اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: فول اپریل منانا یہود و نصارٰی کا عمل!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 1 April 2018

فول اپریل منانا یہود و نصارٰی کا عمل!

تحریر: عاصم طاہر اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مشرقی اقوام کو دیار مغرب سے ملنے والی غیر مہذب وناشائستہ روایات میں ایک بڑی روایت” اپریل فول“ کہلاتی ہے، ہر سال یکم اپریل کو مرد وزن آپس میں ایک دوسرے کو جھوٹ بک کر واہیات پھیلا کر بے وقوف بناتے ہیں ایک دوست دوسرے دوست کو مٹھائی کھلانے کے بہانے بدمزہ چیز کھلا کر احمق بناتا ہے کوئی اپنے دوست احباب اوررشتہ داروں کو اپنے ہی کسی عزیز کے مرنے کی جھوٹی خبر دے کر انہیں رنج وغم میں مبتلا کرجاتا ہے اور کوئی اسی طرح کی جٹ پٹی خبر پھیلاکر لوگوں کا تمسخر اڑاتا ہے.
نبی کریم صل اللہ علیہ و سلم نے قیامت کی جو علامات بتائی ہیں ، ان کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگ بہت سے گناہوں اور برائیوں کا ارتکاب مہذب اور شائستہ ناموں سے کریں گے، شراب نوشی کریں گے مگر نام بدل دیں گے، سود خوری کریں گے اور اس کو نام کچھ اور دے دیں گے، غور کیا جائے تو یہ برائی کی سب سے بد ترین صورت ہوتی ہے کیوں کہ اس میں بھلائی کے لبادے میں برائی کی جاتی ہے، تہذیب کے نام پر بد تہذیبی کو روا رکھا جاتا ہے، آزادی کے نام پر نفس کی غلامی کی راہ ہموار کی جاتی ہے، اسلام جس وقت دنیا میں آیا اس وقت بھی کم و بیش یہی حالت تھی، اہل عرب اپنے کو دین ابراہیمی کا پیروکار کہتے تھے، لیکن پوری طرح شرک میں ملوث تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے قرب قیامت کی جو جو علامات ارشاد فرمائی ہیں، کسی قدر معمولی غور و فکر سے دیکھا جائے تو وہ منظر قریب قریب اب ہمارے سامنے ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ہم اس دور سے گذر رہے ہیں.
فول اپریل اس رسم کی ابتداء کب اور کیسے ہوئی.
اس بارے میں شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے مختلف مؤرخین کی الگ الگ وجوہات لکھی ہیں:
(1) بعض مؤرخین کا کہنا ہے کہ فرانس میں سترھویں صدی سے پہلے سال کا آغاز جنوری کے بجائے اپریل سے ہوا کرتا تھا، اس مہینے کو رومی لوگ اپنی دیوی وینس کی طرف منسوب کرتے تھے،
(2) اور دوسرے بعض مؤرخین کا کہنا ہے کہ چونکہ اپریل سال کی سال کی پہلی تاریخ ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ایک بت پرستانہ تقدس بھی وابستہ تھا، اس لیے اس دن کو لوگ جشن مسرت کا ایک حصہ ہنسی مذاق بھی تھا جو رفتہ رفتہ ترقی کرکے اپریل فول کی شکل اختیار کرگیا،
(3) بریٹانیکا میں اس رسم کی ایک اور وجہ بیان کی جاتی ہے کہ 21 مارچ  سے موسم میں تبدیلیاں آنی شروع ہوتی ہیں ان تبدیلیوں کو بعض لوگوں نے اس طرح تعبیر کیا کہ (معاذاللہ) قدرت ہمارے ساتھ مذاق کرکے ہمیں بے وقوف بنا رہی ہے لہٰذا لوگوں نے بھی اس زمانے کو میں ایک دوسرے کو بے وقوف بنانا شروع کردیا،

اپریل فول منانے کی قباحتیں
اپریل فول منانے سے خالصتا کفار سے مشابہت ہے
جھوٹ پر اس کی بنیاد ہے اور جھوٹے  پر اللہ کی لعنت ہے،
دھوکہ پر اس کی بنیاد ہے اور دھوکہ دینے والا امت محمدیہ میں سے نہیں،
مخلوقات کو ستانے کا وبال ہے
اور اس کے ساتھ ساتھ انسان اپنا اعتماد بھی کھو دیتا ہے مذہب اسلام ان تمام چیزوں کی اجازت نہیں دیتا فول اپریل منانا غیر شرعی اور یہود و نصارٰی کا عمل ہے مذہب اسلام اس کے خلاف ہے لہٰذا مسلمان اس گناہ سے بچیں.
خدائے عظیم تمام مسلمانوں کو اس سے بچائے آمین ثم آمین