عقیل احمد خان
ــــــــــــــــــــــ
دھن گھٹا/ سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 24/جون 2019) اخلاق اور اعمال دونوں ہی نہایت اہم چیزیں ہیں اگر انسان اخلاق اور اعمال کے زیور سے عاری وخالی ہے تو اس کی کوئی اہمیت اور وقعت نہ تو اللہ کی نظر میں ہے اور نہ ہی مخلوق کی نظر میں ، اس لئے انسان اگر اخلاق حسنہ اختیار کرے تو دنیا سنورتی ہے اور اعمال حسنہ کرے تو آخرت سنورتی ہے، مذکورہ خیالات کا اظہار بزرگ عالم دین مولانا ،مفتی احمد اللہ پھولپوری نے جامع مسجد مہولی میں منعقد ہ دینی واصلاحی
اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا، مولانا نے کہا کہ انسان آج ظاہری طور پر انسان نظر آتا ہے لیکن اس کے برتاؤ اور اخلاق درندوں جیسا ہوتاہے اور اس طرح اخلاق اور مزاج بنالیتا ہے کہ لوگ اس سے قریب ہونے کے بجائے دور ہونے لگتے ہیں حتی کہ اس گھر والے بھی اس سے ہر وقت سہمے اور ڈرے رہتے ہیں، مولانا نے زبان کی حفاظت اور سچی گفتگو اور راست بازی کی طرف تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری زبان شیریں اور میٹھی ہوگی تو ہم سے لوگوں کی قربت میں اضافہ ہوگا اور جب ہم ساکر انہیں مذہب اسلام کی روشن اور تابناک پیغام اور مقاصد کو سمجھا سکیں گے.
صدر اجلاس مفتی محبوب احمد قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم اہل اللہ کی صحبت کو لازم پکڑ کر ان جیسا بننے کہ کوشش کریں اور دین میں طلب پیدا کریں کیونکہ جو چیز طلب سے آتی ہے اس کی قدر ہوتی ہے اور اس سے خاطر فائدہ بھی ہوتا ہے
مولانا حسان احمد قاسمی کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا نعت ومنقبت کا نذرانہ شاعر اسلام اسد مہتاب نے پیش کیا.
اس موقع پر مولانا الیاس ناظم تنظیم مدرسہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر، ماسٹر مجیب اللہ، مولا شبیر مظفر پوری، مولانا محمد مستقیم قاسمی بلرامپوری، حافظ نثار احمد، مولانا نیاز احمد مانپوری، حافظ نعمان عزیزی، سعید اللہ انصاری، سعید پردھان، حافظ محمد عیسی، ماسٹر محمد عارف، ماسٹر انعام اللہ، امجد سلمانی، حافظ تصدق حسین، سلمان، بلال، محمد حسان ندوی، حافظ عبد الرشید اور مصلح الدین وغیرہ بطور خاص موجود رہے.
ــــــــــــــــــــــ
دھن گھٹا/ سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 24/جون 2019) اخلاق اور اعمال دونوں ہی نہایت اہم چیزیں ہیں اگر انسان اخلاق اور اعمال کے زیور سے عاری وخالی ہے تو اس کی کوئی اہمیت اور وقعت نہ تو اللہ کی نظر میں ہے اور نہ ہی مخلوق کی نظر میں ، اس لئے انسان اگر اخلاق حسنہ اختیار کرے تو دنیا سنورتی ہے اور اعمال حسنہ کرے تو آخرت سنورتی ہے، مذکورہ خیالات کا اظہار بزرگ عالم دین مولانا ،مفتی احمد اللہ پھولپوری نے جامع مسجد مہولی میں منعقد ہ دینی واصلاحی
اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا، مولانا نے کہا کہ انسان آج ظاہری طور پر انسان نظر آتا ہے لیکن اس کے برتاؤ اور اخلاق درندوں جیسا ہوتاہے اور اس طرح اخلاق اور مزاج بنالیتا ہے کہ لوگ اس سے قریب ہونے کے بجائے دور ہونے لگتے ہیں حتی کہ اس گھر والے بھی اس سے ہر وقت سہمے اور ڈرے رہتے ہیں، مولانا نے زبان کی حفاظت اور سچی گفتگو اور راست بازی کی طرف تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری زبان شیریں اور میٹھی ہوگی تو ہم سے لوگوں کی قربت میں اضافہ ہوگا اور جب ہم ساکر انہیں مذہب اسلام کی روشن اور تابناک پیغام اور مقاصد کو سمجھا سکیں گے.
صدر اجلاس مفتی محبوب احمد قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم اہل اللہ کی صحبت کو لازم پکڑ کر ان جیسا بننے کہ کوشش کریں اور دین میں طلب پیدا کریں کیونکہ جو چیز طلب سے آتی ہے اس کی قدر ہوتی ہے اور اس سے خاطر فائدہ بھی ہوتا ہے
مولانا حسان احمد قاسمی کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا نعت ومنقبت کا نذرانہ شاعر اسلام اسد مہتاب نے پیش کیا.
اس موقع پر مولانا الیاس ناظم تنظیم مدرسہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر، ماسٹر مجیب اللہ، مولا شبیر مظفر پوری، مولانا محمد مستقیم قاسمی بلرامپوری، حافظ نثار احمد، مولانا نیاز احمد مانپوری، حافظ نعمان عزیزی، سعید اللہ انصاری، سعید پردھان، حافظ محمد عیسی، ماسٹر محمد عارف، ماسٹر انعام اللہ، امجد سلمانی، حافظ تصدق حسین، سلمان، بلال، محمد حسان ندوی، حافظ عبد الرشید اور مصلح الدین وغیرہ بطور خاص موجود رہے.