہات کا وہ انبار لگا دیا جس کے نیچے پردہ کی خوبیاں اور اس کے مثبت اثرات دب گئے اب پردہ کے ساتھ بھی کوئی عورت اپنی زندگی گزار سکتی ہے اس کا تصور تقریباً محال ہوگیا اور قوموں کی بات توالگ ہے مسلمان جوایک خدائی قانون پر یقین رکھتاہے وہ بھی اسی راگنی میں ڈوب گیا عبرت کے قابل بات یہ ہےکہ یورپ نے آزادی نسواں کےنام پر جو کچھ کیا عورت کو عورت کی حیثیت سے نہیں بلکہ اسے مرد بنا کر کیا گویا کہ وہ خلقت کےاعتبار سے عورت ہے مگر پہلے اس کی سوچ وفکر بودوباش اور طرزِ معاشرت کومردبنایا پھر زندگی کےہر میدان میں اسے لاکھڑا کیا تواب یورپ کی نظر میں زندگی کے تمام کاروبار میں جو عورت مرد کے دوش بدوش نظر آتی ہے اس کی حیثیت مرد کی ہے نہ عورت کی حقیقی عورت اور اس کی صحیح حیثیت یورپ کے معاشرہ میں اب بھی وہی ہےجو ہزاروں سال پہلے تھی لیکن یورپ کی پیروی کرنے والے بےسوچے سمجھے اسی روش پردوڑ نےلگے نتیجہ یہ ہوا کہ جاہلیت کے ان چہ بچوں میں جاگرے جہاں سے اسلام نے انھیں بہت پہلے نکالا تھا آج مسلمانوں کی عورتیں بھی تہذیبِ نو کے آغوش میں زندگی گزار رہی ہیں یہ بھی اسلام کے آثار وعلائم سے کوسوں دور ہیں.