اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مہاتما گاندھی جی کی یوم پیدائش اور ہماری ذمہ داریاں!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 2 October 2018

مہاتما گاندھی جی کی یوم پیدائش اور ہماری ذمہ داریاں!

ذیشان الٰہی منیر تیمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
موہن داس کرم چند گاندھی جی کی شخصیت محتاج تعارف نہیں یہ وہ شخصیت ہیں جو صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھتے ہیں آپ گجرات کے پور بندر ضلع کے اندر ۲ اکتوبر ۱۸۶۹ میں پیدا ہوئے ۔ہندوستان کے صوبہ گجرات کے ایک چھوٹے سے ضلع میں پیدا ہونے کے باوجود آپ نے اپنی محنت لگن اور شوق و جذبے کی وجہ سے پوری دنیا میں اپنی چھاپ چھوڑنے میں کامیاب ہوئے اور اس کی واضح دلیل یہ ہے کہ لوگوں نے آپ کو باپو ،مہاتما اور گاندھی جیسے عظیم القاب سے نوازا جو کہیں نہ کہیں آپ کے اخلاق حسنہ اور اچھی کارکردگی کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔۲ اکتوبر ۲۰۱۸ کو ملک بھر میں گاندھی جی کے ۱۵۰ ویں یوم پیدائش کو بڑے
ہی زور و شور کے ساتھ منایاجائے گا اور ہندوستان کے ہر اسکول و کالج اور یونیورسیٹوں کے اندر گاندھی جی کے افکار ونظریات کی یاد دہانی کی جائے گی ۔بڑے بڑے اسکالر گاندھی جی کے اچھے کاموں اور اچھی سوچ پر اپنے جذبات کا اظہار کرینگے ۔اس مناسبت سے مالے اور پھول  کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا کیونکہ ہندوستان کے کونے کونے میں گاندھی جی کے لاکھوں پتلے کو مالا پہنایاجائے گا بہت سارے اسکولوں اور کالجوں میں گاندھی جی کے اوپر مکالمے اور ڈرامے پیش کرکے ان کے افکار و نظریات کو دیکھا کر ہندوستانی سماج و معاشرے کو اچھےاچھے  پیغامات دیئے جاینگے ۔خود ہمارے کالج مانو سی ٹی اورنگ آباد میں کئی ڈرامے پیش کئے گئے جن میں چمپارن ستیہ گرہ کاتب سطور کی زیر نگرانی ،موہن سے مہاتما تک کا سفر روبینہ کی زیر نگرانی ،مہاتما گیری قمر عالم کی زیر نگرانی ،سائلینٹ ڈرامہ محمد افروز کی زیر نگرانی اور مہاتما وادی محمد ہارون کی زیر نگرانی میں پیش کیا گیا ۔اس مناسبت سے معصوم اشرف نے مہاتما گاندھی  جی کے افکار و نظریات پر ایک بہترین تقریر کی جبکہ پٹھان وسیم سر کی پویم نے تو مہاتما گاندگی جی کی شخصیت اور ہندوستان کی چلتی پھرتی تصویر کھینچ کر رکھ دی ۔صدر پروگرام جناب ڈاکٹر عبد الرحیم سر کے صدارتی خطاب بھی کافی اچھے رہے ۔اس موقع سے پروگرام کو کامیاب بنانے میں پروفیسر بدرالاسلام سر ،محترمہ خان شہناز بانو ،محترمہ نزہت پروین ،محترمہ عظمی صدیقی اور محترمہ قیصر جہاں چودھری پیش پیش تھیں ۔
    گاندھی جی کے اس یوم پیدائش کی مناسبت سے ہم گاندھی جی اور ان کی اچھی اچھی باتوں کوتو یاد کرتے ہیں لیکن پھر ہمارے اندر وہی بے ڈھنگی آجاتی ہے جو پہلے تھی اس لئے اس مناسبت سے ہم تمام ہندوستانیوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ رسمی طور پر مہاتما گاندھی جی کے یوم پیدائش کو نہ منائے بلکہ ہمے اور آپ کو چاہئے کہ ہم حقیقی طور پر ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلے چوری ،ڈکیتی ،زناکاری چھیر خوانی ،شراب نوشی ،عیش پرستی کے ساتھ ساتھ ہندوستانی سرزمین کو گندی سیاست سے پاک کرے ۔کیونکہ پوری دنیا میں ہندوستان ہی ایک ایسا ملک ہے جو اپنے سیکولر افکار و نظریات یا پھر سب کا ساتھ سب کا وکاس والا ملک کے نام سے جانا اور پہچانا جاتا ہے کیونکہ  یہاں ہندو مسلم سکھ اور عیسائی آپس میں مل جل کر رہتے ہیں ایک دوسرے کے خوشی و غم میں شریک  ہوتے ہیں لیکن افسوس صد افسوس کہ کچھ سیاسی لوگوں نے اپنی مفاد کی خاطر گاندھی جی کی اس سرزمین کو ناپاک کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ہندو مسلم اور مندر و مسجد اور گائے و بیل کی سیاست کررہے ہیں ان کے لسان و زبان سے نکلنے والا جملہ نہایت ہی زہریلا ہوا کرتا ہے وہ ۸۰ فیصد ہندووں کو مسلمانوں سے ڈرا رہا ہے کہ اگر تم نے ابھی ایسا ایسا نہیں کیا تو پھر تمہارا نام و نشان مٹ جائے گا ۔چنانچہ اس قسم کے غلط جملے بازی اور ذہن سازی کا نتیجہ یہ نکلا کہ دنگا اور فتنہ و فساد باپو کی سرزمین کا مقدر بن گئی جس باپو نے نرمی و شانتی اور پیار و محبت کا درس دیا تھا آج انہی کی سرزمین پر ایک جانور کے لئے یا پھر شک کی بنیاد پر ایک انسان کو ناحق قتل کردیا جاتا ہے انہیں پیٹا اور گھسیٹا جاتا ہے لڑکیوں کے ساتھ ناروا سلوک کئے جاتے ہیں غرض یہ کہ کچھ لوگ اپنی  ذاتی مفاد کے لئے باپو کے روح کو تکلیف پہنچا رہے ہیں اور ہندوستانی سرزمین پر ظلم و ستم کا مظاہرہ کررہے ہیں اس لئے آج ہم باپو کی یوم پیدائش کی مناسبت سے تمام ہندوستانیوں سے کہنا چاہونگا کہ اگر انہیں حقیقی طور پر مہاتما گاندھی جی سے الفت ومحبت اور چاہت ہے تو پھر وہ آج ہی توبہ کریں اپنے کٹرپنتھی اور دیکھاواپن کو چھوڑ دے اور  باپو کے راستے کو اپنالے سچ کا ساتھ دے عدل و انصاف کا حامی و مددگار بنے عیار و مکار اور فریبکار کا جم کر کلاس لے ۔نرمی و شانتی کو ہندوستان کے کونے کونے تک پہنچائے تب جاکر ۲ اکتوبر کو گاندھی جی کو یاد کرنا ہمارا مفید اور کار آمد  ثابت ہو گا کیونکہ ایسا کرنے میں ہندوستان کی خوشحالی اور ترقی کا راز مضمر ہے یہی میرا پیغام ہے تمام ہندوستانیوں سے اس ۱۵۰ ویں یوم پیدائش آف مہاتما گاندھی جی کی مناسبت سے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر ہندوستانیوں نے اسے اپناکر اپنے قلب و جگر میں جگہ دیا تو وہ دن دور نہیں جب ہندوستانی فضا سے امن و امان کی خوشبوں آئے گی اور ہر شخص ایک دوسرے کا حامی و مددگار ہوگا، اگر ہم ایسا کریں گے تو باپو کے روح کو بھی  شانتی ملے گی ۔