محمد امین الرشید سیتامڑھی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 17/جولائی 2018) مدرسہ مدینة المعارف مرزاپور میں حج کیلئے روانگی سے قبل دعائیہ مجلس منعقد کی گئی جس میں جامعہ کے ناظم وبانی مفتی محمد فیاض احمد حمید القاسمی صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ مناسب ماحول کی کمی اور حق گوئی کے فقدان نے مسلم معاشرے کو متزلزل کر رکھا ہے، اللہ تعالٰی کا ہم سبھی کو شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں ایمان کی توفیق دی اور مسلمان بنایا، خدائے تعالٰی کے اس احسان کا بدلہ یہ ہونا چاہیے تھا کہ ہم لوگ اس کی مرضی کے
مطابق زندگی گزارتے اللہ تعالٰی اور اس کے بندوں کے حقوق کی ادائیگی کا لحاظ رکھتے مگر ایسا نہیں ہو رہا ہے کیونکہ مناسب ماحول کی کمی اور حق گوئی کے فقدان نے مسلم معاشرے کو متزلزل کر رکھا ہے، مذکورہ باتیں یہاں مدرسہ مدینة المعارف مرزاپور مدرسے میں مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ناظم وبانی مدرسہ مدینة المعارف مرزاپور ضلع سیتامڑھی نے کہا، انہوں نے جاری اپنے بیان میں کہا کہ اللہ تعالٰی کا حکم ہے کہ جو لوگ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں وہ اللہ سے ڈریں اور سچے لوگوں کی صحبت اختیار کریں، الحمدللہ آج بھی ہر سماج اور معاشرے میں کچھ نہ کچھ ضرور اچھے اور سچے لوگ موجود ہیں مگر ہم ایسا نہیں کرتے، انہوں نے اپنے درد مندانہ خطاب میں مزید فرمایا کہ زبان و دل کے فرق اور فاصلے، حق گوئی و بے باکی سے راہ فرار، اپنے سے کمزوروں کو دبانے اور ضرورت پڑی تو بغیر ڈکار کیئے ہڑپ جانے کے سوچ نے ہمارے اندر جگہ بنا لی ہے جو دنیا و آخرت دونوں جہاں کیلئے خطرناک ہے اس سے بچنے کا واحد راستہ پیغام الہی " کونوا مع الصدقین " پر عمل کی خاطر انفرادی و اجتماعی کوشش اور مناسب ماحول کی فضا بنانا ضروری ہے، اس کی ایک معمولی مثال دیکھئے جب کوئی شخص کسی اللہ والے کی صحبت میں بیٹھتا ہے یا آپ میں سے بہت سے لوگ چلہ چار ماہ کی جماعت میں جاتے ہیں تو آپ کیا بن جاتے ہیں اور جب واپس اپنے گھر محلہ آتے ہیں تو پھر دھیرے دھیرے کیا ہوجاتے ہیں یہ سب در اصل اچھے یا برے ماحول ہی کا اثر ہوتا ہے، ساتھ ہی میں اپنے نوجوانوں سے بطور خاص کہوں گا کہ وہ اپنے مذہب پر عمل اور اپنی تہذیب کی حفاظت اور اس کی اشاعت کی فکر کریں.
بیت اللہ شریف کو جانے والے عازمین سے خطاب کرتے ہوئے مفتی صاحب نے کہا کہ خوش نصیب ہے وہ شخص جو تاحیات زندگی میں حج کے مقدس سفر پروانہ ہوتے ہیں، عازمین حج اللہ کے مہمان ہوتے ہیں جس نے حج کرلیا وہ سبھی گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے.
آخر میں مولانا رضوان صاحب قاسمی نے پوری کائنات کے انسانوں کے امن چین، ملک کی ترقی اور مسلمانوں میں آپسی اتحاد قائم رھے عازمین حج سے خصوصی دعا کیلئے کہا اور انہیں کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا.
اس موقع پر مولانا نثار احمد، صاحب مولانا عطاءالرحمن، صاحب قاری جمشید صاحب، قاری نوشاد عالم صاحب، قاری محمد امجد صاحب، مولانا خورشید عالم صاحب، مولانا راشد انور صاحب، قاری محمد امین الرشید صاحب، حاجی صلاح الدین(لعل بابو) صاحب، محمد مرشد خان صاحب، نسیم احمد صاحب، علاؤالدین صاحب، اور شمس الحق صاحب کے علاوہ سیکڑوں لوگ دعائیہ مجلس میں شریک رہے.
ــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 17/جولائی 2018) مدرسہ مدینة المعارف مرزاپور میں حج کیلئے روانگی سے قبل دعائیہ مجلس منعقد کی گئی جس میں جامعہ کے ناظم وبانی مفتی محمد فیاض احمد حمید القاسمی صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ مناسب ماحول کی کمی اور حق گوئی کے فقدان نے مسلم معاشرے کو متزلزل کر رکھا ہے، اللہ تعالٰی کا ہم سبھی کو شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں ایمان کی توفیق دی اور مسلمان بنایا، خدائے تعالٰی کے اس احسان کا بدلہ یہ ہونا چاہیے تھا کہ ہم لوگ اس کی مرضی کے
مطابق زندگی گزارتے اللہ تعالٰی اور اس کے بندوں کے حقوق کی ادائیگی کا لحاظ رکھتے مگر ایسا نہیں ہو رہا ہے کیونکہ مناسب ماحول کی کمی اور حق گوئی کے فقدان نے مسلم معاشرے کو متزلزل کر رکھا ہے، مذکورہ باتیں یہاں مدرسہ مدینة المعارف مرزاپور مدرسے میں مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ناظم وبانی مدرسہ مدینة المعارف مرزاپور ضلع سیتامڑھی نے کہا، انہوں نے جاری اپنے بیان میں کہا کہ اللہ تعالٰی کا حکم ہے کہ جو لوگ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں وہ اللہ سے ڈریں اور سچے لوگوں کی صحبت اختیار کریں، الحمدللہ آج بھی ہر سماج اور معاشرے میں کچھ نہ کچھ ضرور اچھے اور سچے لوگ موجود ہیں مگر ہم ایسا نہیں کرتے، انہوں نے اپنے درد مندانہ خطاب میں مزید فرمایا کہ زبان و دل کے فرق اور فاصلے، حق گوئی و بے باکی سے راہ فرار، اپنے سے کمزوروں کو دبانے اور ضرورت پڑی تو بغیر ڈکار کیئے ہڑپ جانے کے سوچ نے ہمارے اندر جگہ بنا لی ہے جو دنیا و آخرت دونوں جہاں کیلئے خطرناک ہے اس سے بچنے کا واحد راستہ پیغام الہی " کونوا مع الصدقین " پر عمل کی خاطر انفرادی و اجتماعی کوشش اور مناسب ماحول کی فضا بنانا ضروری ہے، اس کی ایک معمولی مثال دیکھئے جب کوئی شخص کسی اللہ والے کی صحبت میں بیٹھتا ہے یا آپ میں سے بہت سے لوگ چلہ چار ماہ کی جماعت میں جاتے ہیں تو آپ کیا بن جاتے ہیں اور جب واپس اپنے گھر محلہ آتے ہیں تو پھر دھیرے دھیرے کیا ہوجاتے ہیں یہ سب در اصل اچھے یا برے ماحول ہی کا اثر ہوتا ہے، ساتھ ہی میں اپنے نوجوانوں سے بطور خاص کہوں گا کہ وہ اپنے مذہب پر عمل اور اپنی تہذیب کی حفاظت اور اس کی اشاعت کی فکر کریں.
بیت اللہ شریف کو جانے والے عازمین سے خطاب کرتے ہوئے مفتی صاحب نے کہا کہ خوش نصیب ہے وہ شخص جو تاحیات زندگی میں حج کے مقدس سفر پروانہ ہوتے ہیں، عازمین حج اللہ کے مہمان ہوتے ہیں جس نے حج کرلیا وہ سبھی گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے.
آخر میں مولانا رضوان صاحب قاسمی نے پوری کائنات کے انسانوں کے امن چین، ملک کی ترقی اور مسلمانوں میں آپسی اتحاد قائم رھے عازمین حج سے خصوصی دعا کیلئے کہا اور انہیں کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا.
اس موقع پر مولانا نثار احمد، صاحب مولانا عطاءالرحمن، صاحب قاری جمشید صاحب، قاری نوشاد عالم صاحب، قاری محمد امجد صاحب، مولانا خورشید عالم صاحب، مولانا راشد انور صاحب، قاری محمد امین الرشید صاحب، حاجی صلاح الدین(لعل بابو) صاحب، محمد مرشد خان صاحب، نسیم احمد صاحب، علاؤالدین صاحب، اور شمس الحق صاحب کے علاوہ سیکڑوں لوگ دعائیہ مجلس میں شریک رہے.