اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مسلمان علماء کی قدر کریں، نبی کے وارثین حضرات علماء امت کے نوکر نہیں بلکہ رہبر ہیں، بلگام کے مختلف مقامات پر شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ کا ولولہ انگیز خطاب!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 22 January 2019

مسلمان علماء کی قدر کریں، نبی کے وارثین حضرات علماء امت کے نوکر نہیں بلکہ رہبر ہیں، بلگام کے مختلف مقامات پر شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ کا ولولہ انگیز خطاب!

محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
بلگام(آئی این اے نیوز 22/جنوری 2019) معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ پچھلے دنوں بلگام کے سہ روزہ دورے پر تھے۔ جہاں انہوں نے مختلف مقامات پر اپنے خطاب سے سامعین کو مستفید فرمایا۔ شاہی مسجد، مسجد نور، چکوڑی میں خطاب کرتے ہوئے مولانا نے فرمایا کہ جیسے جیسے قیامت قریب آرہی ہے مسلمان اپنے رہبروں کی قدر و قیمت بھلاتی جارہی ہے۔ آج جن کے پاس دولت موجود ہو انہیں قوم عزت دے رہی ہے۔لیکن جن لوگوں کو اللہ نے نبی ؐکا وارث اور جانشین بنایا اور امت کا رہبر بناکر بھیجا انہیں حقارت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ آج ایک بھنگی کے مقابلے میں حضرات علماء کی تنخواہ کم ہوتی ہے۔ آج امت علماء کو اپنا غلام سمجھ رہی ہے۔ مولانا نے دوٹوک فرمایا کہ علماء امت کے نوکر نہیں بلکہ رہبر ہیں۔ اگر یہ نہ ہوتے تو انسانیت کا نام و نشان اس دھرتی پر ختم ہوجاتا، حلال اور حرام کی تمیز ختم ہوجاتی، انسان اور جانوروں میں فرق نہ ہوتا۔ شاہ ملت نے فرمایا کہ علماء کی قدر کرو ورنہ وہ دن دور نہیں کہ اللہ کا غضب تمہارے اُپر نازل ہوجائے اور تمہارے وجود ہی ختم ہوجائے۔
شاہ ملت نے حضرات علماء کرام کی خصوصی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے آقا ؐکے بعد کوئی نبی آنے والے نہیں۔ ہزاروں طبقات میں سے اللہ نے حضرات علماء کے طبقے کو نبی کا وارث اور جانشین اسلئے بنایا کہ وہ امت کے رہبری کے لائق ہیں۔ لیکن آج ہم اپنی ذمہ داری کو بھول چکے ہیں۔ہم امت تک مکمل پیغام نہیں پہنچا رہے ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ ہمیں کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں چاہے وہ مسجد کی کمیٹی ہو یا کوئی محکمہ کے ذمہ دار۔ ہمیں حق گوئی و بے باکی سے خدمات انجام دینا چاہئے۔ مدرسہ سراج العلوم، بالی گنددی میں طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ طلباء مدارس قابل مبارکباد ہیں کیونکہ قرآنی تعلیم دنیا کے تمام تعلیمات سے افضل ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء مدارس کالج اور یونورسٹی کے طلباء کو دیکھ کر احساس کمتری کا شکار نہ ہوں۔ اللہ نے جو انعامات قرآنی تعلیم حاصل کرنے والوں کیلئے رکھا ہے وہ کسی اور کے لئے نہیں رکھا۔کل قیامت کے دن سب لوگ افسوس کریں گے کہ کاش ہم نے بھی ہمارے بچوں کو قرآنی تعلیم دی ہوتی۔ مولانا نے طلباء سے وعدہ لیتے ہوئے فرمایا کہ شیطان ہمارے دل و دماغ میں کتنے بھی وسوسے پیدا کرے لیکن جب تک ہم مکمل تعلیم حاصل نہیں کر لیتے ہم مدرسے کو چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔
مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے شاہی مسجد، مسجد نور، چکوڑی میں مستورات کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلام نے عورتوں کو جو مقام دیا وہ کسی اور مذہب نے نہیں دیا۔ لیکن آج مسلم عورتیں دین و شریعت کو چھوڑ کر اغیار کے طور و طریقوں کو اپنا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج عورتوں کی قدر و قیمت ختم ہوتی جارہی ہے۔ جن کو اسلام نے گھر کی مہارانی بنایا وہ آج بازاروں کی زینت بن رہی ہے۔ ہر کوئی اس پر زنا کے تیر برسا رہا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ اگرعورتیں یہ چاہتی ہیں کہ انکا مقام و مرتبہ بلند ہو، عزت و آبرو محفوظ رہے تو انہیں عائشہؓ کی چادر اور فاطمہؓ کا دوپٹہ کو اپنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا جس دن ہماری عورتیں دین و شریعت کے مطابق زندگی گزارنا شروع کردیں گے تو انکی کوک سے اللہ کے ولی پیدا ہونگے۔ قابل ذکر ہیکہ بلگام کے مختلف مقامات پر شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔