بڑوت/باغپت(آئی این اے نیوز 25/مارچ 2019) بزم مرشدالامت اور بزم نصیریہ کے مشترکہ اختتامی اجلاس مرکزی مسجد پھونس والی بڑوت کے وسیع میدان میں منعقد کیا گیا، جس کی صدارت معروف عالم دین مولانا سید ازہر مدنی سکریٹری جمعیت علماء اترپردیش نے کی، نظامت کے فرائض مولانا جابر اور مولانا عارف الحق بڑوتی نے مشترکہ طور پر انجام دیے، پروگرام کے آغاز میں مدرسہ عربیہ نوریہ کے طلباء نے عربی اردو فارسی اور انگریزی زبان میں مختلف موضوعات پر تقاریر پیش کی، جبکہ شہر بڑوت کے دیگر اداروں مدرسہ قاسم العلوم ادارہ فیض مسیح الامت دارالقرآن فریدیہ مرکز دعوت وارشاد حکیم الامت مدرسہ تعلیم الاسلام سنہری مسجد کے طلباء نے بھی اپنے اپنے پروگرام پیش کئے.
پروگرام میں اپنے تاثرات پیش کرتے ہوے مولانا اسرائیل نعمانی نے مدرسہ عربیہ نوریہ کی تاریخ اور اس کی خدمات پر روشنی ڈالی اور موجودہ تعلیمی نظام کو سراہتے ہوئے موجودہ انتظامیہ کی حوصلہ افزائی فرمائی.
مولانا ازہر مدنی نے انجمن کو طلبہ کی صلاحیت نکھارنے کا ذریعہ بتایا، انھوں نے کہا کہ آج ضرورت ہے اس بات کی کہ مدراس کے اندر انجمنیں قائم ہو تاکہ آگے چل کر قوم اور ملک وملت کی بہتر نمائندگی کرسکے.
مولانا نذر محمد صوبائی نائب صدر جمعیتہ علماء اترپردیش نے اس موقع پر کہا کہ اسلام ہمیشہ امن وسلامتی میں یقین رکھتا ہے اور جو لوگ اسلام کو سخت اور شدت والا دین کہتے ہیں، انھیں اسلام کی صحیح سمجھ اور تحقیق نہیں ہے.
مولانا عارف الحق بڑوتی ناظم تعلیمات مدرسہ عربیہ نوریہ بڑوت نے اخیر میں سالانہ تعلیمی رپورٹ پیش کی جس پر سامعین نے اطمینان کا اظہار کیا اور ذمہ داران کی حوصلہ افزائی فرمائی.
اخیر میں بڑوت شہر کے مختلف چار مدارس کے طلبہ کو مدرسہ عربیہ نوریہ کی جانب سے انعام سے بھی نوازا گیا، جب کہ بڑوت کے جملہ مدارس کے ذمہ داران اور طلبہ نے پروگرام میں شرکت کرکے اتحاد کا ثبوت پیش کیا.
اس موقع پر مولانا عبدالستار، مہتمم مولانا ساجد ضلع صدر جمعیت علماء شاملی، مولانا ایوب ناظم اعلی جمعیت علماء شاملی، قاری صابر، قاری تنصیر، مولانا یونس، قاری فیض، مولانا سعید، مولانا عابد، قاری مطلوب، مولانا وسیم، مولانا ندیم، مفتی ثاقب، مولانا دانش، مولانا محمد، مولانا نفیس، قاری طاہر، قاری صادق، مولانا منفعت، حاجی اختر متولی، قاری ساجد بوڈھپو، مولانا عثمان سمیت سیکڑوں افراد موجود تھے.
پروگرام میں اپنے تاثرات پیش کرتے ہوے مولانا اسرائیل نعمانی نے مدرسہ عربیہ نوریہ کی تاریخ اور اس کی خدمات پر روشنی ڈالی اور موجودہ تعلیمی نظام کو سراہتے ہوئے موجودہ انتظامیہ کی حوصلہ افزائی فرمائی.
مولانا ازہر مدنی نے انجمن کو طلبہ کی صلاحیت نکھارنے کا ذریعہ بتایا، انھوں نے کہا کہ آج ضرورت ہے اس بات کی کہ مدراس کے اندر انجمنیں قائم ہو تاکہ آگے چل کر قوم اور ملک وملت کی بہتر نمائندگی کرسکے.
مولانا نذر محمد صوبائی نائب صدر جمعیتہ علماء اترپردیش نے اس موقع پر کہا کہ اسلام ہمیشہ امن وسلامتی میں یقین رکھتا ہے اور جو لوگ اسلام کو سخت اور شدت والا دین کہتے ہیں، انھیں اسلام کی صحیح سمجھ اور تحقیق نہیں ہے.
مولانا عارف الحق بڑوتی ناظم تعلیمات مدرسہ عربیہ نوریہ بڑوت نے اخیر میں سالانہ تعلیمی رپورٹ پیش کی جس پر سامعین نے اطمینان کا اظہار کیا اور ذمہ داران کی حوصلہ افزائی فرمائی.
اخیر میں بڑوت شہر کے مختلف چار مدارس کے طلبہ کو مدرسہ عربیہ نوریہ کی جانب سے انعام سے بھی نوازا گیا، جب کہ بڑوت کے جملہ مدارس کے ذمہ داران اور طلبہ نے پروگرام میں شرکت کرکے اتحاد کا ثبوت پیش کیا.
اس موقع پر مولانا عبدالستار، مہتمم مولانا ساجد ضلع صدر جمعیت علماء شاملی، مولانا ایوب ناظم اعلی جمعیت علماء شاملی، قاری صابر، قاری تنصیر، مولانا یونس، قاری فیض، مولانا سعید، مولانا عابد، قاری مطلوب، مولانا وسیم، مولانا ندیم، مفتی ثاقب، مولانا دانش، مولانا محمد، مولانا نفیس، قاری طاہر، قاری صادق، مولانا منفعت، حاجی اختر متولی، قاری ساجد بوڈھپو، مولانا عثمان سمیت سیکڑوں افراد موجود تھے.
