مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ عدالت کے حکم کا احترام کیا جائے گا.
رپورٹ: سمیر چودھری
ــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 11/ جنوری 2018) ہائی کورٹ کی سختی کے بعد حرکت میں آئی پولیس نے لاؤڈ اسپیکرز کا استعمال کرنے والے تمام مذہبی مقامات کے ذمہ داران کو اجازت طلب کرنے کے بابت نوٹس بھیجنا شروع کردیئے ہیں، اس سلسلہ میں کل دارالعلوم دیوبند کو بھی تین نوٹس جاری کئے گئے ہیں، جس پر مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ وہ عدالت کے حکم کا احترام کرتے ہیں اور اس پر عمل کیا جائے گا، ہائی کورٹ کی سختی اور حکم کے بعد مقامی پولیس نے مندروں، مسجد، گردواروں اور دیگر عوامی مقامات پر لاؤڈسپیکرز کا استعمال کرنے والوں کو نوٹس بھیجنا شروع کر دیاہے، اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کو تین الگ الگ نوٹس جاری کئے گئے، جس میں مسجد رشید، چھتہ مسجد اور دارالعلوم دیوبند کی قدیم مسجد کے نام شامل ہیں۔
اس سلسلہ میں مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ تینوں نوٹس اداروں کو موصول ہوچکے ہیں اور اجازت حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ حکم کسی حکومت کی طرف سے نہیں دیا گیا ہے بلکہ یہ عدالت کا ہے، جس کا وہ احترام کرتے ہیں، لاؤڈ اسپیکر کے سلسلہ میں جو قاعدہ قانون متعین کئے گئے ان پر عمل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد جب حکومت نے اس سلسلہ میں کارروائی شروع کی تھی تو کچھ علماء نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت پر مساجد اور مدرسوں کو سازش کے تحت نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا.
رپورٹ: سمیر چودھری
ــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 11/ جنوری 2018) ہائی کورٹ کی سختی کے بعد حرکت میں آئی پولیس نے لاؤڈ اسپیکرز کا استعمال کرنے والے تمام مذہبی مقامات کے ذمہ داران کو اجازت طلب کرنے کے بابت نوٹس بھیجنا شروع کردیئے ہیں، اس سلسلہ میں کل دارالعلوم دیوبند کو بھی تین نوٹس جاری کئے گئے ہیں، جس پر مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ وہ عدالت کے حکم کا احترام کرتے ہیں اور اس پر عمل کیا جائے گا، ہائی کورٹ کی سختی اور حکم کے بعد مقامی پولیس نے مندروں، مسجد، گردواروں اور دیگر عوامی مقامات پر لاؤڈسپیکرز کا استعمال کرنے والوں کو نوٹس بھیجنا شروع کر دیاہے، اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کو تین الگ الگ نوٹس جاری کئے گئے، جس میں مسجد رشید، چھتہ مسجد اور دارالعلوم دیوبند کی قدیم مسجد کے نام شامل ہیں۔
اس سلسلہ میں مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ تینوں نوٹس اداروں کو موصول ہوچکے ہیں اور اجازت حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ حکم کسی حکومت کی طرف سے نہیں دیا گیا ہے بلکہ یہ عدالت کا ہے، جس کا وہ احترام کرتے ہیں، لاؤڈ اسپیکر کے سلسلہ میں جو قاعدہ قانون متعین کئے گئے ان پر عمل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد جب حکومت نے اس سلسلہ میں کارروائی شروع کی تھی تو کچھ علماء نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت پر مساجد اور مدرسوں کو سازش کے تحت نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا.