رپورٹ: سیف الرحمٰن ندوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 2/فروری 2018) گزشتہ یوم دیر رات تقریبا دس بجے ڈالی گنج لکھنؤ میں دارالعلوم ندوہ العلماء کے دو طالب علم کو جو تھائی لینڈ سے تعلق رکھتے ہیں شرپسندوں نےکسی معمولی بات پر بحث و مباحثہ کے بعد ان پرحملہ کردیا، زخمی دونوں طالب علم کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے.
بتایا جاتا ہے کہ دونوں طالب علم کسی جگہ گاڑی کھڑی کررہے تھے وہاں پر پہلے ہی سے ایک بائک گری ہوئی تھی جس کے گرانے کا غلط الزام ان طلبہ پر لگا دیا، اور ابھی بات ہو ہی رہی تھی کہ آناََ فاناََ وہاں لوگوں کی ایک بھیڑ اکھٹا ہوگئی اور تقریبا پچیس تیس لوگون نے مل کر طلبہ کو مارنا شروع کردیا، جب کہ وہاں پر موجود ایک امّاں کہہ رہی ہیں کہ اس نے نہیں گرایا ہے.
ذرائع سے ملی خبر کے مطابق ایک کے سر پر ڈنڈوں سے ایک کے بعد ایک حملے کیے گئے ہیں اور سات آٹھ ڈنڈے مارے گئے ہیں جب کہ وہیں دوسرے کو سر کے علاوہ جسم کے حصوں میں کافی چوٹیں آئی ہیں،
یہ دونوں طلباء اردو زبان بھی نہیں بول پارہے تھے، چونکہ تھائی لینڈ سے ہیں.
دونوں کو چوک واقع میڈیکل کالج ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا ہے، دیگر طلباء میں ایک خوف ماحول بنا ہوا ہے، اور ڈرے سہمے ہیں.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بتایا جاتا ہے کہ دونوں طالب علم کسی جگہ گاڑی کھڑی کررہے تھے وہاں پر پہلے ہی سے ایک بائک گری ہوئی تھی جس کے گرانے کا غلط الزام ان طلبہ پر لگا دیا، اور ابھی بات ہو ہی رہی تھی کہ آناََ فاناََ وہاں لوگوں کی ایک بھیڑ اکھٹا ہوگئی اور تقریبا پچیس تیس لوگون نے مل کر طلبہ کو مارنا شروع کردیا، جب کہ وہاں پر موجود ایک امّاں کہہ رہی ہیں کہ اس نے نہیں گرایا ہے.
ذرائع سے ملی خبر کے مطابق ایک کے سر پر ڈنڈوں سے ایک کے بعد ایک حملے کیے گئے ہیں اور سات آٹھ ڈنڈے مارے گئے ہیں جب کہ وہیں دوسرے کو سر کے علاوہ جسم کے حصوں میں کافی چوٹیں آئی ہیں،
یہ دونوں طلباء اردو زبان بھی نہیں بول پارہے تھے، چونکہ تھائی لینڈ سے ہیں.
دونوں کو چوک واقع میڈیکل کالج ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا ہے، دیگر طلباء میں ایک خوف ماحول بنا ہوا ہے، اور ڈرے سہمے ہیں.