اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: محرم الحرام عظمت والا مہینہ ہے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 20 September 2018

محرم الحرام عظمت والا مہینہ ہے!

محمد سیف الاسلام مدنی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے یہ مہینہ اشہر حرم کہلاتا ہے، یہ مہینہ ہمیں شہادت کا پیغام دیتا ہے، اسلامی سال کا آخری مہینہ بھی ہمیں شہادت کا پیغام دیتا ہوا رخصت ہوا کہ جس کی اٹھارہ تاریخ کو داماد رسول خلیفہ سوم حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو ان ظالموں نے شہید کر دیا.
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر مسجد نبوی کے دروازے بند کئے گئے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ پر مدینہ کی گلیاں تنگ کی گئی اتنا ہی نہیں ظالموں نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ آپ کو آپ کے گھر میں قید کر دیا، کھانا اور پانی پہنچانے پر پابندی عائد کر دی، مسلسل چالیس روز تک ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے پر بھی جب باغیوں کا جی نہ بھرا تو دوران تلاوت قرآن آپکو انتہائی مظلومانہ طریقہ سے شہید کر دیا، شہادت کے بعد بھی بےدردی کے ساتھ آپکی نعش مبارک پر ظلم کئے اور جنازے پر پتھر برسائے، اسی طرح اسلامی سال کا پہلا مہینہ محرم الحرام جب شروع ہوتا ہے تو شہادت کا پیغام دیتا ہوا سایہ فگن ہوتا ہے، اس مہینہ کی پہلی تاریخ کو خلیفة المسلمین خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو شہید کر دیا گیا وہ عمر جس راستے سے گزر جاتے تو شیطان اپنا راستہ بدل دیتا جو اپنی رعایا کی فلاح و بہبود کے لیے راتو ں کو گشت لگایا کرتے تھے، وہ عمر جن کی قول کی تائید میں اللہ نے قرآن مجید کی آیات نازل فرمائی، وہ عمر جنہوں نے اپنی دور خلافت میں چار ہزار مربع میل پر حکومت قائم کی تھی، جن کے ایمان لانے کے بعد مسلمانوں کو تقویت ملی اور مسلمانوں نے علی الاعلان حرم شریف کے اندر نماز ادا کرنا شروع کردیا، وہ عمر جو مراد رسول ہیں یکم محرم الحرام کو جام شہادت نوش فرمائی اسی ماہ مبارک کی دس تاریخ کو کربلا کا عظیم سانحہ بھی پیش آیا، جس میں نواسہ رسول سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کو بہتّر ساتھیوں کے ساتھ شھید کر دیا گیا کہ کوفہ کے تقریبا بارہ سو آدمیوں نے حضرت حسین کو خط لکھا کہ ہم آپ کے ہاتھ پر بیعت ہونا چاہتے ہیں آپ کوفہ تشریف لے آئیں آپ نے خط پڑھا اور بہتّر ساتھیوں کے ساتھ کوفہ کیطرف روانہ ہوئے دو محرم الحرام کو کربلا کے قریب پہونچ گئے اور پانچ محرم الحرام کو میدان کربلا میں خیمہ زن ہوگئے، کوفہ والوں نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو دھوکہ سے بلالیا اور چاروں طرف سے گھیر لیا، اور یہ مدعا پیش کیا کہ یزید کی حکمرانی قبول کرلو یا جنگ کیلئے تیار ہوجاؤ، لیکن حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے اس کو خارج کر دیا اور یزید حکمرانی کا انکار کیا جب بات نہ بنی تو ان ظالموں نے آپ پر اور آپ کے ساتھیوں پر پانی بند کر دیا اور سات آٹھ نو محرم الحرام تک بھوکے اور پیاسے میدان میں ڈٹے رہے، باالآخر دس محرم الحرام کو جنگ شروع ہوجاتی ہے اور ظہر تک تقریبا آدھے ساتھی شہید ہوچکے ہوتے ہیں، حضرت حسین رضی اللہ عنہ بھی تلوار لیکر نکلتے ہیں اور جس مجمع میں گھس جاتے اس کو تہ و تیغ کر دیتے خود شمر جو آپ کا قاتل ہے کہتا ہے کہ میں نے تاریخ میں آپ سے زیادہ جری اور بہادر شخص نہیں دیکھا عصر کے وقت جب آپ عصر کی نماز ادا کر رہے ہوتے ہیں وہ ظالم آپ کی پشت پر حملہ کرتا ہے اور تلوار پیٹ کو چیرتی ہوئی پار کر جاتی ہے اور جان جان آفریں کے حوالہ کر دیتے ہیں مسلمانوں صحابہ کرام تابعین اور تبع تابعین اولیاء کرام نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے اسلام کی آبیاری کی مسلمانوں کو چاہئے کہ ان کے نقش قدم پر چلیں اور اسلامی شریعت پر مکمل طور سے عمل کرنے والے بنیں.