رپورٹ: محمد عبداللہ
ــــــــــــــ
پرتاپگڑھ(آئی این اے نیوز 20/اپریل 2019) ماضی قریب کے پرتاپگڑھ کے معروف بزرگ شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی شاگردرشید مولانا محمدیاررحمہ اللہ کاقائم کردہ انتہائی قدیمی ادارہ جامعہ رشیدیہ اگئی پور کے بزم شیخ محمد یاررحمہ اللہ کااختتامی پروگرام کل بعد نماز مغرب پرتاپگڑھ کے معروف عالم مولانا ضمیراحمد مدینہ نرسنگ ہوم کی صدارت میں متصلا منعقد ہوا، جلسہ کاآغاز جامعہ کے طالب علم حافظ عبدالحسیب کی تلاوت سے ہوا، عمار الہ آبادی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، طلباء نے عمدہ تقاریر، دلچسپ مکالمہ پیش کیا، مہمان کرام اورسامعین طلباء کی کارکردگی سے خوش نظر آئے، جلسہ کی نظامت جامعہ کے طالب علم مولوی قطب الدین نے کیا،قاضی شریعت مولانا امین صاحب کی سرپرستی میں یہ پروگرام منعقد ہوا، مہمان خصوصی مولانا نسیم اللہ مظاہری نے اپنے مختصر خطاب میں مولانا شیخ یاررحمہ اللہ کے واقعات کا تذکرہ کیا، انہوں نے کہا،
حضرت قرآن کی تصحیح کاخاص اہتمام فرماتے تھے، مولانا محمد ناظم شاخ دارالعلوم دیوبند بارہ بنکی نے اپنے خطاب میں کہا، حضرت رحمہ اللہ کی قربانیوں کوہرگز فراموش نہیں کیاجاسکتا، انہوں نے کہا، حضرت رحمہ اللہ نے ایسے وقت میں پرتاپگڑھ میں دین کی خدمت کیا، جب پرتاپگڑھ میں حالات ایسے تھے کہ بہت سے مردوں کوبغیر نماز جنازہ کے دفن کردیاجاتا تھا، نماز جنازہ پڑھانے والا کوئی نہ ملتا تھا، جامعہ کے ناظم مفتی فیصل نے کہا اگر آج پرتاپگڑھ میں دینی فضا قائم ہے اور حفاظ اورعلماء کرام کی بہتات ہے، تواس میں حضرت مولانا یاررحمہ اللہ کااہم کردار رہاہے، مولانا ابوبکر صدرمدرس جامعہ فاروقیہ نے خطاب کیا، انہوں نے کہا، اس چھوٹے سے گاوں میں یہ ادارہ قائم ہے جس کافیض دوردراز تک پہنچ رہاہے، یہ حضرت رحمہ اللہ کی قربانیوں کااثر ہے، نوجوان عالم دین مفتی فضل الرحمان الہ آبادی نے کہا، یقینا یہ ادارہ قابل رشک ہے، جسے تین بزرگوں کی نسبت حاصل ہے، امام ربانی مولانا رشید احمد گنگوہی کو علماء حرمین شریفین نے العلامہ فی الزمان کالقب دیا، مفتی الہ آبادی نے کہا، اس ادارہ کے طلباء اور اساتذہ مبارکبادی کے مستحق ہیں، معروف شاعر عبدالقوی سلطانپوری نے عمدہ کلام کے ذریعہ سامعین کومتاثر کیا، مولانا محمد اسعد قاسمی نے بھی اپنے بے بیباکانہ نظامت کے ذریعہ سامعین کے دلوں کوجیت لیا، مولوی قطب الدین کے ساتھ مولانا اسعد قاسمی نے بھی نظامت کے فرائض انجام دئیے، پروگرام کے نگران مولانا سعود اورسعید مظاہری تھے، جلسہ کے کنوینر محمد طاہر نے تمام مہمانوں کاشکریہ اداکیا.
جلسہ میں خصوصی شرکاء میں مولانافاروق ناظم مدرسہ عبداللہ بن مسعود، عبدالمقتدر، حافظ محمد اسلم، حافظ ریحان وغیرہ شریک رہے، مولانا ضمیر احمد مستجاب دعاپر جلسہ اختتام پذیر ہوا.
ــــــــــــــ
پرتاپگڑھ(آئی این اے نیوز 20/اپریل 2019) ماضی قریب کے پرتاپگڑھ کے معروف بزرگ شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی شاگردرشید مولانا محمدیاررحمہ اللہ کاقائم کردہ انتہائی قدیمی ادارہ جامعہ رشیدیہ اگئی پور کے بزم شیخ محمد یاررحمہ اللہ کااختتامی پروگرام کل بعد نماز مغرب پرتاپگڑھ کے معروف عالم مولانا ضمیراحمد مدینہ نرسنگ ہوم کی صدارت میں متصلا منعقد ہوا، جلسہ کاآغاز جامعہ کے طالب علم حافظ عبدالحسیب کی تلاوت سے ہوا، عمار الہ آبادی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، طلباء نے عمدہ تقاریر، دلچسپ مکالمہ پیش کیا، مہمان کرام اورسامعین طلباء کی کارکردگی سے خوش نظر آئے، جلسہ کی نظامت جامعہ کے طالب علم مولوی قطب الدین نے کیا،قاضی شریعت مولانا امین صاحب کی سرپرستی میں یہ پروگرام منعقد ہوا، مہمان خصوصی مولانا نسیم اللہ مظاہری نے اپنے مختصر خطاب میں مولانا شیخ یاررحمہ اللہ کے واقعات کا تذکرہ کیا، انہوں نے کہا،
حضرت قرآن کی تصحیح کاخاص اہتمام فرماتے تھے، مولانا محمد ناظم شاخ دارالعلوم دیوبند بارہ بنکی نے اپنے خطاب میں کہا، حضرت رحمہ اللہ کی قربانیوں کوہرگز فراموش نہیں کیاجاسکتا، انہوں نے کہا، حضرت رحمہ اللہ نے ایسے وقت میں پرتاپگڑھ میں دین کی خدمت کیا، جب پرتاپگڑھ میں حالات ایسے تھے کہ بہت سے مردوں کوبغیر نماز جنازہ کے دفن کردیاجاتا تھا، نماز جنازہ پڑھانے والا کوئی نہ ملتا تھا، جامعہ کے ناظم مفتی فیصل نے کہا اگر آج پرتاپگڑھ میں دینی فضا قائم ہے اور حفاظ اورعلماء کرام کی بہتات ہے، تواس میں حضرت مولانا یاررحمہ اللہ کااہم کردار رہاہے، مولانا ابوبکر صدرمدرس جامعہ فاروقیہ نے خطاب کیا، انہوں نے کہا، اس چھوٹے سے گاوں میں یہ ادارہ قائم ہے جس کافیض دوردراز تک پہنچ رہاہے، یہ حضرت رحمہ اللہ کی قربانیوں کااثر ہے، نوجوان عالم دین مفتی فضل الرحمان الہ آبادی نے کہا، یقینا یہ ادارہ قابل رشک ہے، جسے تین بزرگوں کی نسبت حاصل ہے، امام ربانی مولانا رشید احمد گنگوہی کو علماء حرمین شریفین نے العلامہ فی الزمان کالقب دیا، مفتی الہ آبادی نے کہا، اس ادارہ کے طلباء اور اساتذہ مبارکبادی کے مستحق ہیں، معروف شاعر عبدالقوی سلطانپوری نے عمدہ کلام کے ذریعہ سامعین کومتاثر کیا، مولانا محمد اسعد قاسمی نے بھی اپنے بے بیباکانہ نظامت کے ذریعہ سامعین کے دلوں کوجیت لیا، مولوی قطب الدین کے ساتھ مولانا اسعد قاسمی نے بھی نظامت کے فرائض انجام دئیے، پروگرام کے نگران مولانا سعود اورسعید مظاہری تھے، جلسہ کے کنوینر محمد طاہر نے تمام مہمانوں کاشکریہ اداکیا.
جلسہ میں خصوصی شرکاء میں مولانافاروق ناظم مدرسہ عبداللہ بن مسعود، عبدالمقتدر، حافظ محمد اسلم، حافظ ریحان وغیرہ شریک رہے، مولانا ضمیر احمد مستجاب دعاپر جلسہ اختتام پذیر ہوا.