رپورٹ: عقیل خان
ــــــــــــــــــــــــــ
دھن گھٹا/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 19/مئی 2019) مہولی تھانہ حلقہ کے تحت موضع کرسوری کے پاس کونواں ندی کے سرحد پر پڑاڑی مشرقی چاندنی نامی دوشیزہ کی لاش کے معاملے کو لیکر آج مہولی پولیس نے ہوئے موت کا خلاصہ کردیا ہے، چاندنی کی موت ماں اور بیٹے کی پیٹائی کرنے کی وجہ سے ہوئی تھی، جبکہ گاؤں پردھان سمیت تین لوگوں کو ثبوت مٹانے کے جرم میں قصور وار پائے جانے پر مہولی پولیس نے جیل بھیج دیا ہے.
مہولی پولیس کے مطابق مقامی تھانہ حلقہ واقع موضع پڑاڑی مشرقی پرکاش چوہان کی 21سالہ بیٹی چاندنی کی لاش گزشتہ منگل کو کرسوری گاؤں کے پاس کوانوں ندی کی سرحد پر ایک گڈھے سے پولیس نے برآمد کیا تھا، لاش کی شناخت ہونے کے بعد متوفیہ کے چچا نے پولیس کو شکایتی تحریر دے کر اتفاقیہ موت ہوجانے کا دعویٰ کیا تھا، کنبہ والوں کا کہنا تھا کہ زہریلی اشیاء کھانے سے چاندنی کی موت ہوگئی تھی، پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج کر باریکی سے جانچ شروع کردی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد پولیس نے یہ دعویٰ کیا کہ گیارہ مئی کو چاندنی فون پر کسی سے بات کررہی تھی، بھائی اور ماں نے اسے فون پر بات کرنے سے منع کیا تو دونوں سے جگھڑ پڑی، چاندی کے بغاوتی تیور سے ناراض ہوکر ماں اور بیٹے نے مارنا پیٹنا شروع کردیا، پیٹائی کے دوران ڈنڈے سے سر کے پچھلے حصہ میں شدید چوٹیں آئیں اور چاندنی برن ہمرج کی شکار ہوگئی، جس سے اس کو قے ہونا شروع ہوگئی، طبیعت بگڑتی دیکھ کر ماں بیٹے سمیت کنبہ والوں کے ہوش اڑگئے، اور دونوں نے چاندنی کو زہریلی اشیاء کھالینے کی بات پڑوسیوں کو بتائی چاندنی کی ہوئی موت کے بعد گاؤں پردھان رام پال اور گاؤں کے شرون ولدشنکر اور یوگیندر ولد رام پریت نے لاش کو ٹھکانے اور ثبوت مٹانے کی اسکیم کو ترتیب دی، معاملہ خلاصہ ہوجانے کے بعد تمام اسکیم کاروں کے خلاف دفعہ 304A اور 201 کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے، اس سلسلے میں مہولی تھانہ انچارج شلیندر رائے نے بتایا کہ ماں بیٹے سمیت 5 افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے تمام ملزمان کو جیل بھیج دیا ہے.
ــــــــــــــــــــــــــ
دھن گھٹا/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 19/مئی 2019) مہولی تھانہ حلقہ کے تحت موضع کرسوری کے پاس کونواں ندی کے سرحد پر پڑاڑی مشرقی چاندنی نامی دوشیزہ کی لاش کے معاملے کو لیکر آج مہولی پولیس نے ہوئے موت کا خلاصہ کردیا ہے، چاندنی کی موت ماں اور بیٹے کی پیٹائی کرنے کی وجہ سے ہوئی تھی، جبکہ گاؤں پردھان سمیت تین لوگوں کو ثبوت مٹانے کے جرم میں قصور وار پائے جانے پر مہولی پولیس نے جیل بھیج دیا ہے.
مہولی پولیس کے مطابق مقامی تھانہ حلقہ واقع موضع پڑاڑی مشرقی پرکاش چوہان کی 21سالہ بیٹی چاندنی کی لاش گزشتہ منگل کو کرسوری گاؤں کے پاس کوانوں ندی کی سرحد پر ایک گڈھے سے پولیس نے برآمد کیا تھا، لاش کی شناخت ہونے کے بعد متوفیہ کے چچا نے پولیس کو شکایتی تحریر دے کر اتفاقیہ موت ہوجانے کا دعویٰ کیا تھا، کنبہ والوں کا کہنا تھا کہ زہریلی اشیاء کھانے سے چاندنی کی موت ہوگئی تھی، پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج کر باریکی سے جانچ شروع کردی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد پولیس نے یہ دعویٰ کیا کہ گیارہ مئی کو چاندنی فون پر کسی سے بات کررہی تھی، بھائی اور ماں نے اسے فون پر بات کرنے سے منع کیا تو دونوں سے جگھڑ پڑی، چاندی کے بغاوتی تیور سے ناراض ہوکر ماں اور بیٹے نے مارنا پیٹنا شروع کردیا، پیٹائی کے دوران ڈنڈے سے سر کے پچھلے حصہ میں شدید چوٹیں آئیں اور چاندنی برن ہمرج کی شکار ہوگئی، جس سے اس کو قے ہونا شروع ہوگئی، طبیعت بگڑتی دیکھ کر ماں بیٹے سمیت کنبہ والوں کے ہوش اڑگئے، اور دونوں نے چاندنی کو زہریلی اشیاء کھالینے کی بات پڑوسیوں کو بتائی چاندنی کی ہوئی موت کے بعد گاؤں پردھان رام پال اور گاؤں کے شرون ولدشنکر اور یوگیندر ولد رام پریت نے لاش کو ٹھکانے اور ثبوت مٹانے کی اسکیم کو ترتیب دی، معاملہ خلاصہ ہوجانے کے بعد تمام اسکیم کاروں کے خلاف دفعہ 304A اور 201 کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے، اس سلسلے میں مہولی تھانہ انچارج شلیندر رائے نے بتایا کہ ماں بیٹے سمیت 5 افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے تمام ملزمان کو جیل بھیج دیا ہے.