حافظ محمد سیف الاسلام مدنی کانپوری
ـــــــــــــــــــــــــــ
حقوق نسواں کے تحفظ کی سب سے پہلی آواز اسلام نے بلند کی، عورتوں کو عزت دی، آج پوری دنیا کے اندر یوم خواتین منایا جاتا ہے، اور حقوق نسواں کے لئے آواز اٹھائی جارہی ہے اور افسوس ہے ان لوگوں پر جو یوم خواتین بھی مناتے ہیں اور عورتوں کی عزت کو سر بازار نیلام بھی کرتے ہیں، یورپ اور امریکہ کے اندر ملازمین خواتین کو نیم عریاں رہنے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ وہ عورت کی آزادی چاہتے ہیں حالانکہ یہ اصل میں عورتوں تک پہنچنے کی آزادی چاہتے ہیں، یہی وہ تہذیب ہے جس نے انسانیت کو شرمسار کردیا ہے جن کے معاشرہ میں ماں، بہن، بیٹیوں کی تمیز بھی روا نہیں ہے، مادر رحم کے اندر لڑکیوں کو ختم کردیا جاتا ہے فیملی پلاننگ مغربی تہذیب کا لازمی حصہ ہے.
افسوس کے مغرب کی جاہلیت جدیدہ نے ایک بار پھر اسی تاریخ بد انجام دہرانے کی سعی کی ہے جسکو اسلام نے چودہ سو سال قبل قدموں تلے روند دیا تھا، جسکی کرنیں تیزی سے پھیلتی ہوئی بر صغیر اور ہمارے ملک ہندوستان میں میں بھی عروج بہ ترقی ہے، ضرورت ہے یوم خواتین کے موقع پر اسلامی اصولوں کے اعتبار سے حقوق دیئے جائیں، انکے عصمت کے تحفظ کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے انکو تعلیمی میدان میں آگے بڑھایا جائے، اور بلا تفریق مذاہب عورتوں کو ایجوکیشن میں ریزرویشن دیا جائے، تب جاکر کہیں کچھ کامیابی حاصل ہوگی.
ـــــــــــــــــــــــــــ
حقوق نسواں کے تحفظ کی سب سے پہلی آواز اسلام نے بلند کی، عورتوں کو عزت دی، آج پوری دنیا کے اندر یوم خواتین منایا جاتا ہے، اور حقوق نسواں کے لئے آواز اٹھائی جارہی ہے اور افسوس ہے ان لوگوں پر جو یوم خواتین بھی مناتے ہیں اور عورتوں کی عزت کو سر بازار نیلام بھی کرتے ہیں، یورپ اور امریکہ کے اندر ملازمین خواتین کو نیم عریاں رہنے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ وہ عورت کی آزادی چاہتے ہیں حالانکہ یہ اصل میں عورتوں تک پہنچنے کی آزادی چاہتے ہیں، یہی وہ تہذیب ہے جس نے انسانیت کو شرمسار کردیا ہے جن کے معاشرہ میں ماں، بہن، بیٹیوں کی تمیز بھی روا نہیں ہے، مادر رحم کے اندر لڑکیوں کو ختم کردیا جاتا ہے فیملی پلاننگ مغربی تہذیب کا لازمی حصہ ہے.
افسوس کے مغرب کی جاہلیت جدیدہ نے ایک بار پھر اسی تاریخ بد انجام دہرانے کی سعی کی ہے جسکو اسلام نے چودہ سو سال قبل قدموں تلے روند دیا تھا، جسکی کرنیں تیزی سے پھیلتی ہوئی بر صغیر اور ہمارے ملک ہندوستان میں میں بھی عروج بہ ترقی ہے، ضرورت ہے یوم خواتین کے موقع پر اسلامی اصولوں کے اعتبار سے حقوق دیئے جائیں، انکے عصمت کے تحفظ کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے انکو تعلیمی میدان میں آگے بڑھایا جائے، اور بلا تفریق مذاہب عورتوں کو ایجوکیشن میں ریزرویشن دیا جائے، تب جاکر کہیں کچھ کامیابی حاصل ہوگی.