از قلم مسعود اعظمی
—————————
طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم(الحدیث)
ترجمہ: ہر مسلمان پر علم دین کا سیکھنا فرض ہے
یہ ہر ایک کی ذمیداری ہے کہ وہ علماء کے پاس جائے اور ان سے دین کا علم سیکھے انبیاء علیہم السلام نے تبلیغ کے ذریعے انقلاب پیدا کیا پھر صحابہ کرام آگے بڑھے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ پوچھ کر حل کرتے رہے
اسی طرح ہم بھی اللہ کی محبت کے راستہ کے راہی ہیں ہم اپنے کو گرا ہوا سمجھیں: یہ خراب بات ہے آگر ہم نے اپنا مقام نہیں پہچانا تو ہم اپنے مقام کے تقاضے کے مطابق عمل بھی نہیں کر پاینگے اس ہم دنیا کی صورت حال کو دیکھ کر انکے رنگ و روپ کو پرکھ کر انکے لباس کو انکے اطوار کو دیکھ کر انکے شیدائی ہو جائیں یہ ہمارے اخلاق کے خلاف ہے
علم وہ نور ہے جس سے قلب سراپا نور بن جاتا ہے پھر اس نور کی روشنی اور خوشبو سے سارا عالم منور و معطر ہو جاتا ہے علم کا مقام پہچانیے اور اہل علم کا احترام کیجئے
خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ
تم میں سے بہتر وہ ہے جو قرآن کو سیکھے اور سکھلائے اور جو علم اللہ تعالی کی معرفت نا کروائے وہ علم علم نہیں ہے بلکہ جہالت ہے کچھ حضرات معلومات کو ہی علم سمجھ بیٹھے ہیں حالانکہ وہ دھوکے میں ہیں معلومات کا نام علم نہیں ہے بلکہ علم تو روشنی کے مانند ہوتی ہے کیونکہ روشنی سے تو چیزیں واضح ہوتی ہیں معلوم نہیں ہوتی تو علم اور ہے معلوم اور چیز ہے
اللہ تعالی ہمیں علم کی خصوصا علم دین کے سیکھنے کی توفیق عطاء فرمائے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطاء فرمائے آمین
—————————
طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم(الحدیث)
ترجمہ: ہر مسلمان پر علم دین کا سیکھنا فرض ہے
یہ ہر ایک کی ذمیداری ہے کہ وہ علماء کے پاس جائے اور ان سے دین کا علم سیکھے انبیاء علیہم السلام نے تبلیغ کے ذریعے انقلاب پیدا کیا پھر صحابہ کرام آگے بڑھے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ پوچھ کر حل کرتے رہے
اسی طرح ہم بھی اللہ کی محبت کے راستہ کے راہی ہیں ہم اپنے کو گرا ہوا سمجھیں: یہ خراب بات ہے آگر ہم نے اپنا مقام نہیں پہچانا تو ہم اپنے مقام کے تقاضے کے مطابق عمل بھی نہیں کر پاینگے اس ہم دنیا کی صورت حال کو دیکھ کر انکے رنگ و روپ کو پرکھ کر انکے لباس کو انکے اطوار کو دیکھ کر انکے شیدائی ہو جائیں یہ ہمارے اخلاق کے خلاف ہے
علم وہ نور ہے جس سے قلب سراپا نور بن جاتا ہے پھر اس نور کی روشنی اور خوشبو سے سارا عالم منور و معطر ہو جاتا ہے علم کا مقام پہچانیے اور اہل علم کا احترام کیجئے
خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ
تم میں سے بہتر وہ ہے جو قرآن کو سیکھے اور سکھلائے اور جو علم اللہ تعالی کی معرفت نا کروائے وہ علم علم نہیں ہے بلکہ جہالت ہے کچھ حضرات معلومات کو ہی علم سمجھ بیٹھے ہیں حالانکہ وہ دھوکے میں ہیں معلومات کا نام علم نہیں ہے بلکہ علم تو روشنی کے مانند ہوتی ہے کیونکہ روشنی سے تو چیزیں واضح ہوتی ہیں معلوم نہیں ہوتی تو علم اور ہے معلوم اور چیز ہے
اللہ تعالی ہمیں علم کی خصوصا علم دین کے سیکھنے کی توفیق عطاء فرمائے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطاء فرمائے آمین