اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مفکر ملت رئیس الجامعہ فخر گجرات مخدوم العلماء بقیۃ السلف والخلف شیخ عبداللہ کاپودروی نوراللہ مرقدہ کی مختصر سوانح!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 11 July 2018

مفکر ملت رئیس الجامعہ فخر گجرات مخدوم العلماء بقیۃ السلف والخلف شیخ عبداللہ کاپودروی نوراللہ مرقدہ کی مختصر سوانح!

عبدالستار عثمانی گودھرا
ــــــــــــــــــــــــــــــ
   *پیدائش*: - برما میں شان اسٹیٹ نامی صوبہ کے ھیھو ( HEHO ) نامی شہر میں ۱۹۳۳ عیسوی اور ۱۳۵۲ ہجری میں پیدائش ہوئی آپ سے پہلے خاندان میں ۵ بہنوں کی پیدائش ہوچکی تھی اسلئے خاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ......  آپ کے والد ماجد کے تعلقات برما میں علماء کے ساتھ اور ہندوستان میں بھی علماء کے ساتھ بڑے اچھے تھے تو آپ کے والد صاحب علماء سے آپ کے لئے دعائیں کرواتے تھے اور یہاں تک کہ ایک خط میں حضرت تھانوی رحمتہ اللہ علیہ سے بھی دعا کی درخواست آپ کے والد ماجد نے کی تھی تو حضرت تھانوی رحمتہ اللہ علیہ نے جواب میں ارشاد فرمایا *دعا کرتا ہوں* .....  حضرت کی عمر دو ڈھائی سال کی تھی کہ آپ کے والد ماجد نے برما سے ہندوستان کا رُخ کیا اور کاپودرا میں قیام فرمایا ......
*حضرت کی ابتدائی تعلیم*: - کاپودرا تحصیل انکلیشور ضلع بھروچ کے مدرسہ اسلامیہ نامی مکتب میں شروع ہوئی .....
*اپ کے سب سے پہلے استاذ*: - جناب حافظ ابراہیم بن اسمعیل ملاں جو عمرواڈہ کے باشندے تھے الف با سے قرآن مجید مکمل اور اردو قاعدے سے تعلیم الاسلام ، بہشتی ثمر کے دو حصّے اور چہل سبق تک کے اسباق ان کے پاس ہوئے .....
*اسکول کی تعلیم*: - گاؤں ہی کے اسکول میں پانچ کلاس تک ہوئی .......
*جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل میں داخلہ*: - ۱۹۴۴ میں جامعہ ڈابھیل میں داخلہ ہوا ،
 *درجہ فارسی اول و دوم*
 مولانا داؤد کفلیتوی اور مولانا عبدالحی ابن مفتی اسمعیل بسم اللہ سے پڑھا ،
*درجہ عربی اول* بھی مولانا عبدالحی بسم اللہ ڈابھیلی سے پڑھا ،
*درجئہ عربی دوم* عربی دوم کی کتابیں نورالایضاح ، قدوری ، علم الصیغہ بحرالادب ( مصری ) ، تیسیرالمنطق وغیرہ حضرت مولانا ابراہیم صوفی ڈابھیلی المعروف بہ صوفی صاحب سے ......

*دارالعلوم دیوبند کا سفر*
درجئہ عربی دوم کے بعد والد صاحب کی اجازت کے بغیر دیوبند ۱۹۴۸ میں ہوا ......
*دیوبند میں* کنزالدقائق و شرح جامی میں داخلہ ہوا پھر دوسرے سال شرح وقایہ وغیرہ کتابیں پڑھی دیوبند میں دو سال گزارنے کے بعد والد صاحب اور رشتہ داروں کی رائے پر دوبارہ ڈابھیل میں تعلیم حاصل کرنے کی ہوئی .......
*جامعہ ڈابھیل میں دوبارہ داخلہ*: - جس سال دیوبند سے ڈابھیل آئے اس سال جامعہ میں عربی چہارم میں کوئی طالبعلم نہیں تھا اس لئے عربی سوم یا پنجم میں داخلہ ہونے کی رائے ہوئی ، صحت کی خرابی کے سبب عربی پنجم میں داخلہ ہوا
ہدایہ اولین ، دیوان متنبی مولانا محمد صاحب پانڈور سملکی ، حسامی مولانا عبدالرؤف صاحب کے پاس پڑھی اور مختصرالمعانی بھی .......
*مشکوۃ شریف* مشکوۃ شریف ، شرح عقائد مولانا عبدالرؤف صاحب کے پاس ، جلالین شریف مولانا عبدالجبار کے پاس ، ہدایہ اخیرین مولانا فضل الرحمن کے پاس ہوئی.....
*دورۂ حدیث شریف*
بخاری شریف جلد اول مولانا عبدالجبار اعظمی رحمتہ اللہ علیہ اور جلدی ثانی ، مسلم شریف اور طحاوی شریف مولانا عبدالرؤف صاحب کے پاس ، ابوداؤد شریف مولانا فضل الرحمن صاحب کے پاس پڑھی ........
*جامعہ ڈابھیل سے فراغت*
جامعہ سے ۱۹۵۳ میں سند فراغت حاصل کی .......
*فراغت کے بعد دیوبند کا دو سالہ قیام*
عیسوی سن ۱۹۵۹ اور ۱۹۶۰ دو سال تکمیل کی غرض سے دارالعلوم دیوبند میں قیام :- جامعہ ازہر کے مبعوث شیخ محمود مصری طنطاوی مرحوم سے عربی زبان اور بعض نحو کی کتابیں پڑھیں ........
( جاری )