ملکی حالات اور قنوت نازلہ
از : محمد عظیم فیض آبادی خادم دارالعلوم النصرہ دیوبند
9358163428
ملک کے دن بدن بگڑتے حالات سے ہر شخص واقف ہے سونے کی چڑیا کہے جانے والاملک شعلوں کی لپیٹ میں ہے جنت ، نشان کشمـیر کو جہنم بنادیا گیا ، امن وامان وبھائی چارے کے لئے مشہـور وطن عزیز اب پوری طرح نفـرتوں کی آماجگاہ بن چکا ہے ،گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ کہے جانے والادیش تشدد کا اڈہ ہوکر رہ گیاہے ، چشتی وگرونانک کی سرزمین محبتوں کے بجائے آپسی عداوتوں سے جوجھ رہی ہے ، رام کے پجاری رام کے امن ومحبت کے پیغام کو بھلاکرخودرام ہی کانام لےکر ہر طرف نفرتوں کابازار گرم کئے ہوئے ہیں سیاسی وسماجی ،اقتصادی ومعاشی اعتبار سے ملک کا دیوالیہ نکل گیاہے امن وسکون غارت ہوکر ہر طرف بدامنی کادور دورہ بقول شخصے "1947سے بھی بدتر حالات ہیں خصوصاً مسلمانوں کے لئے " اس میں کوئی شک نہیں کہ بٹوارے کے وقت کے ہنگامہ خیزحالات بڑے بھیانک تھے لیکن اِس وقت کے حالات بھی مسلمانون کے لئے کچھ کم نہیں ہیں اگرچہ اُس وقت کے حالات کی نوعیت کی نوعیت مختلف تھی مگر اِس وقت مسلمانوں پر ہر جہت سے یلغار ہے نہ ایمان سلامت ہے نہ شعائر اسلام محفوظ ہیں نہ جان مال کے حفاطت کی کوئی سبیل ہے نہ ہی عزت وآبرؤ ، اسلامی حلیہ ولباس میں ملبوس کوئی بھی شخص کہیں بھی ماب لنچنگ کا شکار ہوکر موت کے گھاٹ اتار دیاجاتاہےآپ دیکھ رہے ہیں کہ طلاق ، حلالہ ، تعددازدواز ،لوجہاد ، جوہر یونیورسٹی ، دیوبند لائبریری، اور کشـمیر جیسے موضوعـات مسـلمانـوں کے گرد ہی گـوم رہے ہیں ایسـے سخـت و سنگین حالات میں مسـلمانـوں کے لئے ضـروری ہے کہ انابت الی اللہ ، گناہـوں سے توبہ ، برائیوں سے دوری اختیارکریں اللہ کی ناراضگی والے اعمال چھوڑ کر اللہ سے قربت پیدا کرنےوالے اعمال کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کریں اپنے آپ کو اخلاق وکردار کے سانچے میں ڈھال کرمعاشرے کو خوشگوار بنائیں اور ایسے سخت حالات میں نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پرعمل کرتے ہوئےقنـوت نازلہ کااہتمال کریں
وقت کا تقاضہ ہے کہ علماء، ائمہ وحفاظ حضرات لوگوں کو ملکی حالات سے باخبر کرتے ہوئے قنوت نازلہ کی اہمیت سے روشناش کرئیں اور اسکے پڑھنےکاطریقے بتلاتے ہوئے ایسے سخت ترین حالات میں بنی کریم صلیٰ اللّٰہ علیہ وسلم کی سنت سے باخبر کریں اور ملک کے امن وامان ،اور مسلمانوں کے جان مال وعزت وابرؤ کی حفاظت کی دعا کریں اور وقتا فوقتا دعایونس علیہ السلام کا بھی اہتمام کریں
از : محمد عظیم فیض آبادی خادم دارالعلوم النصرہ دیوبند
9358163428
ملک کے دن بدن بگڑتے حالات سے ہر شخص واقف ہے سونے کی چڑیا کہے جانے والاملک شعلوں کی لپیٹ میں ہے جنت ، نشان کشمـیر کو جہنم بنادیا گیا ، امن وامان وبھائی چارے کے لئے مشہـور وطن عزیز اب پوری طرح نفـرتوں کی آماجگاہ بن چکا ہے ،گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ کہے جانے والادیش تشدد کا اڈہ ہوکر رہ گیاہے ، چشتی وگرونانک کی سرزمین محبتوں کے بجائے آپسی عداوتوں سے جوجھ رہی ہے ، رام کے پجاری رام کے امن ومحبت کے پیغام کو بھلاکرخودرام ہی کانام لےکر ہر طرف نفرتوں کابازار گرم کئے ہوئے ہیں سیاسی وسماجی ،اقتصادی ومعاشی اعتبار سے ملک کا دیوالیہ نکل گیاہے امن وسکون غارت ہوکر ہر طرف بدامنی کادور دورہ بقول شخصے "1947سے بھی بدتر حالات ہیں خصوصاً مسلمانوں کے لئے " اس میں کوئی شک نہیں کہ بٹوارے کے وقت کے ہنگامہ خیزحالات بڑے بھیانک تھے لیکن اِس وقت کے حالات بھی مسلمانون کے لئے کچھ کم نہیں ہیں اگرچہ اُس وقت کے حالات کی نوعیت کی نوعیت مختلف تھی مگر اِس وقت مسلمانوں پر ہر جہت سے یلغار ہے نہ ایمان سلامت ہے نہ شعائر اسلام محفوظ ہیں نہ جان مال کے حفاطت کی کوئی سبیل ہے نہ ہی عزت وآبرؤ ، اسلامی حلیہ ولباس میں ملبوس کوئی بھی شخص کہیں بھی ماب لنچنگ کا شکار ہوکر موت کے گھاٹ اتار دیاجاتاہےآپ دیکھ رہے ہیں کہ طلاق ، حلالہ ، تعددازدواز ،لوجہاد ، جوہر یونیورسٹی ، دیوبند لائبریری، اور کشـمیر جیسے موضوعـات مسـلمانـوں کے گرد ہی گـوم رہے ہیں ایسـے سخـت و سنگین حالات میں مسـلمانـوں کے لئے ضـروری ہے کہ انابت الی اللہ ، گناہـوں سے توبہ ، برائیوں سے دوری اختیارکریں اللہ کی ناراضگی والے اعمال چھوڑ کر اللہ سے قربت پیدا کرنےوالے اعمال کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کریں اپنے آپ کو اخلاق وکردار کے سانچے میں ڈھال کرمعاشرے کو خوشگوار بنائیں اور ایسے سخت حالات میں نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پرعمل کرتے ہوئےقنـوت نازلہ کااہتمال کریں
وقت کا تقاضہ ہے کہ علماء، ائمہ وحفاظ حضرات لوگوں کو ملکی حالات سے باخبر کرتے ہوئے قنوت نازلہ کی اہمیت سے روشناش کرئیں اور اسکے پڑھنےکاطریقے بتلاتے ہوئے ایسے سخت ترین حالات میں بنی کریم صلیٰ اللّٰہ علیہ وسلم کی سنت سے باخبر کریں اور ملک کے امن وامان ،اور مسلمانوں کے جان مال وعزت وابرؤ کی حفاظت کی دعا کریں اور وقتا فوقتا دعایونس علیہ السلام کا بھی اہتمام کریں