عقیل احمد خان
ــــــــــــــــــــــــــــ
دھن گھٹا/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 21/جنوری 2019) گذشتہ بدھ کے روز شام تقریباً 5/30بجے ہوۓ دوہرے قتل کی گتھی سلجھنے کے بجائے پوری طرح سے اب الجھتی جارہی ہے، واقعہ کے پانچ دن بعد بھی جہاں ایک طرف قتل میں شامل اسلحے کا پتہ لگانے میں پولیس ناکام ثابت ہو رہی ہے تو وہیں دوسری طرف اتوار کے روز سلمان کی ماں نے تحریر دیکر پانچ نامزد اور پندرہ نامعلوم کے خلاف بیٹے کے قتل کر دیئے جانے کا الزام لگاکر کاروائی کا سخت مطالبہ کیا ہے.
واضح ہوکہ اس کے پہلے سرویش کے والد نے متوفی سلمان سمیت آٹھ لوگوں پر قتل کا الزام لگایا تھا، جس کی تفتیش میں پولیس مستعدی کے ساتھ لگی ہوئی ہے.
بتادیں کہ گزشتہ 16جنوری 2019کے روز گووند گنج چوراہے پر گاگڑ گاڑ کے نوجوان سرویش کا گولی مارکر قتل کر دیا گیا تھا، بدلے میں بھیڑ نے بھی قتل کرنے والے سلمان کو بھی پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
حلقہ کے چوکیدار کی تحریر پر سرویش کے قاتل سلمان اور سلمان کے قتل کے الزام میں دو نامعلوم کو ملزم بنایا گیا تھا۔
واقعات کے بعد سے ہی پولیس امن وامان قائم رکھنے کے مدنظر گوند گنج اور دونوں مقتولین کے گاؤں پر کڑی نظر رکھ رہی ہے، اس دوران
جب پولیس محکمہ اعلیٰ افسران کاروائی کی تفتیش کو آگے بڑھانا شروع کیا تو متوفی سرویش کے والد گیان چند نے سلمان سمیت آٹھ لوگوں کے خلاف بیٹے کے قتل کا الزام لگایا، اسے تفتیش میں شامل بھی کر لیا۔
اسی معاملے میں سلمان کی ماں شافعہ خاتون اتوار کے روز پانچ نامزد اور پندرہ نامعلوم کے خلاف بیٹے سلمان کے قتل کا الزام لگاتے ہوۓ کاروائی کی مانگ کی ہے، دوسری طرف پولیس کو سرویش کے قتل میں شامل اسلحے کی ابھی بھی سرگرمیوں سے تلاش ہے، اور ان دو نامعلوم شخص کا بھی پتہ لگارہی ہے جس کو چوکیدار نے سلمان کے قتل کا ملزم بتایا ہے۔
اطلاع کے مطابق جب تک پولیس اسلحہ برآمد نہیں کر لیتی ہے سلمان کے قاتلوں تک پہنچنا بہت مشکل ہے، دونوں متوفی کے اہل خانہ کے لوگ جس طرح ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر رہے ہیں، اس سے پولیس تفتیش کی اٹکلیں بڑھتی چلی جا رہی ہیں، جبکہ تھانہ انچارج دھن گھٹا کروناکرپانڈے نے متوفی سلمان کے اہل خانہ کی طرف سے دیے جانے کی تحریر سے انکار کر رہے ہیں صرف اور صرف ان کا کہنا ہے کہ جو بھی اس دوہرے قتل میں جانچ کے دوران ملوث پایا گیا اس کے خلاف لازمی طور پر سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔
ــــــــــــــــــــــــــــ
دھن گھٹا/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 21/جنوری 2019) گذشتہ بدھ کے روز شام تقریباً 5/30بجے ہوۓ دوہرے قتل کی گتھی سلجھنے کے بجائے پوری طرح سے اب الجھتی جارہی ہے، واقعہ کے پانچ دن بعد بھی جہاں ایک طرف قتل میں شامل اسلحے کا پتہ لگانے میں پولیس ناکام ثابت ہو رہی ہے تو وہیں دوسری طرف اتوار کے روز سلمان کی ماں نے تحریر دیکر پانچ نامزد اور پندرہ نامعلوم کے خلاف بیٹے کے قتل کر دیئے جانے کا الزام لگاکر کاروائی کا سخت مطالبہ کیا ہے.
واضح ہوکہ اس کے پہلے سرویش کے والد نے متوفی سلمان سمیت آٹھ لوگوں پر قتل کا الزام لگایا تھا، جس کی تفتیش میں پولیس مستعدی کے ساتھ لگی ہوئی ہے.
بتادیں کہ گزشتہ 16جنوری 2019کے روز گووند گنج چوراہے پر گاگڑ گاڑ کے نوجوان سرویش کا گولی مارکر قتل کر دیا گیا تھا، بدلے میں بھیڑ نے بھی قتل کرنے والے سلمان کو بھی پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
حلقہ کے چوکیدار کی تحریر پر سرویش کے قاتل سلمان اور سلمان کے قتل کے الزام میں دو نامعلوم کو ملزم بنایا گیا تھا۔
واقعات کے بعد سے ہی پولیس امن وامان قائم رکھنے کے مدنظر گوند گنج اور دونوں مقتولین کے گاؤں پر کڑی نظر رکھ رہی ہے، اس دوران
جب پولیس محکمہ اعلیٰ افسران کاروائی کی تفتیش کو آگے بڑھانا شروع کیا تو متوفی سرویش کے والد گیان چند نے سلمان سمیت آٹھ لوگوں کے خلاف بیٹے کے قتل کا الزام لگایا، اسے تفتیش میں شامل بھی کر لیا۔
اسی معاملے میں سلمان کی ماں شافعہ خاتون اتوار کے روز پانچ نامزد اور پندرہ نامعلوم کے خلاف بیٹے سلمان کے قتل کا الزام لگاتے ہوۓ کاروائی کی مانگ کی ہے، دوسری طرف پولیس کو سرویش کے قتل میں شامل اسلحے کی ابھی بھی سرگرمیوں سے تلاش ہے، اور ان دو نامعلوم شخص کا بھی پتہ لگارہی ہے جس کو چوکیدار نے سلمان کے قتل کا ملزم بتایا ہے۔
اطلاع کے مطابق جب تک پولیس اسلحہ برآمد نہیں کر لیتی ہے سلمان کے قاتلوں تک پہنچنا بہت مشکل ہے، دونوں متوفی کے اہل خانہ کے لوگ جس طرح ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر رہے ہیں، اس سے پولیس تفتیش کی اٹکلیں بڑھتی چلی جا رہی ہیں، جبکہ تھانہ انچارج دھن گھٹا کروناکرپانڈے نے متوفی سلمان کے اہل خانہ کی طرف سے دیے جانے کی تحریر سے انکار کر رہے ہیں صرف اور صرف ان کا کہنا ہے کہ جو بھی اس دوہرے قتل میں جانچ کے دوران ملوث پایا گیا اس کے خلاف لازمی طور پر سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔