اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: سیتامڑھی فساد پر جمعیت علماء پر خاموشی اختیار کرنے کا الزام سراسر بے بنیاد ہے: محمدصدرعالم نعمانی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 13 November 2018

سیتامڑھی فساد پر جمعیت علماء پر خاموشی اختیار کرنے کا الزام سراسر بے بنیاد ہے: محمدصدرعالم نعمانی

سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 13/نومبر 2018) سیتامڑھی فساد پر ڈاکٹر قیصر شمیم کے ذریعہ جمعیت علماء ہند اور میڈیا ہاوسز پر خاموشی اختیار کرنے کا کا الزام لگانا سراسر بے بنیاد، قابل مذمت اور سنسنی پھیلانے والا جیسا ہے، سیتامڑھی فساد کے تعلق سے جس طرح ملی تنظیموں اور خاص کر جمعیت علماء ہند پر خاموشی اختیار کرنے کا جو الزام لگایا گیا ہے دراصل وہ فساد متاثرین سے ہمدردی کےاظہار کیلئے نہیں بلکہ سستی شہرت پانے کیلئے کیا گیا ہے، سیتامڑھی فساد سے متعلق بیرونی سیاسی لیڈران اور کچھ صحافی نے تو سیتامڑھی فساد میں شہید ہونے والے مسلمانوں کی تعداد پانچ سے دس اور گمشدہ ہونے والے کی تعداد بھی تقریباً اتنی
ہی پھیلا کر سنسنی پیدا کردی تھی، جس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں تھا، صرف اور صرف سستی شہرت پانے کیلئے یہ سب کچھ کیا گیا، جمعیت علماء ضلع سیتامڑھی کے صدر اور ایک صحافی ہونے کی حیثیت سے درگا پوجا وسرجن کے دن سے ہی سیتامڑھی کے حالات پر میری گہری نظر ہے، مقامی لوگوں اور ضلع انتظامیہ سے 20 اکتوبر سے ہی رابطہ میں ہوں وہیں فساد رونما ہونے کے تیسرے دن ہی فساد زدہ گاؤں مدھوبن اور مرغیا چک کا دورہ کیا تھا اور لوگوں سے ملاقاتیں کی اور وہاں کے حالات کا جائزہ لیا پھر پانچویں دن بھی متاثرہ علاقوں کا دورہ کر تفصیلی رپورٹ جمعیت علماء بہار کے جنرل سکریٹری الحاج حسن احمد قادری کو بھیج دی تھی، حسن احمد قادری نے بھی فساد کے دن سے ہی برابر یہاں کے حالات کی جانکاری لیتے رہے اور اپنی سطح سے وزیر اعلیٰ سمیت اعلی افسران سے فساد پر فوری طورسے قابو پانے اور فساد متاثرین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا، جمعیت علماء ضلع سیتامڑھی کی فساد سے متعلق حقیقت پرمبنی رپورٹ جس میں ایک معمر شخص زین الحق انصاری کو زندہ جلا دینے اوراسکے کئی دن بعد ان کے وارثین کو ڈی ایم کے ذریعہ پانچ لاکھ کا معاوضہ دینے، جبکہ بقیہ شدید طور پر مجروح لوگوں اور جنکے دوکانات و مکانات کو جلایا یا لوٹا گیا ہے کو ابھی تک معاوضہ نہیں دینے پر جمعیت علماء نے سرکار وضلع انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ جو لوگ شدید طور پر مجروح ہیں یا  جن کے مکانات و دوکانات کو جلایا یا لوٹا گیا ہے ان کو فوری طور پر معاوضہ دیا جائے اور بے قصور مسلمانوں کو رہا کیا جائے اور فساد میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جانے کی مانگ کی گئی.
 جمعیت علماء ضلع سیتامڑھی کی رپورٹ کو بہار کے اکثر اخبارات نے نمایاں جگہ دی ہے، اگر کسی ایک اخبار نے فساد سے متعلق خبر اپنے اخبار میں شائع نہیں کی تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ تمام میڈیا ہاوسز نے فساد سے متعلق خبر کو شائع نہیں کیا یا خاموشی اختیار کی کسی پر انگلی اٹھانے سے پہلے مکمل طور سے واقفیت حاصل کر لی جائے اس کے بعد اس کو نشانہ بنائیں، جمعیت علماءہند ہمیشہ سے مسلمانوں کے معاملات کو اٹھاتی رہی ہے اور آج بھی پوری مستعدی کے ساتھ اٹھارہی ہے، یہ جمعیت علماء ہی ہے جو سیکڑوں بے قصور مسلمانوں جن کو پھانسی تک کی سزا ہوگئی تھی ان کو عدالت عظمی سے باعزت بری کرائی ہے، جمعیت علماء ہند کام پہ یقین کرتی ہے جمعیت کام کر رہی ہے اور ان شاء اللہ آگے بھی مسلمانوں کی بہتری کیلئے کام کرتی رہے گی.