رپورٹ :محمد ارشاد الحق مفتاحی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
پانی پت/ھریانہ (آئی این اے نیوز 17/جنوری 2019) گزشتہ روز صوبہ ہماچل پردیش ،چندی گڑھ ،پنجاب ،ھریانہ جمعیۃ علماء ھند کا انتخاب مدرسہ سبیل الرشاد سنولی خورد کے اندر عمل میں آیا ،جس کی صدارت حضرت پیر جی حسین احمد نے فرمائی ،جب کہ نظامت کے فرائض مولانا غلام المرسلین نے انجام دیئے ،مجلس کا آغاز کا قاری محمد طالب صاحب کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا ،جب کہ ھدیہ نعت محمد کاشف نے پیش کیا.
سب سے اول مولانا شکیل صاحب نے گزشتہ دو سالوں کی رپورٹ پیش فرمائی اس کے بعد انتخاب کی کارروائی شروع ہوئی،جس میں مدرسہ سبیل الرشاد سنولی خورد کے مہتمم مولانا محمد ھارون صاحب کا نام صدارت کے لیے پیش کیا گیا جس کی تمام علماء و ائمہ نے پرزور تائید کی،اور مولانا محمد خالد صاحب سابق صدر جمعیۃ علماء ھند صوبہ ہماچل پردیش ،چندی گڑھ ،پنجاب ،ھریانہ نے بھی تائید فرمائی ،جس پر مولانا محمد ھارون صاحب کو صوبہ ہماچل پردیش ،چندی گڑھ ، پنجاب ،ھریانہ کا صدر منتخب کیا گیا.
انتخابات کی کارروائی کے بعد مولانا محمد ھارون صاحب نو منتخب صدر جمعیۃ علماء ھند صوبہ ہماچل پردیش ،چندی گڑھ ،پنجاب ،ھریانہ نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا،اور انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آپ سبھی حضرات نے جس اعتماد کے ساتھ جو ذمہ داری سونپی ھے ان شاء اللہ میں اس کو بخوبی نبھانے کی کوشش کرونگا،اور جمعیۃ علماء ھند کی روایت کو باقی رکھتے ہوئے ملک و ملت کے لیے تمام تر قربانی پیش کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہوں گا.
مولانا محمد اجمل صاحب نے بھی جمعیۃ علماء ھند کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ھند ہی ملک کی وہ واحد جماعت جو اس ملک میں آزادی سے پہلے سے لیکر ملک کے آزاد ہونے تک اور اس کے بعد سے اب تک ہر طرح کی قربانیاں پیش کی ھے ،یہ کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے بلکہ اس جماعت نے ہمیشہ سے ملک و ملت کو جوڑنے کا کام کیا ھے،آپسی بھائی چارگی کو فروغ دینے کے طرح کے ممکن کام کیے ھیں،اور کر بھی رہی ھے،اس لیے ہم سب جمعیۃ علماء ھند سے جڑ کر ملک و ملت کو ہر طرح کی ترقی کی طرف گامزن کرنے کے لیے ہر طرح ممکن کوشش کریں،اسی طرح مفتی محمد داؤد صاحب نے بھی خطاب فرمایا.
اس موقع پر مفتی محمد شرافت صاحب مفتی ھریانہ ،مفتی عبد الودود صاحب ،مفتی ارشاد الحق مفتاحی ،مولانا محمد اصغر صاحب مفتی محمد ناظم صاحب وغیرہ اور تمام صوبہ جات سے تشریف لائے ہزاروں معزز علماء کرام اور ائمہ حضرات موجود رہے.
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
پانی پت/ھریانہ (آئی این اے نیوز 17/جنوری 2019) گزشتہ روز صوبہ ہماچل پردیش ،چندی گڑھ ،پنجاب ،ھریانہ جمعیۃ علماء ھند کا انتخاب مدرسہ سبیل الرشاد سنولی خورد کے اندر عمل میں آیا ،جس کی صدارت حضرت پیر جی حسین احمد نے فرمائی ،جب کہ نظامت کے فرائض مولانا غلام المرسلین نے انجام دیئے ،مجلس کا آغاز کا قاری محمد طالب صاحب کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا ،جب کہ ھدیہ نعت محمد کاشف نے پیش کیا.
سب سے اول مولانا شکیل صاحب نے گزشتہ دو سالوں کی رپورٹ پیش فرمائی اس کے بعد انتخاب کی کارروائی شروع ہوئی،جس میں مدرسہ سبیل الرشاد سنولی خورد کے مہتمم مولانا محمد ھارون صاحب کا نام صدارت کے لیے پیش کیا گیا جس کی تمام علماء و ائمہ نے پرزور تائید کی،اور مولانا محمد خالد صاحب سابق صدر جمعیۃ علماء ھند صوبہ ہماچل پردیش ،چندی گڑھ ،پنجاب ،ھریانہ نے بھی تائید فرمائی ،جس پر مولانا محمد ھارون صاحب کو صوبہ ہماچل پردیش ،چندی گڑھ ، پنجاب ،ھریانہ کا صدر منتخب کیا گیا.
انتخابات کی کارروائی کے بعد مولانا محمد ھارون صاحب نو منتخب صدر جمعیۃ علماء ھند صوبہ ہماچل پردیش ،چندی گڑھ ،پنجاب ،ھریانہ نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا،اور انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آپ سبھی حضرات نے جس اعتماد کے ساتھ جو ذمہ داری سونپی ھے ان شاء اللہ میں اس کو بخوبی نبھانے کی کوشش کرونگا،اور جمعیۃ علماء ھند کی روایت کو باقی رکھتے ہوئے ملک و ملت کے لیے تمام تر قربانی پیش کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہوں گا.
مولانا محمد اجمل صاحب نے بھی جمعیۃ علماء ھند کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ھند ہی ملک کی وہ واحد جماعت جو اس ملک میں آزادی سے پہلے سے لیکر ملک کے آزاد ہونے تک اور اس کے بعد سے اب تک ہر طرح کی قربانیاں پیش کی ھے ،یہ کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے بلکہ اس جماعت نے ہمیشہ سے ملک و ملت کو جوڑنے کا کام کیا ھے،آپسی بھائی چارگی کو فروغ دینے کے طرح کے ممکن کام کیے ھیں،اور کر بھی رہی ھے،اس لیے ہم سب جمعیۃ علماء ھند سے جڑ کر ملک و ملت کو ہر طرح کی ترقی کی طرف گامزن کرنے کے لیے ہر طرح ممکن کوشش کریں،اسی طرح مفتی محمد داؤد صاحب نے بھی خطاب فرمایا.
اس موقع پر مفتی محمد شرافت صاحب مفتی ھریانہ ،مفتی عبد الودود صاحب ،مفتی ارشاد الحق مفتاحی ،مولانا محمد اصغر صاحب مفتی محمد ناظم صاحب وغیرہ اور تمام صوبہ جات سے تشریف لائے ہزاروں معزز علماء کرام اور ائمہ حضرات موجود رہے.