محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 24/دسمبر 2018) اللہ تبارک و تعالیٰ نے مسلمانوں کیلئے دو عیدیں مقرر کی ہیں، ایک عید الفطر اور دوسری عید الاضحٰی، اس کے علاوہ اسلام میں کوئی عید نہیں، لیکن آج کل کے مسلمان دیگر مذاہب کے تہواروں کو نہ صرف عید سمجھتے ہیں بلکہ اسے مناتے بھی ہیں، انہیں میں سے ایک تہوار کرسمس ڈے ہے، جو عیسائیوں کا تہوار مانا جاتا ہے، بڑے افسوس کی بات یہ ہے کہ آج مسلمانوں کو کرسمس ڈے کی حقیقت کا علم ہوتے ہوئے بھی انکے تقریبات میں شریک ہوتے ہیں۔
مذکورہ خیالات کا اظہار معروف عالم دین،
شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا، انہوں نے فرمایا کہ عیسائی لوگ یہ کہتے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش 25 دسمبر کو ہوئی ہے، لیکن مذکورہ تاریخ کا حوالہ نہ تو انجیل سے ثابت ہے نہ کوئی اور کتاب سے، چوتھی صدی کے قریب پایا جانے والا یہ لفظ کرسمس ڈے درحقیقت حضرت عیسی علیہ السلام کی یوم ولادت کہ طرف ہی منسوب کیا جاتا ہے، اس دن عیسائی لوگ اپنے نظریہ کے مطابق جشن مناتے ہیں۔ حضرت مریم ؑ، حضرت عیسٰی ؑاور حضرت جبریل ؑکا کردار مختلف اداکاروں کے ذریعہ ڈرامے کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔ پہلے تو یہ مختصر پروگرام ہوا کرتا تھا، دھیرے دھیرے عیسائیوں کا یہ جشن فحاشی، عیاشی، بدکاری اور شراب نوشی کا رخ اختیار کر چکی ہے۔ مولانا نے بتایا کہ مغربی ممالک میں اس دن جتنے عصمت دری کے واقعات پیش آتے ہیں اتنے کسی اور دن نہیں آتے۔مولانا نے فرمایا آج مسلمان بھی نہ صرف اسے اپنا تہوار سمجھ رہا ہے بلکہ جھوٹی یکجہتی کے خاطر اسے منا بھی رہا ہے، مولانا نے فرمایا کہ کرسمَس ڈے یا دیگر مذہب کا تہوار منانے کی اسلام میں قطعاً اجازت نہیں کیونکہ اگر ہم اس میں شریک ہوتے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ ہم اس پروگرام کی بھر پور تائید کرتے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ عیسائی لوگ حضرت عیسی علیہ السلام کو خدا کا بیٹا مانتے ہیں، اگر ہم کرسمَس ڈے مناتے ہیں یا اس میں شریک ہوتے ہیں تو اسکا مطلب یہ ہے کہ ہم انکے غلط نظریہ کی تائید کررہے ہیں، مولانا نے دوٹوک فرمایا کہ کرسمَس ڈے منانا یا اسکی تقریبات میں شریک ہونا یا اسکی مبارکبادی دینا ناجائز و حرام ہے، مولانا شاہ قاسمی نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ہم جن لوگوں کا طور و طریقہ اختیار کریں گے یا پسند کریں گے کل قیامت کے دن ہمارا حشر بھی انہیں لوگوں کے ساتھ ہوگا، مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ کرسمَس ڈے یا دیگر تہواروں میں مسلمان ہرگز نہ تو حصہ لیں نہ تو شریک ہوں۔
قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر حرم مدنی کے استاذ حضرت مولانا عزیز احمد صاحب بستوی ؒ کے انتقال پر شاہ ملت نے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی۔
ــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 24/دسمبر 2018) اللہ تبارک و تعالیٰ نے مسلمانوں کیلئے دو عیدیں مقرر کی ہیں، ایک عید الفطر اور دوسری عید الاضحٰی، اس کے علاوہ اسلام میں کوئی عید نہیں، لیکن آج کل کے مسلمان دیگر مذاہب کے تہواروں کو نہ صرف عید سمجھتے ہیں بلکہ اسے مناتے بھی ہیں، انہیں میں سے ایک تہوار کرسمس ڈے ہے، جو عیسائیوں کا تہوار مانا جاتا ہے، بڑے افسوس کی بات یہ ہے کہ آج مسلمانوں کو کرسمس ڈے کی حقیقت کا علم ہوتے ہوئے بھی انکے تقریبات میں شریک ہوتے ہیں۔
مذکورہ خیالات کا اظہار معروف عالم دین،
شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا، انہوں نے فرمایا کہ عیسائی لوگ یہ کہتے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش 25 دسمبر کو ہوئی ہے، لیکن مذکورہ تاریخ کا حوالہ نہ تو انجیل سے ثابت ہے نہ کوئی اور کتاب سے، چوتھی صدی کے قریب پایا جانے والا یہ لفظ کرسمس ڈے درحقیقت حضرت عیسی علیہ السلام کی یوم ولادت کہ طرف ہی منسوب کیا جاتا ہے، اس دن عیسائی لوگ اپنے نظریہ کے مطابق جشن مناتے ہیں۔ حضرت مریم ؑ، حضرت عیسٰی ؑاور حضرت جبریل ؑکا کردار مختلف اداکاروں کے ذریعہ ڈرامے کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔ پہلے تو یہ مختصر پروگرام ہوا کرتا تھا، دھیرے دھیرے عیسائیوں کا یہ جشن فحاشی، عیاشی، بدکاری اور شراب نوشی کا رخ اختیار کر چکی ہے۔ مولانا نے بتایا کہ مغربی ممالک میں اس دن جتنے عصمت دری کے واقعات پیش آتے ہیں اتنے کسی اور دن نہیں آتے۔مولانا نے فرمایا آج مسلمان بھی نہ صرف اسے اپنا تہوار سمجھ رہا ہے بلکہ جھوٹی یکجہتی کے خاطر اسے منا بھی رہا ہے، مولانا نے فرمایا کہ کرسمَس ڈے یا دیگر مذہب کا تہوار منانے کی اسلام میں قطعاً اجازت نہیں کیونکہ اگر ہم اس میں شریک ہوتے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ ہم اس پروگرام کی بھر پور تائید کرتے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ عیسائی لوگ حضرت عیسی علیہ السلام کو خدا کا بیٹا مانتے ہیں، اگر ہم کرسمَس ڈے مناتے ہیں یا اس میں شریک ہوتے ہیں تو اسکا مطلب یہ ہے کہ ہم انکے غلط نظریہ کی تائید کررہے ہیں، مولانا نے دوٹوک فرمایا کہ کرسمَس ڈے منانا یا اسکی تقریبات میں شریک ہونا یا اسکی مبارکبادی دینا ناجائز و حرام ہے، مولانا شاہ قاسمی نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ہم جن لوگوں کا طور و طریقہ اختیار کریں گے یا پسند کریں گے کل قیامت کے دن ہمارا حشر بھی انہیں لوگوں کے ساتھ ہوگا، مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ کرسمَس ڈے یا دیگر تہواروں میں مسلمان ہرگز نہ تو حصہ لیں نہ تو شریک ہوں۔
قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر حرم مدنی کے استاذ حضرت مولانا عزیز احمد صاحب بستوی ؒ کے انتقال پر شاہ ملت نے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی۔