اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: جواز جنس پرستی اور ہمارا رد عمل!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 17 September 2018

جواز جنس پرستی اور ہمارا رد عمل!

عبدالخالق القاسمی مدرسہ طیبہ منت نگر مادھوپور مظفرپور
ـــــــــــــــــــــــــ
مظفرپور(آئی این اے نیوز 17/ستمبر 2018) اس وقت ملک کی فضاء مکدر بنی ہوئی ہے، ظلم و ستم اور قتل و غارت کا بازار گرم ہے، کسی وقت کسی جگہ بھی فرقہ وارانہ فساد تصادم اور قتل عام خون ریزی ہوسکتی ہے، اس کا سب سے بڑا سبب ملک کے مختلف فرقہ وارانہ شدت پسند بھگوا تنظیموں کے قائدین اور مشتعل مقررین اور مغربی تہذیب و تمدن کی دلدادہ مرکزی حکومت کا لنگڑا لولا قانون اور اھل وطن کی انتہا درجہ کی ہوی' پسندی اور بے شعوری ہے.
سپریم کورٹ کے ہم جنس پرستی کے جواز کے فیصلے پر جو واویلا اور افراتفری کا ماحول پیدا کیا گیا، وہ مرکزی حکومت کی سوچی سمجھی سازش ہے، اس کا خاص مقصد یہ ہے کہ ان مسائل میں مسلمانوں کو الجھاکر جملہ تمام مسائل سے مسلم ارباب حل و عقد کی توجہ ہٹا دی جائے اور ان کو ایسی فکروں پر ڈال دیا جائے کہ وہ اصل حقوق اور مطالبات کو با لکل بھول جائیں، جبکہ جنس پرستی یہ ایسا مسئلہ ہے کہ اس کا اثر ملک کے تمام مذاہب کے ماننے والوں کے عقائد و اعمال پر پڑے گا، اور سبھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے، ہندوستان مختلف تہذیب و تمدن کا گہوارہ ہے، اس ملک میں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں، جنس پرستی جیسا مبغوض عمل سے ہر فرقہ کے لوگ متاثر ہوں گے، اللہ تعالی نے مخلوق کی تخلیق فرمائی اور وہ ان کی تمام فطرتوں سے واقف ہے,اسی لئے تمام انسانوں کو ایک ایسے ضابطے میں پرو دیا ہے جو اس کی عین فطرت کے مطابق ہے,اور اس کو اجازت دے دی کہ اگر تمھاری خواہش اور تمنا ایک بیوی میں پوری نہ ہوتی ہو تو تم کو اجازت ہے کہ یکے بعد دیگر چار بیویاں رکھ کر جائز اور حلال طریقے سے خواہشات کی تکمیل کر سکتے ہو اس شرط کے ساتھ کہ باہمی حقوق پامال نہ ہوں اور ہر ایک کے حق کا پورا پورا خیال کیا جائے، حکومت ہند اس ملک میں ایسا قانون نافذ کرنا چاہتی ہے، جس میں آوارگی و بے حیائی عام ہو، جس میں ماں بہن,بیٹی بہو کی عزت و آبرو ہم جنس پرستی کے نام پر لوٹی جائیں، اور جب جوانی کی عمر عیاشی میں گذر جائے اور بڑھاپے میں اسے سہارا کی ضرورت ہو تو بے یار و مددگار ہوجائے، اس سب کے باوجود ہمارا رد عمل کارگر اور صحیح نتیجہ خیز ہوسکتا ہے یا نہیں؟ اسکا جواب تلاشنا آج کے ملکی حالات کے تناظر میں کوئی مشکل نہیں ہر کس وناکس یہ کہ کر ہی اپنے آپ کو تسلی دینا بہتر سمجھے گا کہ عدلیہ نے جو کیا وہ کیا، ہمارے لئے تو فیصلہ نبوی ہی وسیلہ نجات اور بس 'الی اللہ المشتکی' وھوالمعین.