دیوی شریف/بارہ بنکی(آئی این اے نیوز 3/فروری 2019)علم انسان کو کامیابی کی بلندیوں پر پہنچاتا ہے شرط یہ ہے کہ وہ اخلاص محنت جھد مسلسل اور جذبہ خدا طلبی کے ساتھ حاصل کیا جائے اس لئے کہ یہی بنیادی چیزیں کامیابی کی شاہ کلید ہیں قابل مبارکباد ہیں وہ والدین جو اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرتے ہیں اوران کی ایمانی وعملی فکر کرتے ہیں مذکورہ خیالات کا اظہار قاری عطا الرحمن بلھروی امام جمعہ مسجد عثمانیہ سنگی بیگ نخاس لکھنؤ نے کیا
وہ یہاں قصبہ کی نمائش میلہ کمیٹی مسجد میں منعقد ایک اصلاحی تقریب میں طلبا سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے مزید کہا کہ علم دین مقصد ہے وسیلہ نہیں مسلمانوں کی خصوصیت رہی ہے کہ انہوں نے علم کو وسیلہ نہیں بلکہ مقصد سمجھا اور اسلام کے علماء نے کبھی علم دین کو ذریعے معیشت نہیں بنایا اس لئے ہمیں بھی اپنی نیتوں کو درست کرنا چاہیے.
انہوں نے مزید کہا کہ آج مغربی تعلیم و تہذیب کی یلغار ہے جس سے بچنے کی اشد ضرورت ہے آج کا زمانہ بہت بدل چکا ہے اس لئے ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ محنت تیاری اور سرمایہ علم کی ضرورت ہے علم دین ایک نور ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم حوصلہ مندی کے ساتھ علم دین حاصل کریں انہوں نے حدیث کے حوالے سے کہا کہ بہت مبارک ہیں وہ لوگ جو قرآن کی تعلیم کو حاصل کرتے ہیں نبی اکرم نے ان کو خوشخبری دیتے ہوئے فرمایا کہ تم میں سب سے بہتر وہ لوگ ہیں جو قرآن شریف سیکھے اور دوسروں کو سکھائے قاری عطاءالرحمان نے مزید کہا کہ نئی نسل اور معاشرے کا ہر فرد دینی و دنیاوی علوم سے واقف ہو اس کے لئے جگہ جگہ مدارس و مکاتب کا جال بچھا دینا چاہیے اور اپنے ماضی سے سبق لیتے ہوئے پورے ملک میں انفرادی و اجتماعی سطح پر ہر ممکن کوشش کرنا چاہیے نیز ہمارے لیڈران پروفیسرز سرکاری آفیسرز جو ریٹائر ہونے کے بعد گھروں میں بیٹھ جاتے ہیں انہیں بھی میدان عمل میں آنا چاہیے تاکہ معاشرے کا ہر گھر دینی و عصری تعلیم و تربیت کے چراغ سے روشن ہو.
مسجد ہذا کے امام حافظ محمد حنیف نے کہا کہ علم دین کا مقصد یہ ہے انسان کو سیدھا راستہ دکھانا اللہ کی وحدانیت پر لوگوں کے یقین کو پختہ بنانا اور اس بات کو واضح کرنا ہے کہ ہر چیز فنا ہونے والی ہے پاک رہنے والی ذات صرف اللہ کی ہے اور دین پر چلنے میں ہی فلاح ہے اور ان کے ساتھ عمل ضروری ہے اس لئے ہم اپنے آپ کو عمل کا پابند بنائے اس موقع پر مولانا واضح رشید حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ ڈاکٹر حسن علی پروفیسر علم کالج لکھنو کے اہلیہ کے لئے خصوصی دعا اور ان کی روح کی تسکین کے لئے ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا شروع میں بلال الرحمن وارثی سمیت دیگر لوگ موجود تھے.
وہ یہاں قصبہ کی نمائش میلہ کمیٹی مسجد میں منعقد ایک اصلاحی تقریب میں طلبا سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے مزید کہا کہ علم دین مقصد ہے وسیلہ نہیں مسلمانوں کی خصوصیت رہی ہے کہ انہوں نے علم کو وسیلہ نہیں بلکہ مقصد سمجھا اور اسلام کے علماء نے کبھی علم دین کو ذریعے معیشت نہیں بنایا اس لئے ہمیں بھی اپنی نیتوں کو درست کرنا چاہیے.
انہوں نے مزید کہا کہ آج مغربی تعلیم و تہذیب کی یلغار ہے جس سے بچنے کی اشد ضرورت ہے آج کا زمانہ بہت بدل چکا ہے اس لئے ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ محنت تیاری اور سرمایہ علم کی ضرورت ہے علم دین ایک نور ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم حوصلہ مندی کے ساتھ علم دین حاصل کریں انہوں نے حدیث کے حوالے سے کہا کہ بہت مبارک ہیں وہ لوگ جو قرآن کی تعلیم کو حاصل کرتے ہیں نبی اکرم نے ان کو خوشخبری دیتے ہوئے فرمایا کہ تم میں سب سے بہتر وہ لوگ ہیں جو قرآن شریف سیکھے اور دوسروں کو سکھائے قاری عطاءالرحمان نے مزید کہا کہ نئی نسل اور معاشرے کا ہر فرد دینی و دنیاوی علوم سے واقف ہو اس کے لئے جگہ جگہ مدارس و مکاتب کا جال بچھا دینا چاہیے اور اپنے ماضی سے سبق لیتے ہوئے پورے ملک میں انفرادی و اجتماعی سطح پر ہر ممکن کوشش کرنا چاہیے نیز ہمارے لیڈران پروفیسرز سرکاری آفیسرز جو ریٹائر ہونے کے بعد گھروں میں بیٹھ جاتے ہیں انہیں بھی میدان عمل میں آنا چاہیے تاکہ معاشرے کا ہر گھر دینی و عصری تعلیم و تربیت کے چراغ سے روشن ہو.
مسجد ہذا کے امام حافظ محمد حنیف نے کہا کہ علم دین کا مقصد یہ ہے انسان کو سیدھا راستہ دکھانا اللہ کی وحدانیت پر لوگوں کے یقین کو پختہ بنانا اور اس بات کو واضح کرنا ہے کہ ہر چیز فنا ہونے والی ہے پاک رہنے والی ذات صرف اللہ کی ہے اور دین پر چلنے میں ہی فلاح ہے اور ان کے ساتھ عمل ضروری ہے اس لئے ہم اپنے آپ کو عمل کا پابند بنائے اس موقع پر مولانا واضح رشید حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ ڈاکٹر حسن علی پروفیسر علم کالج لکھنو کے اہلیہ کے لئے خصوصی دعا اور ان کی روح کی تسکین کے لئے ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا شروع میں بلال الرحمن وارثی سمیت دیگر لوگ موجود تھے.