اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی تنازعہ ایک منظم سازش کا نتیجہ، مسلمان جناح کے نظریے کو ستر برس پہلے مسترد کرچکا ہے: مولانا محمد علی نعیم رازی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 6 May 2018

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی تنازعہ ایک منظم سازش کا نتیجہ، مسلمان جناح کے نظریے کو ستر برس پہلے مسترد کرچکا ہے: مولانا محمد علی نعیم رازی

سہارنپور(آئی این اے نیوز 6/مئی 2018) معروف عالم دین مولانا محمد علی نعیم رازی نجیب آبادی (فاضل مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور) نے علیگڑھ کے تازہ حالات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کو ایک منظم سازش کا نتیجہ قرار دیا.
مولانا محمد علی نعیم رازی نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا کہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے یونین ہال میں لگی محمد علی جناح کی تصویر محض ایک تاریخی حقیقت اور روایت کی بنیاد پر ہے اس تصویر سے کوئی دلی اور جزباتی وابستگی نہیں ہے، ہندوستان کا مسلمان ستر برس پہلے جناح کے نظریہ کو شدت سے مسترد کرچکا ہے لہذا اب ان سے کسی طرح کی وابستگی کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے.
مولانا رازی نے کہا کہ دراصل تصویر کو بھانہ بنایا گیا ہے اصل مقصد کرناٹک اسمبلی اور یوپی ضمنی انتخابات میں اس مسئلہ کو ہوا دیکر رائے دھندگان کو فرقہ وارانہ خطوط پر منقسم کرنا ہے، علیگڑھ انتظامیہ کےدوہرے رویے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا  کہ  یہ عجیب ہیکہ بیرونی شرپسند عناصر یونیورسٹی احاطہ میں جبریہ داخل ہوکر ماحول کو خراب کرنیکی کوشش کررہے تھے اور جنکی وجہ سے ملک کے سابق نائب صدر کی حفاظت میں چوک ہورہی تھی پولیس نے انکے خلاف تو کوئی ایکشن نہیں لیا بلکہ انکا دفاع کیا اور الٹا معصوم طلباء پر ناجائز لاٹھی چارج کردیا جسکی بناء پر کئی طلبہ زخمی ہوگئے.
مولانا رازی نے سوال قائم کیا کہ آخر کونسی ناگزیر وجوھات آن پڑی تھی کہ جنکی وجہ سے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا؟ ہندو یووا واہنی کے لوگوں کو کس نے شہ دی کہ جس کی بناء پر یہ لوگ مسلح ہوکر یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہونیکی کوشش کررہے تھے؟  انکے خلاف طلبہ کی تحریر پر ایف آئ آر درج کیوں نہیں کی گئ؟ مسلح شہ زوروں کے سامنے پولیس خاموش تماشائی بنی کیوں کھڑی رہی؟  
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا ان سوالات کے جوابات ہر انصاف پسند ہندوستانی چاہتاہے، مولانا رازی نے اس پورے معاملے میں وائس چانسلر کی خاموشی پر بھی حیرانی کا اظہار کیا.
مولانا رازی نے کہا کہ طلباء کے مطالبات بلکل برحق ہے لہذا تمام ملی تنظیموں کو انکی حمایت کا اعلان کرنا چاہیے، مولانا رازی نے بتایا کہ وہ طلباء برادری کے ایک رکن ہونے کی حیثیت سے اظہار یکجہتی کے علیگڑھ میں جاری احتجاج میں شامل ہونے کے خواہشمند تھے لیکن پیر میں چوٹ ہونے کے باعث طویل سفر سے معزور ہے اور معالج کے ھدایت کی وجہ سے آرام پذیر ہے البتہ انہوں نے اپنا پیغام بشکل تحریری مکتوب طلباء کو روانہ کردیا ہے اور اپنی جانب سے مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے.