اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مسلمان مسلکی اختلافات کو ختم کرکے محبت کے پیغام کو عام کریں!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 10 July 2019

مسلمان مسلکی اختلافات کو ختم کرکے محبت کے پیغام کو عام کریں!


مسلمان مسلکی اختلافات کو ختم کرکے محبت کے پیغام کو عام کریں!
محمد سالم قاسمی
الجامعہ القاسمیہ خیر العلوم نانپارہ بہرائچ

بریلی کی انتظامیہ کا عرس ازہری میاں پر بین لگانا انتہائ متعصبانہ اور اسلام دشمنی پر مبنی عمل ہے
اور دیگر فرقوں سے وابستہ افراد کا اس کو مسلک کی عینک سے دیکھ کر خوش ہونا انتہائ نا مناسب بات ہے آج عرس پر بین لگا ہے کل تبلیغی جماعت اور دعوتِ اسلامی کے اجتماعات پر  اور دیگر جماعت کے پروگرموں پر بھی بین لگا  سکتے ہیں اس وقت ضرورت ہے بلا تفریق مسلک و ملت سب ایک ہو کر بریلی کی انتظامیہ کے خلاف آواز بلند کریں
آج اس بات کی بےحد ضرورت ہے کہ مسلمان آپسی انتشار و مسلکی منافرت کو ختم کر کے اتحاد و اتفاق کا دامن تھامیں یہ وقت کا تقاضہ ہے اور اتحاد میں ہی طاقت ہے
اس وقت ملک میں ہجومی تشدد جیسے واقعات کو انجام دینے والے دہشتگرد جب کسی مسلمان پر حملہ آور ہوتے ہیں تو اس سے یہ نہیں پوچتے کہ تم دیوبندی ہو یا بریلوی اہل حدیث ہو یا وہابی بس وہ آپ کا نام پوچھتے ہیں اور جیسے ہی آپ نام بتاتے ہیں وہ نام سے ہی مسلمان جان کر آپ پر پاگل کتوں کی طرح حملہ آور ہو جاتے ہیں اور شہید کر دیتے ہیں
ملک میں چل رہے ایسے حالات کے پیشِ نظر اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ مسلمان بھی اپنے اپنے مسلک پر مظبوطی سے قائم رہتے ہوے دوسرے مسلک کو احترام المحسنين
 نگاہ سے دیکھیں اور مسلکی اختلافات کو بھول کر اپنے اپنے دل کو کشادہ کریں اور اسلامی تعلیمات کو عام کریں
اور بہت ہی ادب کے ساتھ تمام فرقوں کے علماء کرام سے گزارش ہے خدارا اپنے بیانات میں مسلکی اختلافات کو نا بیان کریں ممبرِ رسول سے امت کو جوڑنے کا کام کریں نا کہ توڑنے کا ٹھیک ہے مسلکی اختلافات کو اپنے مدارس و درسگاہوں میں پڑھایں مگر عوام میں پیغام محبت عام کریں اسلام کی آپسی اخوت کی تعلیمات سے آگاہ کریں اور لوگوں کو ایک دوسرے کے حق میں مفید بنے کی بات کریں کیونکہ آپ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
خیر الناس من ینفع الناس
بہترین انسان وہ ہے جو دوسرے کو نفع پہچانے والا ہو
ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کے حق میں اور غیر مسلم برادران وطن کے حق میں بھی نفع بخش ہونا چاہیے آج ضرورت ہے کہ برادرانِ وطن کو بھی مسلمان اپنے دینی پروگراموں درسِ قرآن و درسِ حدیث کی مجلسوں میں مدعو کریں
اگر چہ وہ مجلسیں مساجد میں ہی کیون نا منعقد ہو رہی ہوں آپ صل اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں غیر مسلم آپ کی مسجد میں آتے اور دین سیکھتے تھے اور آپ خود بھی انکو آنے کی دعوت دیتے تھے اگر آج  ہم ان تمام باتوں پر عمل کریں تو اسلامی تعلیمات عام ہوگی لوگ دائرہ اسلام میں داخل ہونگے اور ہم اسلام کے خلاف ہو رہی سازشوں کو ناکام کر سکیں گے اور اپنے ملک کو پھر سے امن چین کا گہوارا بنا سکیں گے،
ان الله لا يضيع اجر المحسنين