محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 21/ستمبر 2018) اللہ تبارک و تعالیٰ نے جن چار مہینوں کو دوسرے مہینوں پر ایک خاص مقام عطاءکیا ہے ان میں محرم الحرام کا مہینہ بھی ہے،ماہ محرم اپنے اندر ایک خاص مقام رکھتا ہے اور یوم عاشورہ بھی اسی مہینے میں آتا ہے۔ یوم عاشورہ بڑی عظمت ،بابرکات اور فضیلت کا حامل دن ہے۔ تاریخ اسلام کے کئی اہم ترین واقعات یوم عاشورہ کے دن پیش آئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ نفل روزوں میں رسول اللہ بہت زیادہ اہتمام یومِ عاشورہ کے روزہ کا کرتے تھے، مولانا نے فرمایا کہ وہ یوم عاشورہ ہی تھا کہ آسمان وزمین، قلم اور حضرت آدم، حضرت عیسٰی اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کو پیدا کیا گیا، اسی دن حضرت آد م علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی اور حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی ہولناک سیلاب سے محفوظ ہوکر کوہِ جودی پر لنگرانداز ہوئی۔ اسی دن حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خلیل اللہ بنایا گیا اور حضرت یوسف علیہ السلام کو قید خانے سے رہائی نصیب ہوئی اور مصر کی حکومت ملی۔ اسی دن حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم بنی اسرائیل کو فرعون کے ظلم سے نجات حاصل ہوئی۔اسی دن حضرت موسیٰ علیہ السلام پر توریت نازل ہوئی۔ اسی دن حضرت سلیمان علیہ السلام کو بادشاہت ملی۔ اسی دن حضرت ایوب علیہ السلام کو سخت بیماری سے شفا نصیب ہوئی۔ اسی دن حضرت یونس علیہ السلام چالیس روز مچھلی کے پیٹ میں رہنے کے بعد نکالے گئے۔اور اسی دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر اٹھایاگیا۔ اسی دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجة الکبریٰ رضی اللہ عنہ سے نکاح فرمایا۔ اسی دن نواسئہ رسول و جگر گوشہ بتول کو میدانِ کربلا میں شہید کیا گیا۔
مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ آج کچھ لوگوں نے امت کو اس طرح گمراہ کیا کہ وہ تمام اہم ترین واقعات کو بھول گئے اور صرف حضرت سیدنا حسینؓ کی شہادت کو یاد رکھا، جو تاریخ کے ساتھ بھی ایک بڑی ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یوم عاشورہ اور ماہ محرم کو سیاہ اور منحوس دن کہتے ہیں انکے نزدیک شہادت منحوس ہے لیکن اسلام میں شہادت پانے والے کو عظیم مقام عطاءکیا گیا ہے ،جس کیلئے آقا دوعالم نے بھی دعائیں مانگی تھیں۔ مولانا نے کہا کہ یوم عاشورہ کے ساتھ ساتھ شریعت مطہرہ میں محرم کے پورے ہی مہینے کو خصوصی عظمت حاصل ہے۔ شاہ ملت نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ بدعات و خرافات سے بچتے ہوئے یوم عاشورہ کی فضیلت اور اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسکی قدر کریں۔ انہوں کہا کہ یوم عاشورہ کا روزہ رکھیں، ساتھ میں محرم کی نو یا گیارہ تاریخ کا روزہ ملالیں۔مولانا نے کہا کہ عاشورہ کے دن اپنے اہل وعیال پر کھانے پینے میں وسعت اورفراخی کریں کیونکہ اس عمل کی برکت سے پورا سال اللہ تعالیٰ فراخیِ رزق کے دروازے کھول دیتا ہے۔
ــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 21/ستمبر 2018) اللہ تبارک و تعالیٰ نے جن چار مہینوں کو دوسرے مہینوں پر ایک خاص مقام عطاءکیا ہے ان میں محرم الحرام کا مہینہ بھی ہے،ماہ محرم اپنے اندر ایک خاص مقام رکھتا ہے اور یوم عاشورہ بھی اسی مہینے میں آتا ہے۔ یوم عاشورہ بڑی عظمت ،بابرکات اور فضیلت کا حامل دن ہے۔ تاریخ اسلام کے کئی اہم ترین واقعات یوم عاشورہ کے دن پیش آئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ نفل روزوں میں رسول اللہ بہت زیادہ اہتمام یومِ عاشورہ کے روزہ کا کرتے تھے، مولانا نے فرمایا کہ وہ یوم عاشورہ ہی تھا کہ آسمان وزمین، قلم اور حضرت آدم، حضرت عیسٰی اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کو پیدا کیا گیا، اسی دن حضرت آد م علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی اور حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی ہولناک سیلاب سے محفوظ ہوکر کوہِ جودی پر لنگرانداز ہوئی۔ اسی دن حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خلیل اللہ بنایا گیا اور حضرت یوسف علیہ السلام کو قید خانے سے رہائی نصیب ہوئی اور مصر کی حکومت ملی۔ اسی دن حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم بنی اسرائیل کو فرعون کے ظلم سے نجات حاصل ہوئی۔اسی دن حضرت موسیٰ علیہ السلام پر توریت نازل ہوئی۔ اسی دن حضرت سلیمان علیہ السلام کو بادشاہت ملی۔ اسی دن حضرت ایوب علیہ السلام کو سخت بیماری سے شفا نصیب ہوئی۔ اسی دن حضرت یونس علیہ السلام چالیس روز مچھلی کے پیٹ میں رہنے کے بعد نکالے گئے۔اور اسی دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر اٹھایاگیا۔ اسی دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجة الکبریٰ رضی اللہ عنہ سے نکاح فرمایا۔ اسی دن نواسئہ رسول و جگر گوشہ بتول کو میدانِ کربلا میں شہید کیا گیا۔
مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ آج کچھ لوگوں نے امت کو اس طرح گمراہ کیا کہ وہ تمام اہم ترین واقعات کو بھول گئے اور صرف حضرت سیدنا حسینؓ کی شہادت کو یاد رکھا، جو تاریخ کے ساتھ بھی ایک بڑی ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یوم عاشورہ اور ماہ محرم کو سیاہ اور منحوس دن کہتے ہیں انکے نزدیک شہادت منحوس ہے لیکن اسلام میں شہادت پانے والے کو عظیم مقام عطاءکیا گیا ہے ،جس کیلئے آقا دوعالم نے بھی دعائیں مانگی تھیں۔ مولانا نے کہا کہ یوم عاشورہ کے ساتھ ساتھ شریعت مطہرہ میں محرم کے پورے ہی مہینے کو خصوصی عظمت حاصل ہے۔ شاہ ملت نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ بدعات و خرافات سے بچتے ہوئے یوم عاشورہ کی فضیلت اور اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسکی قدر کریں۔ انہوں کہا کہ یوم عاشورہ کا روزہ رکھیں، ساتھ میں محرم کی نو یا گیارہ تاریخ کا روزہ ملالیں۔مولانا نے کہا کہ عاشورہ کے دن اپنے اہل وعیال پر کھانے پینے میں وسعت اورفراخی کریں کیونکہ اس عمل کی برکت سے پورا سال اللہ تعالیٰ فراخیِ رزق کے دروازے کھول دیتا ہے۔