نئی دہلی(آئی این اے نیوز 14/جولائی 2019) جمعیۃ علماء ہند کی صد سالہ تقریبات کی تیاریوں کے سلسلے میں مدنی ہال دفتر جمعیۃ علماء ہند میں ایک اہم مشاورتی میٹنگ منعقدہوئی جس کی صدارت امیر الہند مولانا قاری محمد عثمان منصورپوری صدر جمعیۃ علماء ہند نے کی ۔صحافیوں سے روبرو ہونے کے دوران مذکورہ اطلاع دیتے ہوئے
جمعیۃعلماء اتر پردیش کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے بتایا کہ میٹنگ میں تنظیم کے سبھی ریاستوں کے صدور و نظماء شریک ہوئے جنھوں نے جمعیۃکے سوسال مکمل ہونے پر جاری صدسالہ تقریبات کا جائزہ لیا اورآیندہ منعقد ہونے والے پروگراموں کو بااثر اور پیغام رساں بنانے کے لائحہ عمل پر غور وخوض کیا، بالخصوص دیوبند میں منعقد ہونے والے عظیم ا لشان صدسالہ اجلاس سے متعلق کئی امور زیر بحث آئے ۔ ریاستی صدرمولانا اسامہ قاسمی نے مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء ہند کے حوالے سے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کی سوسالہ تاریخ، ملت اسلامیہ ہند کی تاریخ ہے جس سے نہ صرف ہماری جہد وجہد ، قربانیاں اور حصولیابیاں وابستہ ہیں بلکہ نسل نو کے لیے اس میں رہ نمائی کے اسباب بھی ہیں ۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ صدسالہ تقریبات اور پروگراموں کو ضلعی و ریاستی سطح پر بھی منعقد کیا جائے اور جمعیۃعلماء ہند کے اکابر پر مزید سیمینار اور کانفرنس منعقد کرکے جمعیۃکے پیغام کو عام کیا جائے ۔میٹنگ میں غور و خوض کے بعد طے ہوا کہ دیوبند میں عظیم الشان صدسالہ اجلاس 20،21اور22؍نومبر 2020ء کو منعقد کیا جائے اور اس سے پہلے تمام صوبائی یونٹیں اپنے اپنے علاقوں میں جمعیۃسے وابستہ شخصیات پر سیمینار یاپروگرام منعقد کریں۔مولانا اسامہ نے بتایا کہ میٹنگ میں ایک طرف جہاں جمعیۃعلماء ہند کے زیر اہتمام اکابر جمعیۃپر سیمیناروں کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا، وہیں یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ اکابر پر ڈاکیومنٹری بھی تیار کرائی جائے ۔جہاں تک سیمینار کا تعلق ہے تو 27-28؍جولائی 2019ء کو دہلی میں حضرت مولانا احمد سعید دہلوی ؒ سابق صدر جمعیۃعلماء ہند اور مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی ؒ سابق ناظم عمومی جمعیۃعلماء ہند کی خدمات پر سیمینار منعقد ہورہاہے ، اس کے علاوہ 21/22؍ستمبر 2019ء کو حضرت مولانا عبدالباری فرنگی محلی ؒ بانی جمعیۃعلماء ہند، حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ ؒ سابق صدر جمعیۃعلماء ہند ، حضرت علامہ سید فخرالدین مرادآبادی ؒسابق جمعیۃعلماء ہند کی خدمات پرسیمینار منعقد ہوگا ۔ مولانا اسامہ نے کہا کہ میٹنگ میں یہ تجویز آئی کہ حضرت شیخ الہند مولانا محمودحسن دیوبندی ؒ ، حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی ؒ، حضرت مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ ، حضرت مولانا عبدالوہاب آرویؒ اور فدائے ملت حضرت مولانا اسعد مدنی ؒ پر ایک کانفرنس دہلی میں ماہ نومبر میں منعقد کی جائے ، نیز حضرت علامہ شاہ معین الدین اجمیری ؒ سابق نائب صدر جمعیۃعلماء ہند پر اجمیر شریف میں سیمینار منعقد کیا جائے ۔مولانا اسامہ نے صحافیوں کو بتایا کہ اس اہم میٹنگ میں صدسالہ اجلاس کو کامیاب بنانے کے لیے بھی کئی فیصلے لیے گئے، بالخصوص فراہمی مالیات کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے کنوینر مولانا ندیم صدیقی مہاراشٹرا ہوں گے۔کمیٹی میں مولانا بدرالدین اجمل قاسمی ، مولانا صدیق اللہ چودھری ، حاجی محمد ہا رون بھوپال، مفتی محمد سلمان منصورپوری ، مولانا رفیق احمد بڑودوی ، مفتی احمد دیولہ شامل ہیں ۔ یہ بھی طے ہوا کہ مولانا حکیم الدین قاسمی صدسالہ اجلاس کے معاون کنوینر ہوں گے اور دیوبند میں صدسالہ رابطہ دفتر بھی قائم ہوگا ۔واضح ہو کہ مفتی محمد عفان منصورپوری صدسالہ اجلاس کے کنوینر ہیں ۔مولانا نے بتایا کہ میٹنگ میں اس کے علاوہ ملک کے موجودہ حالات بالخصوص ماب لنچنگ جیسے انسانیت سوز واقعات بھی زیر بحث رہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر جس طرح سے خوف اور نفرت کا ماحول پیداکرنے کی کوشش کررہے ہیں ،اس نے ملک کی شناخت کو بری طرح سے متاثر کیا ہے ،یہ محسوس کیا جارہا ہے کہ اقلیتوں کا ایک بڑا طبقہ اضطراب اور بے چینی میں مبتلا ہے۔ایسے حالات میں جمعیۃ علماء ہند اس امرکو ضروری سمجھتی ہے کہ وہ اتحاد و یک جہتی ، امن وآشتی اور بھائی چارہ کو فروغ دینے کے لیے اپنی روایت کے مطابق میدان عمل میں سرگرم ہواور انصاف پسند وبااثر برادران وطن کے سا تھ مل کراعتماد کی فضا قائم کی جائے ۔ اسی مقصد کے تحت 4؍اگست 2019ء کو دہلی میں امن وایکتا سمیلن کے انعقاد کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔ اس سے قبل 3؍اگست کو دہلی میں مجلس عاملہ جمعیۃعلماء ہند کا اجلاس ہو گا ۔یہ بھی طے ہوا کہ نہ صرف دہلی میں بلکہ ممبئی ، اورنگ آباد، بھوپال، جے پور ، لکھنو، دہرادون ، پٹنہ سمیت بڑے شہروں میں یہ سمیلن منعقد کیے جائیں گے ۔میٹنگ میں اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار،بنگال،کیرالہ، مدھیہ پردیش، اتر اکھنڈ، اڑیسہ، جھارکھنڈ، منی پور، تری پورہ، آندھرا پردیش، تلنگانہ،ہریانہ، ہماچل پردیش، تمل ناڈو، گجرات ،آسام، پنجاب، کرناٹک،چھتیس گڑھ،راجستھان سمیت اکثر صوبوں کے صدور و نظماء شریک ہوئے۔
جمعیۃعلماء اتر پردیش کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے بتایا کہ میٹنگ میں تنظیم کے سبھی ریاستوں کے صدور و نظماء شریک ہوئے جنھوں نے جمعیۃکے سوسال مکمل ہونے پر جاری صدسالہ تقریبات کا جائزہ لیا اورآیندہ منعقد ہونے والے پروگراموں کو بااثر اور پیغام رساں بنانے کے لائحہ عمل پر غور وخوض کیا، بالخصوص دیوبند میں منعقد ہونے والے عظیم ا لشان صدسالہ اجلاس سے متعلق کئی امور زیر بحث آئے ۔ ریاستی صدرمولانا اسامہ قاسمی نے مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء ہند کے حوالے سے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کی سوسالہ تاریخ، ملت اسلامیہ ہند کی تاریخ ہے جس سے نہ صرف ہماری جہد وجہد ، قربانیاں اور حصولیابیاں وابستہ ہیں بلکہ نسل نو کے لیے اس میں رہ نمائی کے اسباب بھی ہیں ۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ صدسالہ تقریبات اور پروگراموں کو ضلعی و ریاستی سطح پر بھی منعقد کیا جائے اور جمعیۃعلماء ہند کے اکابر پر مزید سیمینار اور کانفرنس منعقد کرکے جمعیۃکے پیغام کو عام کیا جائے ۔میٹنگ میں غور و خوض کے بعد طے ہوا کہ دیوبند میں عظیم الشان صدسالہ اجلاس 20،21اور22؍نومبر 2020ء کو منعقد کیا جائے اور اس سے پہلے تمام صوبائی یونٹیں اپنے اپنے علاقوں میں جمعیۃسے وابستہ شخصیات پر سیمینار یاپروگرام منعقد کریں۔مولانا اسامہ نے بتایا کہ میٹنگ میں ایک طرف جہاں جمعیۃعلماء ہند کے زیر اہتمام اکابر جمعیۃپر سیمیناروں کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا، وہیں یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ اکابر پر ڈاکیومنٹری بھی تیار کرائی جائے ۔جہاں تک سیمینار کا تعلق ہے تو 27-28؍جولائی 2019ء کو دہلی میں حضرت مولانا احمد سعید دہلوی ؒ سابق صدر جمعیۃعلماء ہند اور مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی ؒ سابق ناظم عمومی جمعیۃعلماء ہند کی خدمات پر سیمینار منعقد ہورہاہے ، اس کے علاوہ 21/22؍ستمبر 2019ء کو حضرت مولانا عبدالباری فرنگی محلی ؒ بانی جمعیۃعلماء ہند، حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ ؒ سابق صدر جمعیۃعلماء ہند ، حضرت علامہ سید فخرالدین مرادآبادی ؒسابق جمعیۃعلماء ہند کی خدمات پرسیمینار منعقد ہوگا ۔ مولانا اسامہ نے کہا کہ میٹنگ میں یہ تجویز آئی کہ حضرت شیخ الہند مولانا محمودحسن دیوبندی ؒ ، حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی ؒ، حضرت مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ ، حضرت مولانا عبدالوہاب آرویؒ اور فدائے ملت حضرت مولانا اسعد مدنی ؒ پر ایک کانفرنس دہلی میں ماہ نومبر میں منعقد کی جائے ، نیز حضرت علامہ شاہ معین الدین اجمیری ؒ سابق نائب صدر جمعیۃعلماء ہند پر اجمیر شریف میں سیمینار منعقد کیا جائے ۔مولانا اسامہ نے صحافیوں کو بتایا کہ اس اہم میٹنگ میں صدسالہ اجلاس کو کامیاب بنانے کے لیے بھی کئی فیصلے لیے گئے، بالخصوص فراہمی مالیات کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے کنوینر مولانا ندیم صدیقی مہاراشٹرا ہوں گے۔کمیٹی میں مولانا بدرالدین اجمل قاسمی ، مولانا صدیق اللہ چودھری ، حاجی محمد ہا رون بھوپال، مفتی محمد سلمان منصورپوری ، مولانا رفیق احمد بڑودوی ، مفتی احمد دیولہ شامل ہیں ۔ یہ بھی طے ہوا کہ مولانا حکیم الدین قاسمی صدسالہ اجلاس کے معاون کنوینر ہوں گے اور دیوبند میں صدسالہ رابطہ دفتر بھی قائم ہوگا ۔واضح ہو کہ مفتی محمد عفان منصورپوری صدسالہ اجلاس کے کنوینر ہیں ۔مولانا نے بتایا کہ میٹنگ میں اس کے علاوہ ملک کے موجودہ حالات بالخصوص ماب لنچنگ جیسے انسانیت سوز واقعات بھی زیر بحث رہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر جس طرح سے خوف اور نفرت کا ماحول پیداکرنے کی کوشش کررہے ہیں ،اس نے ملک کی شناخت کو بری طرح سے متاثر کیا ہے ،یہ محسوس کیا جارہا ہے کہ اقلیتوں کا ایک بڑا طبقہ اضطراب اور بے چینی میں مبتلا ہے۔ایسے حالات میں جمعیۃ علماء ہند اس امرکو ضروری سمجھتی ہے کہ وہ اتحاد و یک جہتی ، امن وآشتی اور بھائی چارہ کو فروغ دینے کے لیے اپنی روایت کے مطابق میدان عمل میں سرگرم ہواور انصاف پسند وبااثر برادران وطن کے سا تھ مل کراعتماد کی فضا قائم کی جائے ۔ اسی مقصد کے تحت 4؍اگست 2019ء کو دہلی میں امن وایکتا سمیلن کے انعقاد کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔ اس سے قبل 3؍اگست کو دہلی میں مجلس عاملہ جمعیۃعلماء ہند کا اجلاس ہو گا ۔یہ بھی طے ہوا کہ نہ صرف دہلی میں بلکہ ممبئی ، اورنگ آباد، بھوپال، جے پور ، لکھنو، دہرادون ، پٹنہ سمیت بڑے شہروں میں یہ سمیلن منعقد کیے جائیں گے ۔میٹنگ میں اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار،بنگال،کیرالہ، مدھیہ پردیش، اتر اکھنڈ، اڑیسہ، جھارکھنڈ، منی پور، تری پورہ، آندھرا پردیش، تلنگانہ،ہریانہ، ہماچل پردیش، تمل ناڈو، گجرات ،آسام، پنجاب، کرناٹک،چھتیس گڑھ،راجستھان سمیت اکثر صوبوں کے صدور و نظماء شریک ہوئے۔