اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: شب برأت گناہوں سے معافی کی رات ہے: مولانا عبدالسمیع ہارون سلفی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 20 April 2019

شب برأت گناہوں سے معافی کی رات ہے: مولانا عبدالسمیع ہارون سلفی

محمد سالم آزاد
ــــــــــــــــــــــــ
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 20/اپریل 2019) اللہ تعالی نے  ارشاد فرمایا ہے کہ آپس میں اتفاق قائم رکھنے اور اختلاف و انتشار کرنے سے منع کیا ہے حقیت میں تمام اعمال و کردار میں نورانیت اتحاد پیدا ہوتی ہے اور معا ملات میں بہتری انس ومحبت کے جذبے سے پروان چڑھتی ہے اس کے بر خلاف آپسی نا اتفاقی سے دلوں میں کدورت پیدا ہوتی ہے اور ترقی رک جاتی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو ایک جسم قرار دیا ہے اور فرمایا مسلمان ایک جسم کے اعضاء کے مانند ہیں کہ جب اس کے کسی ایک عضو کو تکلیف پہنچے تو جسم کا باقی تمام حصہ بھی بخار اور بے خوابی کا شکار ہو جاتا ہے یعنی ایک مسلمان کو کوئی تکلیف لا حق ہو تو دوسرا مسلمان اس کو تکلیف سمجھے اگر وہ کسی مصیبت یا حادثہ کا شکار ہو جائے تو اس کو اپنی مصیبت و حادثہ تصور کرے غرض ایک مسلمان
دوسرے مسلمان کے خوشی و غم میں برابر کا شریک ہو مسلمانوں کی زندگی دیوار کی طرح ہے جس کی ہر اینٹ دوسری اینٹ سے سہارا پاتی اور سہارا دیتی ہے، یہ حدیث مسلمانوں کو  اخوت و بھائی چارگی اور انس و محبت کا درس دیتی ہے اور بتلاتی ہے کہ ایمان کا رشتہ ایک ایسا رشتہ ہے جو خونی رشتہ سے بھی زیادہ مضبوط و مستحکم ہے اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ تمام انسان ایک ماں باپ کی اولاد ہے اس لئے انسانی وحدت کا بھی تقاضہ ہے کہ تمام لوگ ایک دوسرے سے الفت و محبت رکھے، نفرت و عداوت نہ کرے یہ باتیں کل مدھوبنی شہر کے محلہ  راگھو نگر بھوارہ میں واقع مدرسہ اسلامیہ جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل تقریر کرتے ہوئے مولانا محمد عبدالسمیع ہارون سلفی نے کہی اس موقع پر مولانا عبدالسمیع نے کلام پاک پڑھا اور اس کا ترجمہ بتاتے ہوئے کہا کہ شب برات کے تعلق سے یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مسلمان شب برات کے موقع پر حلوہ خوری کا زبردست اہتمام کرتے ہیں اور اس قبیح رسم کو عین اسلام سمجھتے ہیں، میرا ایک سوال مسلمانو ں سے ہے کہ کیا مسلمان اسلام کو اسلام کی حیثیت سے مانتے ہیں یا رسم و رواج کی حیشیت سے مانتے ہیں کیا ان قبیح رسم و رواج کو عین اسلام سمجھنا درست ہے بعض لوگ کہتے ہین کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک جب شہید ہوئے تھے تو آپ نے حلوہ کھایا تھا جبکہ یہ بات بالکل غلط ہے آپ کے دندان مبارک کے شہادت کا واقعہ غزوہ احد شوال کے مہینے کا ہے اگر ایسا ہی ہے تو انہیں شوال کے مہینہ میں اپنانا چاہئے اچھا کھانا کھانے کی شریعت کے اندر ممانعت نہیں ہے لیکن اس چیز کو کسی عقیدہ بالخصوص وقت اور مخصوص ایام سے جوڑ دیا جائے تو شریعت اسلامیہ کے اندر اس قطعی گنجائش نہیں ہے اس رات کے تعلق سے اس قسم کی بدعتی اعمال وفعال کو شیطان لوگوں کے سامنے مختلف انداز سے مزین کرکے پیش کرنا ہے تاکہ لوگ ان بدعات و خرافات میں پھنستے جائے اور انہیں اتباع سنت کی توفیق نہ ہو مسلمانوں کو اپنی آخرت سنوارنے کے لئے غیر ثابت شدہ اعمال و افعال سے اجتناب کرنا چاہئے اور رسواللہ صلی اللہ علیہ وسلم و صحابہ کرام نیز سلف صالح کے طریقے کی اتباع کرنی چاہئے کیونکہ اسی طریقے کی پیروی میں عا فیت اور سلامتی ہے اللہ ہمیں بدعت سے بچائے اور اسوہ نبوی اپنانے کی توفیق عطا فرمائے. آمین