حضرت شیخ صوفی عبدالعزیز السوجی صاحب دامت برکاتہم العالیہ خلیفہ حضرت اقدس مولانا حکیم محمد اختر صاحب نوراللہ مرقدہ وبانی خانقاہ گلشن عزیزیہ جن کا آبائی وطن ری یونین بعدہ قیام پزیر ماریشس افریقہ ہوگئے.
حضرت مع رفقاء سفر:
مولانا اجمل مسعودية،محمد صهـيب منير، مولانا انور احمد، محمد دولت، حميد بوسي، مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ بتاریخ 19دسمبر 2018بروز چہارشنبہ قبل ازنماز ظہرتشریف لائے، بعد نماز ظہر حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری زید مجدہم سے ملاقات کی، انھوں نے اپنی آمد کا سبب بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ میں اپنے شیخ حکیم محمد اختر صاحب نوراللہ مرقدہ سے اس مدرسہ کا تذکرہ بارہا سنتا رہا،
مزید حضرت کی کتب بینی میں بھی تذکرہ پایا، جس کی وجہ سے دیدار کےلیے دل کی تڑپ بڑھتی گئی، آج وہ خواب شرمندۂ تعبیر ہوا،اور مدرسہ کی تمام دلکش عمارتوں کا منظر دیکھا،خصوصا دارالحدیث اور رواق پھولپوری پر نظر پڑتے ہی اپنےہاتھوں کو اللہ تعالیٰ کے سامنے بلند کیا اور دعائیں کی،دراصل یہ چمن صوفی صاحب کے پیرومرشد حضرت اقدس حکیم محمد اختر صاحب نوراللہ مرقدہ کا مادر علمی ہے،اس لئے محبت وعقیدت میں چار چاند لگتا گیا، یہاں کی در و دیوار کھینچنے لگی، یہاں کی تعلیم وتربیت کو قریب سے دیکھا، بعدہ اپنی بیش بہا دعاؤں سے نوازا، اس تعلق کو مزید مستحکم کرنے اور طلبہ کے درمیان نصیحتی کلمات کے لئے بعد نماز مغرب حضرت ناظم اعلیٰ صاحب زید مجدہم نے گذارش کی،چنانچہ حضرت صوفی صاحب نے طلبہ عزیز کو نیت کی درستگی پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ عمل کا دارومدار نیت پر ہے ہماری نیت جیسی ہوگی اللہ تعالیٰ ویسے ہی ہمارے ساتھ معاملہ فرمائیں گے،اس لئے علم دین کے حصول میں نیت خالص لوجہ اللہ ہونی چاہیے، نیت پر ثمرات کا دارومدار ہے، انسان خلوص نیت کی بنیاد پر ترقی کی راہ طے کرسکتا ہے،ورنہ علم نفع بخش نہیں ہوسکتا، یہاں کی مثالی تعلیم وتربیت سے مکمل استفادہ پر زور دیا، نیز حضرت محسن الامت عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد عبداللہ صاحب پھولپوری نور اللہ مرقدہ کی محنت اور خدمات کو خوب سراہا.
بعدازاں 21دسمبر 2018بروز جمعہ مرکزی خانقاہ شاہ ابرار پھولپور جامع مسجد شاہ عبداللہ میں ایک اصلاحی مجلس میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ جب کسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ کن کا لفظ استعمال کرتے ہی وہ چیز وجود میں آجاتی ہے،اللہ قادرمطلق ہے، اللہ تعالیٰ ہرچیز پر قادر ہے، اللہ تعالیٰ کے خزانے میں کسی چیز کی کمی نہیں، الوہیت وربوبیت پر تفصیلی گفتگو فرمایا،نیز حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری زید مجدہم کا تعارف کراتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے موصوف کو اس کم عمری میں تین بڑی دولت یکبارگی عطاء فرمایا، وہ یہ کہ موصوف اس عمر میں ایک بڑے ادارے کے ناظم اعلیٰ، شیخ الحدیث،اور عارف باللہ جیسی عظیم الشان صفات کے حامل ہیں،دیگر اکابرین میں بھی کم عمری میں ایک یا دو صفات پائی گئیں، لیکن تینوں صفات بیک وقت متصف ہوں اس کی نظیر نہیں ملتی، اور مرکزی خانقاہ شاہ ابرار کی خوب تعریف کی،اور دعاؤں سے نوازا،مزید خانقاہی نظام کو کافی پسند فرمایا حتی کہ اس نظام کو تحریری شکل میں لیکر اپنے یہاں بھی نافذ کرنے کا ارادہ فرمایا،اس تین روزہ قیام میں حضرت مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری کے ساتھ ساتھ رہے اور قرب وجوار گاؤں میں بھی تشریف لے گئے،مدرسہ عثمانیہ برولی پھولپور میں تکمیل ناظرہ کی مجلس میں بھی شریک رہے،بالآخر جمعہ کی شام واپسی کے وقت حضرت ناظم اعلیٰ کو ماریشس افریقہ آنے کی خصوصی دعوت دیتے ہوئے روانہ ہوگئے،اللہ تعالیٰ حضرت صوفی صاحب کی عمر میں برکت عطا فرمائے، اور ان کے مشن کو ترقیات سے نوازے، آمین
از نشریات: مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ یوپی انڈیا
حضرت مع رفقاء سفر:
مولانا اجمل مسعودية،محمد صهـيب منير، مولانا انور احمد، محمد دولت، حميد بوسي، مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ بتاریخ 19دسمبر 2018بروز چہارشنبہ قبل ازنماز ظہرتشریف لائے، بعد نماز ظہر حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری زید مجدہم سے ملاقات کی، انھوں نے اپنی آمد کا سبب بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ میں اپنے شیخ حکیم محمد اختر صاحب نوراللہ مرقدہ سے اس مدرسہ کا تذکرہ بارہا سنتا رہا،
مزید حضرت کی کتب بینی میں بھی تذکرہ پایا، جس کی وجہ سے دیدار کےلیے دل کی تڑپ بڑھتی گئی، آج وہ خواب شرمندۂ تعبیر ہوا،اور مدرسہ کی تمام دلکش عمارتوں کا منظر دیکھا،خصوصا دارالحدیث اور رواق پھولپوری پر نظر پڑتے ہی اپنےہاتھوں کو اللہ تعالیٰ کے سامنے بلند کیا اور دعائیں کی،دراصل یہ چمن صوفی صاحب کے پیرومرشد حضرت اقدس حکیم محمد اختر صاحب نوراللہ مرقدہ کا مادر علمی ہے،اس لئے محبت وعقیدت میں چار چاند لگتا گیا، یہاں کی در و دیوار کھینچنے لگی، یہاں کی تعلیم وتربیت کو قریب سے دیکھا، بعدہ اپنی بیش بہا دعاؤں سے نوازا، اس تعلق کو مزید مستحکم کرنے اور طلبہ کے درمیان نصیحتی کلمات کے لئے بعد نماز مغرب حضرت ناظم اعلیٰ صاحب زید مجدہم نے گذارش کی،چنانچہ حضرت صوفی صاحب نے طلبہ عزیز کو نیت کی درستگی پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ عمل کا دارومدار نیت پر ہے ہماری نیت جیسی ہوگی اللہ تعالیٰ ویسے ہی ہمارے ساتھ معاملہ فرمائیں گے،اس لئے علم دین کے حصول میں نیت خالص لوجہ اللہ ہونی چاہیے، نیت پر ثمرات کا دارومدار ہے، انسان خلوص نیت کی بنیاد پر ترقی کی راہ طے کرسکتا ہے،ورنہ علم نفع بخش نہیں ہوسکتا، یہاں کی مثالی تعلیم وتربیت سے مکمل استفادہ پر زور دیا، نیز حضرت محسن الامت عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد عبداللہ صاحب پھولپوری نور اللہ مرقدہ کی محنت اور خدمات کو خوب سراہا.
بعدازاں 21دسمبر 2018بروز جمعہ مرکزی خانقاہ شاہ ابرار پھولپور جامع مسجد شاہ عبداللہ میں ایک اصلاحی مجلس میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ جب کسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ کن کا لفظ استعمال کرتے ہی وہ چیز وجود میں آجاتی ہے،اللہ قادرمطلق ہے، اللہ تعالیٰ ہرچیز پر قادر ہے، اللہ تعالیٰ کے خزانے میں کسی چیز کی کمی نہیں، الوہیت وربوبیت پر تفصیلی گفتگو فرمایا،نیز حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری زید مجدہم کا تعارف کراتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے موصوف کو اس کم عمری میں تین بڑی دولت یکبارگی عطاء فرمایا، وہ یہ کہ موصوف اس عمر میں ایک بڑے ادارے کے ناظم اعلیٰ، شیخ الحدیث،اور عارف باللہ جیسی عظیم الشان صفات کے حامل ہیں،دیگر اکابرین میں بھی کم عمری میں ایک یا دو صفات پائی گئیں، لیکن تینوں صفات بیک وقت متصف ہوں اس کی نظیر نہیں ملتی، اور مرکزی خانقاہ شاہ ابرار کی خوب تعریف کی،اور دعاؤں سے نوازا،مزید خانقاہی نظام کو کافی پسند فرمایا حتی کہ اس نظام کو تحریری شکل میں لیکر اپنے یہاں بھی نافذ کرنے کا ارادہ فرمایا،اس تین روزہ قیام میں حضرت مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری کے ساتھ ساتھ رہے اور قرب وجوار گاؤں میں بھی تشریف لے گئے،مدرسہ عثمانیہ برولی پھولپور میں تکمیل ناظرہ کی مجلس میں بھی شریک رہے،بالآخر جمعہ کی شام واپسی کے وقت حضرت ناظم اعلیٰ کو ماریشس افریقہ آنے کی خصوصی دعوت دیتے ہوئے روانہ ہوگئے،اللہ تعالیٰ حضرت صوفی صاحب کی عمر میں برکت عطا فرمائے، اور ان کے مشن کو ترقیات سے نوازے، آمین
از نشریات: مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ یوپی انڈیا