محمد ساجد کریمی
ـــــــــــــــــــــ
پلول/میوات(آئی این اے نیوز 24/مارچ 2018) ہریانہ ضلع پلول میوات کے اندر کچھ فرقہ پرست اور شرپسند عناصر نے شہر میں آپسی اتحاد و اتفاق کو پارہ پارہ کر کے فرقہ وارانہ فسادات کو بھڑکانے کے لئے انتہائی گھناؤنی اور بزدلانہ سازش رچی لیکن مسلم سماج کے ذمہ داران نے سمجھداری اور رواداری کا ثبوت دیتے ہوئے اس ناپاک سازش کو ناکام تو بنادیا ہے لیکن علاقہ میں بے چینی و اضطراب کی کیفیت چھائی ہوئی ہے۔
واقعہ آج 24 تاریخ کی صبح تقریباً 3 بجے کا ہے، جب کچھ شرپسند عناصر نے اقلیتی سماج کی عبادت گاہ مسجد میں ایک مردہ خنزیر کو ڈال دیا، صبح ہوتے ہوتے یہ خبر علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ وقت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے مولانا محمد یحییٰ کریمی صاحب- صدر جمعیتہ علماء ہریانہ پنجاب و ہماچل پردیش اور چندی گڈھ- واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اپنی ناساز طبیعت کے باوجود اپنے رفقاء کے ساتھ شہر پلول کے لئے روانہ ہوگئے اور وہاں پہنچ کر مسلمانوں سے امن و امان اور صبر کی درخواست کی۔
اور اس کے بعد اس گھناؤنی سازش کا نوٹس لیتے ہوئے اور معاملہ کی سنگینی اور حساسیت کو دیکھتے ہوئے، جمعیتہ علماء کے ذمہ داران نے ڈپٹی کمشنر ہریانہ کی معرفت وزیر اعلیٰ ہریانہ کے نام ایک میمورنڈم سپرد کیاہے۔ اور ڈی سی کے آج چھٹی پر ہونے کی وجہ سے فی الوقت ان کے اسسٹنٹ کو میمورنڈم سونپ دیا ہےاور بروز منگل ڈی سی سے یہ وفد ملاقات کرے گا-
ڈی سی کی معرفت ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال کھٹر کے نام سپرد کیے گئے میمورنڈم میں واقعہ کی اطلاع کے ساتھ ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ اس ملک میں ہر شہری برابر کا حصہ دارہے کرایہ دار نہیں، اس لئے سماجی اور ملی یکتا کو توڑنے اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو بھڑکانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کڑی کارروائی کریں۔ اور جو لوگ آپسی اتحاد اور گنگا جمنا تہذیب کی زنجیر میں بندھے ہوئے لوگوں کو نکال کر مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، آپ اپنی ذمہ داری اداکرتے ہوئے اور اپنی عوام کے جذبات کا خیال کرتے ہوئے فوری طور پر ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں، تاکہ علاقہ میں آئندہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں اور فرقہ پرست لوگوں کی ہمت ٹوٹ جائے۔
اور جمعیتہ علماء شمالی ژون کے صدر مولانا یحییٰ کریمی صاحب نے اس میمورنڈم کی ایک کاپی ہریانہ پولیس ڈائریکٹر جنرل اور آئی جی پی ریواڑی رینج کو بھی سپرد کریں گے۔
اور مولانا کریمی صاحب نے امید جتائی ہے کہ پولیس جلد از جلد مقدمہ درج کر کے شرپسندوں کو قانونی کٹہرے میں لاکر سخت کارروائی کرے گی، اور پولیس نے مکمل تندہی اور چستی دکھاتے ہوئے، تین شرپسندوں کو گرفتار کر کر اور عدالت میں پیش کردیا ہے جنکے نام پنٹو ولد رام جیت، کلوا ولد سنت لال اور ادتیے ولد راجیش ہیں اور پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جلد ہی چوتھے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔
اور مولانا کریمی نے مسلمانوں سے صبر اور رواداری کے ذریعے فرقہ پرستوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کی اپیل بھی کی ہے۔
حضرت صدر محترم کے علاوہ اس وفد میں شامل حضرات کے اسماء گرامی جناب حاجی یونس صاحب صدر جمعیتہ علماء شہر پلول مولانا محمد ساجد صاحب قاسمی، جنرل سکریٹری جمعیتہ علماء ضلع پلول، جناب یوسف صاحب ایڈوکیٹ، مولانا محمد ارشاد صاحب امام عید گاہ والی مسجد، حافظ عبد الرحمن۔ حاجی جمیل احمد و محمد ساجد کریمی وغیرہ شامل تھے.
ـــــــــــــــــــــ
پلول/میوات(آئی این اے نیوز 24/مارچ 2018) ہریانہ ضلع پلول میوات کے اندر کچھ فرقہ پرست اور شرپسند عناصر نے شہر میں آپسی اتحاد و اتفاق کو پارہ پارہ کر کے فرقہ وارانہ فسادات کو بھڑکانے کے لئے انتہائی گھناؤنی اور بزدلانہ سازش رچی لیکن مسلم سماج کے ذمہ داران نے سمجھداری اور رواداری کا ثبوت دیتے ہوئے اس ناپاک سازش کو ناکام تو بنادیا ہے لیکن علاقہ میں بے چینی و اضطراب کی کیفیت چھائی ہوئی ہے۔
واقعہ آج 24 تاریخ کی صبح تقریباً 3 بجے کا ہے، جب کچھ شرپسند عناصر نے اقلیتی سماج کی عبادت گاہ مسجد میں ایک مردہ خنزیر کو ڈال دیا، صبح ہوتے ہوتے یہ خبر علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ وقت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے مولانا محمد یحییٰ کریمی صاحب- صدر جمعیتہ علماء ہریانہ پنجاب و ہماچل پردیش اور چندی گڈھ- واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اپنی ناساز طبیعت کے باوجود اپنے رفقاء کے ساتھ شہر پلول کے لئے روانہ ہوگئے اور وہاں پہنچ کر مسلمانوں سے امن و امان اور صبر کی درخواست کی۔
اور اس کے بعد اس گھناؤنی سازش کا نوٹس لیتے ہوئے اور معاملہ کی سنگینی اور حساسیت کو دیکھتے ہوئے، جمعیتہ علماء کے ذمہ داران نے ڈپٹی کمشنر ہریانہ کی معرفت وزیر اعلیٰ ہریانہ کے نام ایک میمورنڈم سپرد کیاہے۔ اور ڈی سی کے آج چھٹی پر ہونے کی وجہ سے فی الوقت ان کے اسسٹنٹ کو میمورنڈم سونپ دیا ہےاور بروز منگل ڈی سی سے یہ وفد ملاقات کرے گا-
ڈی سی کی معرفت ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال کھٹر کے نام سپرد کیے گئے میمورنڈم میں واقعہ کی اطلاع کے ساتھ ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ اس ملک میں ہر شہری برابر کا حصہ دارہے کرایہ دار نہیں، اس لئے سماجی اور ملی یکتا کو توڑنے اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو بھڑکانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کڑی کارروائی کریں۔ اور جو لوگ آپسی اتحاد اور گنگا جمنا تہذیب کی زنجیر میں بندھے ہوئے لوگوں کو نکال کر مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، آپ اپنی ذمہ داری اداکرتے ہوئے اور اپنی عوام کے جذبات کا خیال کرتے ہوئے فوری طور پر ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں، تاکہ علاقہ میں آئندہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں اور فرقہ پرست لوگوں کی ہمت ٹوٹ جائے۔
اور جمعیتہ علماء شمالی ژون کے صدر مولانا یحییٰ کریمی صاحب نے اس میمورنڈم کی ایک کاپی ہریانہ پولیس ڈائریکٹر جنرل اور آئی جی پی ریواڑی رینج کو بھی سپرد کریں گے۔
اور مولانا کریمی صاحب نے امید جتائی ہے کہ پولیس جلد از جلد مقدمہ درج کر کے شرپسندوں کو قانونی کٹہرے میں لاکر سخت کارروائی کرے گی، اور پولیس نے مکمل تندہی اور چستی دکھاتے ہوئے، تین شرپسندوں کو گرفتار کر کر اور عدالت میں پیش کردیا ہے جنکے نام پنٹو ولد رام جیت، کلوا ولد سنت لال اور ادتیے ولد راجیش ہیں اور پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جلد ہی چوتھے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔
اور مولانا کریمی نے مسلمانوں سے صبر اور رواداری کے ذریعے فرقہ پرستوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کی اپیل بھی کی ہے۔
حضرت صدر محترم کے علاوہ اس وفد میں شامل حضرات کے اسماء گرامی جناب حاجی یونس صاحب صدر جمعیتہ علماء شہر پلول مولانا محمد ساجد صاحب قاسمی، جنرل سکریٹری جمعیتہ علماء ضلع پلول، جناب یوسف صاحب ایڈوکیٹ، مولانا محمد ارشاد صاحب امام عید گاہ والی مسجد، حافظ عبد الرحمن۔ حاجی جمیل احمد و محمد ساجد کریمی وغیرہ شامل تھے.