محمد حذیفہ دہلی
ـــــــــــــــــ
مکرمی !
رمضان ایمان والوں سے سچائی اور الله کے یقین میں اضافہ کر کہنے اور کرنے کے فرق کو کم کرنے کیلئے کہتا ہے۔سچ میں،الله کی روشنی محسوس کی جا سکتی ہے جب جب کوئی بنا کسی مذہبی بنیاد پر کسی کے درد اور ضرورت میں ساتھ دیتا ہے۔اسلام لفظ زبان 'انالحق' جو کہ ویدانتا سے ملتا جلتا لفظ ہے۔اس کے معنی ہر مخلوق میں اس کے بنانے والے کو دیکھو اور ہر ایک کیلئے سچائی سے ان کی بہتری کے بارے میں سوچو۔جب ایک روزہ رار روزہ رکھتا ہےاور دن بھر کھانے پینے سے بچتا ہے تو وہ دل سے بھوکے پیاسے انسانوں کی پریشانیوں کو اتنا ہی سمجھتا ہے جتنا کہ کھانے پینے کی چیزوں کو اپنی زندگی میں۔اس لئے لوگ رمضان میں عوامی افطار کا انتظام،زکوٰۃ دینا اور عوام کیلئے ٹھنڈے پانی کا انتظام کرتے ہیں۔یہ سب سماجی ہم آہنگی اور پیارو محبت بڑھانے کیلئے کیا جاتا ہے،کیونکہ عوام کو پتہ ہیکہ سماج وہ سنہرہ باغ ہے جو چھاؤں،پھول،تازہ ہوا ور سکون دیتا ہے۔رمضان ایمان والوں میں صبر اور مدد کرنے کی عادت ڈالتا ہے۔جو بعد میں اسے پورے سال جاری رکھتے ہیں۔نتیجے کے طور پر عدم برداشت،بھائ چارہ اور امن کو فروغ ملتا ہے۔اس کی وجہ سے انتہا پسندی کے رجحان پر بھی روک لگتی ہے۔رمضان دلوں میں رحمدلی بھر دیتا ہے،جس کی وجہ سے ہمیں الله کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔
ـــــــــــــــــ
مکرمی !
رمضان ایمان والوں سے سچائی اور الله کے یقین میں اضافہ کر کہنے اور کرنے کے فرق کو کم کرنے کیلئے کہتا ہے۔سچ میں،الله کی روشنی محسوس کی جا سکتی ہے جب جب کوئی بنا کسی مذہبی بنیاد پر کسی کے درد اور ضرورت میں ساتھ دیتا ہے۔اسلام لفظ زبان 'انالحق' جو کہ ویدانتا سے ملتا جلتا لفظ ہے۔اس کے معنی ہر مخلوق میں اس کے بنانے والے کو دیکھو اور ہر ایک کیلئے سچائی سے ان کی بہتری کے بارے میں سوچو۔جب ایک روزہ رار روزہ رکھتا ہےاور دن بھر کھانے پینے سے بچتا ہے تو وہ دل سے بھوکے پیاسے انسانوں کی پریشانیوں کو اتنا ہی سمجھتا ہے جتنا کہ کھانے پینے کی چیزوں کو اپنی زندگی میں۔اس لئے لوگ رمضان میں عوامی افطار کا انتظام،زکوٰۃ دینا اور عوام کیلئے ٹھنڈے پانی کا انتظام کرتے ہیں۔یہ سب سماجی ہم آہنگی اور پیارو محبت بڑھانے کیلئے کیا جاتا ہے،کیونکہ عوام کو پتہ ہیکہ سماج وہ سنہرہ باغ ہے جو چھاؤں،پھول،تازہ ہوا ور سکون دیتا ہے۔رمضان ایمان والوں میں صبر اور مدد کرنے کی عادت ڈالتا ہے۔جو بعد میں اسے پورے سال جاری رکھتے ہیں۔نتیجے کے طور پر عدم برداشت،بھائ چارہ اور امن کو فروغ ملتا ہے۔اس کی وجہ سے انتہا پسندی کے رجحان پر بھی روک لگتی ہے۔رمضان دلوں میں رحمدلی بھر دیتا ہے،جس کی وجہ سے ہمیں الله کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔