اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: کاروانِ امن تیلیا پوکھر کا دوسرا ایک روزہ جلسہ اصلاح معاشرہ کانفرنس بحسن وخوبی اختتام پذیر!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 22 October 2018

کاروانِ امن تیلیا پوکھر کا دوسرا ایک روزہ جلسہ اصلاح معاشرہ کانفرنس بحسن وخوبی اختتام پذیر!

شرف الدین عبدالرحمٰن تیمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 22/اکتوبر 2018) دینی محافل اورمذہبی جلسے کو اسلام میں بڑی اہمیت حاصل ہے۔یہ جلسے ایمان میں تازگی پیدا کرتے ہیں، مسلمانوں کے تن مردہ میں صحیح اسلامی روح پھونکتے ہیں، اورانھیں اسلامی احکام سے آگاہ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس جگہ رحمت کے فرشتے نازل ہوتے ہیں، ان پر سکینت نازل ہوتی ہے، رحمتیں چھا جاتی ہیں اور فرشتے انہیں ہر طرف سے گھیر لیتے ہیں ۔
جلسے کی اسی اہمیت کے پیش نظر ہر سال کی طرح امسال بھی "کاروان امن" یوتھ کلب تلیا پوکھر کی جانب سے ایک روزہ جلسہ اصلاح معاشرہ کا انعقاد کیا گیا، جو کہ اللہ کے فضل و کرم سے بہت کامیاب رہا، پروگرام کو دو نشستوں میں منقسم کیا گیاتھا، پہلی نشست مغرب سے عشاء کے درمیان کا تھا جس کو گاؤں کے بچے اور بچیوں کے لیے خاص کیا گیا تھا، جس میں گاؤں کے ہونہار طالب اور طالبہ نے اپنے علمی فن کا خوب مظاہرہ کیا، جبکہ دوسری نشست عشاء تا فجر کا تھا، جس کی صدارت جہاں مولانا یونس صاحب قاسمی فرمارہےتھے، وہیں نظامت کا فریضہ شیخ شمشیر عالم تیمی مدنی نے انجام دیا، قاری عبد الباری صاحب کی دلنشیں تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا پھر نیاز کو ثر صاحب نے نعت نبی سے سامعین کو خوب محظوظ کیا۔ بعد ازاں مولانا شرف الدین عد الرحمان تیمی نے کاروان امن کی نمائندگی کرتے ہوئے، ایک وقیع خطبہ استقبالیہ پیش کیا، اور کاروان امن کے مقاصد کو لوگوں کے سامنے واضح کیا، اس کے بعد تقریری سلسلہ شروع ہوا-
تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب ،مرد ہو یا عورت سبھوں کی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک اہم ضرورت ہے، یہ انسان کا بنیادی حق ہے جو کوئی بھی شخص اسے چھین نہیں سکتا، اگر دیکھا جائے تو انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہے۔ تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کے لئے ترقی کی ضامن ہے۔ یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف اسکول، کالج، یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اسکے ساتھ تمیز اور تہذیب سیکھنا بھی ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور سماج کا خیال رکھ سکے، مذکورہ باتیں مولانا نیاز احسن تیمی مدنی نے کہا.
موجودہ ترقی یافتہ دور میں جہیز جیسی لعنت بیٹیوں کے والدین کے لئے بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ دیکھا جائے تو ہندو سماج سے بہت ساری خرافات ہمارے مسلم معاشرے کا حصہ بن چکی ہیں، ویسے ہی جہیز کی لعنت بھی ہمارے سماج کا اٹوٹ انگ بن گئی ہے۔ بیٹیاں تو اللہ کی طرف سے ایک رحمت ہیں، مگر اس غلط رسم کی وجہ سے یہ زحمت سمجھی جانے لگی ہیں۔ یہاں تک کہ بیٹی پیدا ہوتے ہی ان کے والدین کو جو پہلا جھٹکا لگتا ہے وہ ظالم جہیز ہی ہے۔ جہیز کی لعنت جہاں غریب والدین کے آنکهوں کی نیند اور دل کا قرار چهن لیا ہے وہیں یہ لعنت امیر زادوں کی ایک نمائشی علامت بن چکا ہے، اگر ہم آج بھی غرباء کے گھروں میں نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا کہ ان کی بیٹیوں کے ہاتھ جہیز کی عدم موجودگی اور ناکافی وسائل کے باعث پیلے نہیں ہو سکے، ان کا قصور صرف اتنا تھا کہ انہوں نے ایک غریب خاندان میں آنکھ کھولی تھی۔ قدرت کا دیا تو سب کچھ تھا، اچھی صورت، سیرت بھی تھی لیکن نہیں تھی تو دولت نہیں تھی، جو ان کے سپنوں کی راہ میں رکاوٹ بن کر کھڑی ہے-مذکورہ خیالات کا اظہار ڈاکٹر اورنگ زیب تیمی نے کیا-اسلام نے عورتوں کو جو مقام و مرتبہ عطا کیا ہے وہ کسی دوسرے مذاہب نے اسے نہیں دیا. اس لئے عورتوں کو چاہئے کہ وہ اپنے کردار اور اپنے مقام ومرتبہ کو سامنے رکھتے ہوئے زندگی بسر کریں ، پردے کو اپنی زندگی کا جزء لاینفک سمجھیں، اپنے خاوند کی اطاعت وفرماں برداری کریں تبھی جاکر جنت میں داخلہ ممکن ہے. مذکورہ باتیں فاضل نوجواں مولانا فیاض اسلامی نے کہی-کاروان امن یوتھ کلب کے تمام نوجوان مبارکباد کے لائق ہیں جنہوں نے اس عظیم الشان اجلاس کے انعقاد میں جی توڑ محنت کی یقینا اس پلیٹ فارم سے آنے والے دنوں میں ہمارے ومعاشرہ میں بہتری آئے گی ہمارے سماج ومعاشرہ کا نوجوان ایک مثالی نوجوان بن جائے گا-اللہ کرے کہ یہ کلب تاحیات چلتا رہے-مذکورہ باتیں ککرول دچهنی کے محمد ثناءاللہ نے کہی-اخیر میں صدر مجلس مولانا یونس قاسمی نے اپنے کلیدی خطاب میں صحیح راہ سے بھٹکے نوجوانوں کو مثالی نوجوان کو آئیڈیل بنا کر اس جیسا بننے کی کوشش کرنے اور انہیں برائیوں سے کٹ کر اللہ سے رشتہ مضبوط کرنے اور مصیبت کی گھڑیوں میں صبر کا دامن تھامے رہنے کی بات کہی-اس کے علاوہ اس کانفرنس میں مولانا نوشاد اصلاحی، سرفراز ضیائی اور مولانا شاہنواز ضیائ کا بھی پر مغز خطاب ہوا-اس مناسبت سے بزم میں ڈھیر سارے علماء مولانا مصطفی، مولانا اخلاق ، مولانا مقصود، مولانا سالم وغیرہم موجود تھے، وہیں رضا کار کی حساس ذمہ داری تلیاپوکھر کے غیور نوجوانان اجالے، ملت، ذیشان، کریم اللہ، شکیل، شبلی، سفیان، شاہباز، ننھے، علاءالدین، عظیم الدین اور نعمت اللہ نے بحسن وخوبی انجام دیا-