جاوید حسن انصاری
ــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 16/اکتوبر 2018) ترقی سیکشن سٹھياؤں کی گرام چكياں میں سوموار کو ترقیاتی کاموں اور گرام فنڈ کے اکاؤنٹ سے فرضی ادائیگی کرا لینے کے ملزم گرام پردھان کی جانچ کرنے ضلع افسر کی طرف سے قائم شدہ تحقیقاتی ٹیم کے لوگ پہنچے اور تحقیقات کی.
موصولہ خبر کے مطابق گرام سبھا چکیاں رہائشی مایا دیوی بیوی رام ویلاس گونڑ نے گرام پردھان کے گھوٹالے کے سلسلے میں ضلع افسر کے پاس درخواست دیکر انہوں نے جانچ کا مطالبہ کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ پردھان کی طرف سے پاتر اور انتودے (حقدار) کے بی پی ایل کارڈ کینسل کرکے اپاتر (غیر حقدار) لوگوں کو دے دیا گیا ہے اور ایک ہی خاندان میں کئی کئی آواس غلط طریقے سے دیا گیا ہے، اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک ہی تالاب کی کھدائی دو بار دکھا کر پیمینٹ کرالیا گیا ہے، اور بہت سے بہت پرانے کاموں کو نیا کام دکھا کر سرکار سے پیسہ لے لیا گیا ہے، ملزمین پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی الزامات کی جانچ کی گئی، جس میں مايا دیوی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، جسے کورٹ نے سنجیدگی سے لیا اور متعلقہ حکام کو تحقیقات کی ہدایت دی، جس کے ساتھ ضلع افسر کی طرف سے تین لوگوں پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم قائم کی، جس میں ارجن سنگھ، ڈی کے سنگھ اور تحصیلدار صدر کو مقرر کیا گیا تھا، تحقیقاتی ٹیم میں سے صرف ایک ہی افسر موقع پر پہنچے جبکہ تحصیلدار کی جگہ علاقائی لیکھ پال ونے سنگھ گاؤں میں پہنچے اور الزامات کی تحقیقات کی.
ــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 16/اکتوبر 2018) ترقی سیکشن سٹھياؤں کی گرام چكياں میں سوموار کو ترقیاتی کاموں اور گرام فنڈ کے اکاؤنٹ سے فرضی ادائیگی کرا لینے کے ملزم گرام پردھان کی جانچ کرنے ضلع افسر کی طرف سے قائم شدہ تحقیقاتی ٹیم کے لوگ پہنچے اور تحقیقات کی.
موصولہ خبر کے مطابق گرام سبھا چکیاں رہائشی مایا دیوی بیوی رام ویلاس گونڑ نے گرام پردھان کے گھوٹالے کے سلسلے میں ضلع افسر کے پاس درخواست دیکر انہوں نے جانچ کا مطالبہ کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ پردھان کی طرف سے پاتر اور انتودے (حقدار) کے بی پی ایل کارڈ کینسل کرکے اپاتر (غیر حقدار) لوگوں کو دے دیا گیا ہے اور ایک ہی خاندان میں کئی کئی آواس غلط طریقے سے دیا گیا ہے، اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک ہی تالاب کی کھدائی دو بار دکھا کر پیمینٹ کرالیا گیا ہے، اور بہت سے بہت پرانے کاموں کو نیا کام دکھا کر سرکار سے پیسہ لے لیا گیا ہے، ملزمین پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی الزامات کی جانچ کی گئی، جس میں مايا دیوی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، جسے کورٹ نے سنجیدگی سے لیا اور متعلقہ حکام کو تحقیقات کی ہدایت دی، جس کے ساتھ ضلع افسر کی طرف سے تین لوگوں پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم قائم کی، جس میں ارجن سنگھ، ڈی کے سنگھ اور تحصیلدار صدر کو مقرر کیا گیا تھا، تحقیقاتی ٹیم میں سے صرف ایک ہی افسر موقع پر پہنچے جبکہ تحصیلدار کی جگہ علاقائی لیکھ پال ونے سنگھ گاؤں میں پہنچے اور الزامات کی تحقیقات کی.