اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: جھارکھنڈ کے تبریز انصاری قتل میں بھیڑ سمیت پولس اہلکاروں پر بھی ہو کاروائی: عامر رشادی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 24 June 2019

جھارکھنڈ کے تبریز انصاری قتل میں بھیڑ سمیت پولس اہلکاروں پر بھی ہو کاروائی: عامر رشادی

بہت جلد کونسل وفد جھارکھنڈ میں جائے واردات کا کرے گا دورہ۔۔۔۔۔
اشرف اصلاحی
ـــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 24/جون 2019) جھارکھنڈ کے سرائے کیلا تھانہ حلقہ کے گھاٹکیڈیھ میں جمشید پور سے لوٹ رہے تبریز انصاری عرف سونو کی بھیڑ کے ذریعہ لنچنگ کر قتل کر دیا گیا جو ملک کے آئین کے ساتھ ساتھ جمہوری نظام کے خلاف ہے۔ اس واقعہ میں پولس کا رول بھی شک کے دائرے میں آتا ہے جو قانون و وردی کی خلاف ورزی ہے۔ قاتل بھیڑ کے ساتھ ہی ساتھ پولس اہلکاروں پر کڑی سے کڑی کاروائ ہونی چاہیئے۔ مذکورہ باتیں راشٹریہ علماء کونسل کے قومی صدر مولانا عامر رشادی مدنی نے لکھنئو واقع مرکزی دفتر سے جاری پریس ریلیز میں کہیں ہیں۔
          مولانا نے کہا کہ تبریز انصاری عید منانے پونہ سے جھارکھنڈ گاؤں آیا تھا اور ابھی نئ نئ شادی ہوئ تھی، دو لوگوں کے ساتھ وہ پاس کے جمشید پور گاؤں گیا تھا کہ واپسی میں بھیڑ نے گھاٹکیڈیھ میں ایک چوری کے الزام میں تبریز کو ہی پکڑ لیا اور لاٹھی ڈنڈے سمیت دوسرے ہتھیاروں سے مار مار کر لہو لہان کر دیا۔ نام پوچھنے پر جب نام تبریز بتایا تو بھیڑ کے غصہ میں
مزید زیادتی ہوگئ، شرکیہ کلمات جے شری رام و جے ہنومان بولنے کو کہے اور رات بھر مارتے رہے یہاں تک کہ نیم مردہ حالت میں پولس کے حوالے کردیا۔  پولس بھی ظلم کی انتہاء کرتے ہوئے بغیر علاج و اہل خانہ کو اطلاع کئے بغیر تبریز کو نیم مردہ حالت میں جیل کی سلاخوں میں ڈال دیا۔ جب کسی طرح اطلاع ملنے پر اہل خانہ تھانہ پہونچے تو انہیں دھمکی دے کر تھانے سے بھگا دیا گیا۔ اور 4 دن بعد زخم بڑھنے سے تبریز انصاری کی موت ہوگئ۔
           مولانا نے مزید بتایا کہ جھارکھنڈ ہمیشہ ایسے واقعات سے سرخی میں رہا ہے۔ پچھلے سال علیم الدین نامی ایک شخص کو گئو کشی کے نام پر بھیڑ نے قتل کر دیا تھا اور تقریبا 15 سال قبل تبریز کے والد کو بھی بھیڑ نے اسی طرح شہید کیا تھا۔ جھارکھنڈ میں اب تک ایک رپورٹ کے مطابق 12 لوگ لنچنگ میں قتل کئے گئے ہیں مگر افسوس آج تک جھارکھنڈ حکومت و پولس انتظامیہ ایک بھی قصوروار پر کاروائ نہیں کی گئ۔
            مولانا نے آگے کہا کہ ہندوستان میں سب سے پہلی مآب لنچنگ اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی اکھلیش حکومت میں دادری کے اخلاق کی ہوئ۔ اگر وقت رہتے مسلمانوں کے مسیحا سماجوادی پارٹی بھیڑ پر کاروائ کرتی اور سخت سزا دیتی تو ہندوستان میں دوبارہ کہیں بھیڑ لنچنگ نہیں کرتی مگر افسوس آج تک ایک بھی لنچنگ کرنے والوں پر کاروائ نہیں کی گئ اور بھیڑ کے ارادے و حوصلے بلند ہیں، جب چاہتے ہیں ایک بھیڑ کی شکل میں آتے ہیں اور کسی کو گھیر کر مسلم نام ہونے پر قتل کر دیتے ہیں۔ اور ہم خاموش تماشائ بن کر اگلے نمبر کا انتظار کرتے ہیں۔ ہوش کے ناخن آخر ہم کب لیں گے؟ ہم اپنی بیداری و اتحاد کا ثبوت کب دیں گے؟ کیا جب ہماری باری آئے گی تب؟
      مولانا نے کہا کہ راشٹریہ علماء کونسل اس حادثہ کی سخت لفظوں میں مذمت کرتی ہے اور حکومت جھارکھنڈ سے قاتل بھیڑ کے ساتھ ساتھ علاج نا کرانے و اہل خانہ کو ملنے سے منع کرنے اور دھمکی دیکر بھگانے والے پولس اہلکار سمیت سبھی قصورواروں کے خلاف کاروائ کی اپیل کرتی ہے۔ وہیں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر جلد کاروائ نہیں ہوئ تو کونسل خاموش نہں بیٹھے گی۔ ملک بھر میں اسوقت تک احتجاج کرے گی جب تک کہ مقتول کے اہل خانہ کو انصاف نہں مل جاتا، ہم اہل خانہ کے ساتھ ہیں، جب بھی ہمیں آواز دیں گے ہم لبیک کہیں گے اور ہر ممکنہ مدد فراہم کریں گے۔
            وہیں پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جلد ہی کونسل کا ایک وفد جھارکھنڈ کے مذکورہ جگہ کا دورہ کرے گا اور اہل خانہ سے ملاقات کر پوری معلومات کی رپورٹ قومی صدر کو پیش کرے گا اسکے بعد قومی صدر کے حکم پر کونسل آگے کا لائحہ عمل تیار کرے گی۔