قتل، لوٹ، ڈکیتی، ماب لنچنگ جیسی وارداتوں میں اضافہ سے عوام میں شدید بے چینی: نوشاد احمد
رپورٹ سالم آزاد
ـــــــــــــــــــــــــــ
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 15/جنوری 2019) لگاتار بہار میں قانون کا نظم و نسق خراب ہوتا جارہا ہے، آئے دن لوٹ، ڈکیتی، ریپ ، مآب لنچنگ جیسی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، آئے دن کئی کئی قتل کے معاملے سامنے آرہے ہیں، ریاستی حکومت لگاتار قانون کا راج کی دہائی دیتے نہیں تھکتی، جبکہ بہار میں حالات یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ اُترپردیش جیسی صورت حال دکھائی دینے لگی ہے، موجودہ حکومت کے مکھیا نتیش کمار جی ان سارے معاملے پر قابو پانے میں پوری طرح سے ناکام ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، بہار کی عوام میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے کہ بہار میں بھی اُترپردیش جیسا غنڈہ راج قائم ہوگیا ہے، جس پر قابو پانے میں سوشاسن بابو پوری طرح سے ناکام ہوچکے ہیں، جب سے نتیش کمار نے عظیم اتحاد سے علیحدگی اختیار کیا
اور بھاجپا کے ساتھ این ڈی اے اتحاد کی حکومت بنائی تب سے بہار میں جنگل راج ۔2 کی واپسی ہوتی دکھائی دے رہی ہے، مذکورہ باتیں مشترکہ طور پر بہار شریف باشندہ و سماجی کارکن مشکور احمد اور بلتھی رسول پور بوچہا باشندہ سماجی کارکن نوشاداحمد و رضوان احمد نے نمائندہ سے گفتگو کے دوران کہیں، انہوں نے مزید کہا کہ نتیش جی لاکھ دعویٰ کریں لیکن بہار میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں دکھائی دے رہی ہے، ہر عام و خاص اپنے کو غیرمحفوظ محسوس کرنے لگا ہے، کہیں بھی کسی بھی وقت کسی کا قتل عام ہونا بہار میں ان دنوں عام بات ہوچکی ہے، پولیس انتظامیہ بھی اس طرح کے معاملے پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ اترپردیش کے بعد بہار میں بڑی تیزی کے ساتھ مآب لنچنگ کی واردات کو انجام دیا جارہا ہے جس پر حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے، غنڈہ گردی چرم پر ہے، زمین مافیاؤں کا بہار میں بول بالا ہوچکا ہے، کوئی ایسا ضلع نہیں جہاں بڑے پیمانے پر زمین مافیاؤں کو پولیس اور موجودہ حکومت کے نیتاؤں کی سرپرستی حاصل نہیں ہو، پولیس کی مانیں تو اُنہیں بھی نیتاؤں کا دباؤ جھیلنا پڑتا ہے اور مجرم کو نیتا کے اشارے پر چھوڑنا پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج بہار میں جنگل راج۔2 کی واپسی ہوتی دکھائی دے رہا ہے، جو نتیش کمار قانون اور بھرسٹاچار سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے کے نام سے مشہور تھے آج ان پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے، مسٹر مشکور احمد اور نوشاد احمد نے مشترکہ طور پر بہار کے حالات پر شدید بے چینی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہار جیسے ریاست کو امن و سکون کا گہوارہ کہا جاتا تھا لیکن نتیش کمار نے بھاجپا کے ساتھ مل کر بہار کے امن و سکون کے ماحول کو ختم کردیا ہے، شرپسند عناصر اور غنڈوں کو کھلی چھوٹ ملنے کی وجہ کر بہار میں اس وقت جرائم شباب پر ہے۔ عام عوام بے چینی میں ہے اور اپنے کو غیرمحفوظ محسوس کرنے لگے ہیں، افسران غنڈوں کو اپنے چیمبر میں بٹھاکر سپورٹ کرتے ہیں اور علاقے میں شراب سے لیکر ہتھیار تک کی تسکری میں پولیس کے افسران کی شمولیت دیکھی جارہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر وقت رہتے مآب لنچنگ جیسی وارداتوں پر قابو نہیں کیا تو سیاسی طور پر موجودہ حکومت کو بڑا نقصان ہوگا اور آئندہ ہونے والے لوک سبھا انتخاب اور اسمبلی انتخاب میں بہار کی عوام عظیم اتحاد کی طرف جانے کو مجبور ہوگی۔
رپورٹ سالم آزاد
ـــــــــــــــــــــــــــ
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 15/جنوری 2019) لگاتار بہار میں قانون کا نظم و نسق خراب ہوتا جارہا ہے، آئے دن لوٹ، ڈکیتی، ریپ ، مآب لنچنگ جیسی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، آئے دن کئی کئی قتل کے معاملے سامنے آرہے ہیں، ریاستی حکومت لگاتار قانون کا راج کی دہائی دیتے نہیں تھکتی، جبکہ بہار میں حالات یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ اُترپردیش جیسی صورت حال دکھائی دینے لگی ہے، موجودہ حکومت کے مکھیا نتیش کمار جی ان سارے معاملے پر قابو پانے میں پوری طرح سے ناکام ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، بہار کی عوام میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے کہ بہار میں بھی اُترپردیش جیسا غنڈہ راج قائم ہوگیا ہے، جس پر قابو پانے میں سوشاسن بابو پوری طرح سے ناکام ہوچکے ہیں، جب سے نتیش کمار نے عظیم اتحاد سے علیحدگی اختیار کیا
اور بھاجپا کے ساتھ این ڈی اے اتحاد کی حکومت بنائی تب سے بہار میں جنگل راج ۔2 کی واپسی ہوتی دکھائی دے رہی ہے، مذکورہ باتیں مشترکہ طور پر بہار شریف باشندہ و سماجی کارکن مشکور احمد اور بلتھی رسول پور بوچہا باشندہ سماجی کارکن نوشاداحمد و رضوان احمد نے نمائندہ سے گفتگو کے دوران کہیں، انہوں نے مزید کہا کہ نتیش جی لاکھ دعویٰ کریں لیکن بہار میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں دکھائی دے رہی ہے، ہر عام و خاص اپنے کو غیرمحفوظ محسوس کرنے لگا ہے، کہیں بھی کسی بھی وقت کسی کا قتل عام ہونا بہار میں ان دنوں عام بات ہوچکی ہے، پولیس انتظامیہ بھی اس طرح کے معاملے پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ اترپردیش کے بعد بہار میں بڑی تیزی کے ساتھ مآب لنچنگ کی واردات کو انجام دیا جارہا ہے جس پر حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے، غنڈہ گردی چرم پر ہے، زمین مافیاؤں کا بہار میں بول بالا ہوچکا ہے، کوئی ایسا ضلع نہیں جہاں بڑے پیمانے پر زمین مافیاؤں کو پولیس اور موجودہ حکومت کے نیتاؤں کی سرپرستی حاصل نہیں ہو، پولیس کی مانیں تو اُنہیں بھی نیتاؤں کا دباؤ جھیلنا پڑتا ہے اور مجرم کو نیتا کے اشارے پر چھوڑنا پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج بہار میں جنگل راج۔2 کی واپسی ہوتی دکھائی دے رہا ہے، جو نتیش کمار قانون اور بھرسٹاچار سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے کے نام سے مشہور تھے آج ان پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے، مسٹر مشکور احمد اور نوشاد احمد نے مشترکہ طور پر بہار کے حالات پر شدید بے چینی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہار جیسے ریاست کو امن و سکون کا گہوارہ کہا جاتا تھا لیکن نتیش کمار نے بھاجپا کے ساتھ مل کر بہار کے امن و سکون کے ماحول کو ختم کردیا ہے، شرپسند عناصر اور غنڈوں کو کھلی چھوٹ ملنے کی وجہ کر بہار میں اس وقت جرائم شباب پر ہے۔ عام عوام بے چینی میں ہے اور اپنے کو غیرمحفوظ محسوس کرنے لگے ہیں، افسران غنڈوں کو اپنے چیمبر میں بٹھاکر سپورٹ کرتے ہیں اور علاقے میں شراب سے لیکر ہتھیار تک کی تسکری میں پولیس کے افسران کی شمولیت دیکھی جارہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر وقت رہتے مآب لنچنگ جیسی وارداتوں پر قابو نہیں کیا تو سیاسی طور پر موجودہ حکومت کو بڑا نقصان ہوگا اور آئندہ ہونے والے لوک سبھا انتخاب اور اسمبلی انتخاب میں بہار کی عوام عظیم اتحاد کی طرف جانے کو مجبور ہوگی۔