اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اور جب شام جل رہا تھا!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 1 March 2018

اور جب شام جل رہا تھا!

تحریر:محمد قاسم قاسمی اوجھاری
ـــــــــــــــــــــــــ
اے شام!
     ہر آنے والی نسل تجھ سے پوچھتی رہے گی کہ آخر تیرا کیا قصور تھا جس کی وجہ سے تجھے تباہ و برباد کردیا گیا، تیری سرزمین کو خون مسلم سے رنگین کردیا گیا تیرے بسنے والوں کو زندہ جلادیا گیا معصوم بچوں کو پتھروں میں پیس دیا گیا جن کی لاشوں کو اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا تیری تاریخی و پر شکوہ عمارتوں کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا، تیرے جنت نما شہر حلب ادلب حماة اور غوطہ وغیرہ کو جہنم نما بنا دیا گیا ؟ آخر یہ تیرے کس قصور کی سزا تھی ؟ کیا تیرا یہ قصور تھا کہ تو بڑے بڑے انبیاء کا مولد و مسکن رہا ہے، ؟ کیا تیرا یہ قصور تھا کہ تو بہت سے انبیاء کی آرام گاہوں کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے ؟ کیا تیرا یہ قصور تھا کہ قبلہ اول تیری ہی سرزمین پر واقع ہے ؟ کیا تیرا یہ قصور تھا کہ آخری زمانے میں ہونے والی جنگ عظیم کے دوران مسلمانوں کا مرکز تیرا ہی شہر غوطہ ہوگا ؟ کیا تیرا یہ قصور تھا کہ میدان محشر تیرے ہی یہاں قائم ہوگا اور پوری دنیا سے سارے انسانوں کو کھینچ کر تیری ہی طرف لایا جائے گا ؟ اگر تیرا یہی قصور تھا تو تجھے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ تو انتظار کر ظالموں کی ہلاکت کا اور ان کے خوفناک انجام کا، تاریخ انسانی گواہ ہے کہ ظالموں کا ظلم کبھی پھولا پھلا نہیں ہے، دنیا نے درندوں کے خوفناک اور عبرت ناک انجام کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، عنقریب ہی تیری ڈوبتی ہوئی شام کی صبح ہونے والی ہے.
اے شام!
   تجھ پر جو ظلم وستم ڈھایا گیا ہے دنیا اس کو فراموش نہیں کرے گی، یہ خونی داستان نسل در نسل منتقل ہوگی، ہر آنے والا مؤرخ جب ظلم و ستم اور درندگی کی تاریخ مرتب کرے گا تو تجھے نظر انداز نہیں کرے گا اور جلی الفاظ میں یہ لکھے گا کہ ملک شام کی عوام پر  درندہ صفت حکومت وقت نے غیر ملکی طاغوتوں کے ساتھ مل کر وہ ظلم ڈھایا جس کی مثالیں تاریخ انسانی میں بہت ہی کم ہیں، دنیا کی تاریخ میں چشم فلک نے ایسے مناظر بہت ہی کم دیکھے ہیں، آج تجھے جلتا ہوا دیکھ کر پوری انسانیت شرم سار ہے، دنیا کے سبھی حساس دل غمگین و افسردہ ہیں، زبانیں گنگ اور آنکھیں اشک بار ہیں، خدا تجھ پر رحم فرمائے. آمیــــــــن