محمد فرقان
ـــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 10/جون 2018) اللہ تبارک و تعالیٰ انسان کو اپنے سے قریب کرنے کیلئے ہر لمحہ کوئی کوئی موقع دیکھتے رہتے ہیں لیکن انسان ہیکہ ہر لمحہ اللہ کی نافرمانی کرتا ہے، رمضان المبارک جیسے عظیم نعمت اللہ تبارک و تعالیٰ نے ہم لوگوں عنایت فرمائی، ہمارے آقا حضرت محمد بخشے بخشائے ہوتے ہوئے بھی آپکی زندگی میں جب بھی رمضان المبارک کی آمد ہوئی تو آپ نے دنیا کے ہر کام کو چھوڑ کر پورا وقت اللہ کو راضی کرنے کیلئے اللہ کی عبادت میں گزارا کرتے تھے، لیکن آج مسلمان رمضان میں عبادت تو دور کی بات گناہوں کو چھوڑنا بھی نہیں چاہتا۔ مسلمان رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے کی قدر و قیمت بھلا بیٹھا ہے.
جس کی وجہ سے آج وہ دنیا میں ذلیل ہورا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مسجد شباب الاسلام، گروپن پالیہ، بنگلور میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ رمضان المبارک کے دو عشرے ختم ہوکر تیسرا عشرہ بھی ختم ہونے کے قریب ہے۔مولانا نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے فرمایا کہ کنتے لوگ ہیں جنہوں نے رمضان المبارک جیسا مہینہ پایا لیکن اس کی قدر نہیں کی، روزے نہیں رکھے، تراویح نہیں پڑھی، اعتکاف میں نہیں بیٹھے، اپنا وقت صرف دنیاوی کاموں میں برباد کرتے رہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ایسے شخص کو حضرت جبریل نے بدعا دی ہے اور اس پر نبی کریم نے آمین کہا اور اللہ نے اسے قبول بھی کیا ہے۔ مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے فرمایا کہ سال کے گیارہ مہینے دنیاداری کیلئے اور اللہ نے ایک ماہ اپنے لئے مانگا، لیکن آج لوگوں کے پاس دنیاداری کیلئے وقت ہے، پیسہ کمانے کیلئے وقت ہے، سودی کاروبار کرنے کیلئے وقت ہے اگر وقت نہیں ہے تو نماز کیلئے نہیں ہے، عبادتوں کیلئے وقت نہیں ہے، اللہ اور اسکے رسول کیلئے وقت نہیں۔نیز فرمایا کہ آج مسلمانوں کی ذلت ورسوائی کی وجہ بھی یہی ہے۔ شاہ ملت نے فرمایا کہ قرآن جیسی عظیم کتاب پڑھنے اور سننے پر بھی اگر ہماری زندگیاں نہیں بدلتی ہیں تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ قرآن بدل گیا، اسکے احکام بدل گئے بلکہ ہمارا دل بدل چکا ہے۔ مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ پہلے تو گناہ کرتے ہوئے شرمندگی بھی ہوتی لیکن آج تو رمضان المبارک کا لحاظ بھی نہیں کرتے۔ انہوں نے فرمایا کہ کل قیامت کے دن ان لوگوں کی پکڑ ہوگی۔مولانا نے فرمایا کہ آج ضرورت ہے کہ ہم اپنے زندگی کے طریقے کار کو بدل کر سنتوں کے مطابق گزاریں۔نیز فرمایا کہ اب رمضان المبارک کے کچھ لمحے پچھ چکے ہیں لہٰذا مسلمان اسکی قدر کرتے ہوئے توبہ کرلیں۔ اللہ بڑا رحیم ہے اسے اپنے بندوں کو معاف کرنے کیلئے صرف بہانہ چاہیے، قابل ذکر ہیکہ ہزاروں کی تعداد میں عوام الناس سے خطبہ جمعہ سے استفادہ کیا اور نماز جمعہ ادا کی، بعد نماز ذکر کی مجلس منعقد ہوئی اور شاہ ملت کی رقت آمیز دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔
ـــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 10/جون 2018) اللہ تبارک و تعالیٰ انسان کو اپنے سے قریب کرنے کیلئے ہر لمحہ کوئی کوئی موقع دیکھتے رہتے ہیں لیکن انسان ہیکہ ہر لمحہ اللہ کی نافرمانی کرتا ہے، رمضان المبارک جیسے عظیم نعمت اللہ تبارک و تعالیٰ نے ہم لوگوں عنایت فرمائی، ہمارے آقا حضرت محمد بخشے بخشائے ہوتے ہوئے بھی آپکی زندگی میں جب بھی رمضان المبارک کی آمد ہوئی تو آپ نے دنیا کے ہر کام کو چھوڑ کر پورا وقت اللہ کو راضی کرنے کیلئے اللہ کی عبادت میں گزارا کرتے تھے، لیکن آج مسلمان رمضان میں عبادت تو دور کی بات گناہوں کو چھوڑنا بھی نہیں چاہتا۔ مسلمان رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے کی قدر و قیمت بھلا بیٹھا ہے.
جس کی وجہ سے آج وہ دنیا میں ذلیل ہورا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مسجد شباب الاسلام، گروپن پالیہ، بنگلور میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ رمضان المبارک کے دو عشرے ختم ہوکر تیسرا عشرہ بھی ختم ہونے کے قریب ہے۔مولانا نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے فرمایا کہ کنتے لوگ ہیں جنہوں نے رمضان المبارک جیسا مہینہ پایا لیکن اس کی قدر نہیں کی، روزے نہیں رکھے، تراویح نہیں پڑھی، اعتکاف میں نہیں بیٹھے، اپنا وقت صرف دنیاوی کاموں میں برباد کرتے رہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ایسے شخص کو حضرت جبریل نے بدعا دی ہے اور اس پر نبی کریم نے آمین کہا اور اللہ نے اسے قبول بھی کیا ہے۔ مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے فرمایا کہ سال کے گیارہ مہینے دنیاداری کیلئے اور اللہ نے ایک ماہ اپنے لئے مانگا، لیکن آج لوگوں کے پاس دنیاداری کیلئے وقت ہے، پیسہ کمانے کیلئے وقت ہے، سودی کاروبار کرنے کیلئے وقت ہے اگر وقت نہیں ہے تو نماز کیلئے نہیں ہے، عبادتوں کیلئے وقت نہیں ہے، اللہ اور اسکے رسول کیلئے وقت نہیں۔نیز فرمایا کہ آج مسلمانوں کی ذلت ورسوائی کی وجہ بھی یہی ہے۔ شاہ ملت نے فرمایا کہ قرآن جیسی عظیم کتاب پڑھنے اور سننے پر بھی اگر ہماری زندگیاں نہیں بدلتی ہیں تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ قرآن بدل گیا، اسکے احکام بدل گئے بلکہ ہمارا دل بدل چکا ہے۔ مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ پہلے تو گناہ کرتے ہوئے شرمندگی بھی ہوتی لیکن آج تو رمضان المبارک کا لحاظ بھی نہیں کرتے۔ انہوں نے فرمایا کہ کل قیامت کے دن ان لوگوں کی پکڑ ہوگی۔مولانا نے فرمایا کہ آج ضرورت ہے کہ ہم اپنے زندگی کے طریقے کار کو بدل کر سنتوں کے مطابق گزاریں۔نیز فرمایا کہ اب رمضان المبارک کے کچھ لمحے پچھ چکے ہیں لہٰذا مسلمان اسکی قدر کرتے ہوئے توبہ کرلیں۔ اللہ بڑا رحیم ہے اسے اپنے بندوں کو معاف کرنے کیلئے صرف بہانہ چاہیے، قابل ذکر ہیکہ ہزاروں کی تعداد میں عوام الناس سے خطبہ جمعہ سے استفادہ کیا اور نماز جمعہ ادا کی، بعد نماز ذکر کی مجلس منعقد ہوئی اور شاہ ملت کی رقت آمیز دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔