اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: میں مسلمان ہوں کوئی دہشت گرد نہیں!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday, 7 December 2018

میں مسلمان ہوں کوئی دہشت گرد نہیں!

تحریر: شمش الدین نورالدین متعلم مدرسہ اسلامیہ بھوارہ مدھوبنی
ـــــــــــــــــــــــــــ
      آج پوری دنیا میں دہشت گردی کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور تقربیاً دنیا بھر میں  ہونے والے تمام تر دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ دار مسلم کو ہی ٹھہرایا جاتا ہے جوکہ بحثیت مسلمان میرے لئے باعث تکلیف اور شرمندگی ہے، آج دنیا بھر میں  مسلمانوں کو شک وشہبات کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، جدھر بھی مسلمان نظر آتے ہیں ان کو، دہشت گرد کا خطاب دے دیا جاتا ہے، یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ دنیا کیوں ایک پل میں تصویر کا صرف ایک ہی رخ دیکھ کر مسلمانوں کو دہشت گرد کا خطاب دے دیتے ہیں، جو ہمیشہ مسلمانوں پر دہشت گرد ہونے کا الزام لگاتے ہیں  کیا وہ اسلامی تعلیمات اور مسلمانوں کے ماضی سے آگاہ ہیں؟  اسلام تو امن وآشتی اور پیار و محبت کا دین ہے، جو دشمن کو بھی معاف کردینے اور شفقت برتنے کا درس دیتا ہے، بھلا اس  مذہب کے پیروکار اتنے ظالم اور سنگ دل کیسے ہوسکتے ہیں؟ کسی بھی چیز کو پرکھنے سے پہلے دونوں رخ ضرور دیکھنا چاہیے، پھر آپ کو پورا حق ہے کہ آپ اپنی رائے قائم کریں.
   دنیا کی نظر میں دہشت گرد قرار دیا جائے جانے والا اسلام وہی دین ہے جس کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم  بےپناہ طاقت ہونے کے باوجود اپنے دشمنوں کو معاف فرمایا ہے اور پیار ومحبت سے ان کا دل جیتا ہے اسلام اسی نبی کا دین ہے جس نے پتھر کھاکر  بھی اپنے دشمنوں کو دعاء دی اور معاف فرمایا، ہاں مجھے فخر ہے ایسے نبی پر کہ ہم سب اسی نبی کا امتی ہے جو ایسی خاتون کی عیادت اور تیمارداری کرتا ہے جو روزانہ ان پر کوڑا پھینکتی ہے لیکن قربان جاؤں اس نبی کی شان پر جو اس طرف کا مالک ہے، اور بعد میں وہی خاتون میرے نبی کی تعلیمات سے متاثر ہوکر وہ اس نبی پر ایمان لاکر مسلمان ہوجاتی ہے، مجھے فخر ہے کہ میں اسی نبی کا امتی ہوں جوکہ اپنی بھر پور شان وشوکت کے ساتھ مکہ فتح کرکے مکہ میں داخل ہوتے ہیں، اور تمام کفار پر خوف اور کپکپی طاری ہوئی ہے کہ اب ان کا کیا ہوگا، لیکن میرے پیارے نبی نے سب کو معاف فرما کر ایک نئی تاریخ قائم کردی.
        دراصل اسلام کی یہی امن، عاشقی، پیار، محبت، اور برداشت کی تعلیمات میں جو کہ دینا بھر کیلئے ایک مثال ہیں.
      آج مسلمان خزاں رسیدہ پتوں کی طرح بکھرے ہوئے ہیں  مشرق وسطیٰ کے اسلامی ممالک شام، عراق، اردن، یمن، میدان جنگ بن چکے ہیں، جن میں دنیا بھر کی بیرونی طاقتوں کے مفادات شامل ہیں، ایک طرف تو روس کو بلاکر  جوکہ گرتا مرتا طاقت دکھا کر اپنی سابقہ سوپر پاور حیثیت کا بحال کرانا چاہتا ہے تو دوسری طرف کے نشہ میں دھت سوپرپاور امریکہ ہے.
   دراصل مشرق وسطیٰ  میں یہ میدان جنگ تیسری عالمی جنگ کا بگل ہے امریکہ اور روس اپنی آپسی لڑائی کا نشانہ مسلمانوں کو بنارہے ہیں، مسلمانوں کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ کسی بھی عالمی کھیل کا حصہ بنے بغیر خود کو یکجال کرلیا اور دنیا پر ثابت کریں کہ اسلام امن وپیار کا دین ہے نہ کہ تشدد اور خوف کا.
میری یک دیرینہ خواہش ہے کہ محمد عبداللہ نام والے پاسپوٹس کو شک کی بجائے عزت واحترام سے دیکھا جائے یہ عزت واحترام مرتبہ حاصل کرنے کے لئے تمام مسلمانوں کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا پڑے گا.