اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہماری امانت، از قلم! وقار احمد قاسمی غالب پوری

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 12 October 2019

ہماری امانت، از قلم! وقار احمد قاسمی غالب پوری

ہماری امانت۔

از : وقار احمد غالب پوری۔
mohdwaqarakhtar@gmail.com

یہ مضمون در اصل احقر کی ایک speech ہے، جو Indo America Coaching Center Deoband کے Annual program میں بالخصوص وہیں کے student کے لیے کی گئی تھی؛ اس speech کو آپ کی خدمت میں ایک Article کی صورت میں بھی پیش کیا جا رہا ہے:

آپ سب کا بہت بہت شکریہ کہ آپ نے مجھ یہ موقع دیا ۔ میں آپ لوگوں کے سامنے ایسا کچھ بھی نہیں کہہ سکتا، جو آپ کو پہلے سے معلوم نہ ہو؛ البتہ کوشش کرتا ہوں کہ دوچار باتیں ایسی ہوں ، جو ہم سب کے لیے مفید ہوں۔
سر اجازت ہے؟

علامہ اقبال کا ایک بہت ہی مشہور شعر ہے :
تو شاہیں ہے ، پرواز ہے کام تیرا
تیرے سامنے آسماں اور بھی ہیں

میرے عزیز ساتھیو! زندگی ایک سفر ہے منزل نہیں؛ ویسٹرن کلچر کہتا ہے enjoy your life زندگی کو enjoy کرو؛ لیکن اسلام کہتا ہے ہم زندگی میں enjoy کرنے نہیں آئے ؛ یہ امتحان ہے ، اسے face کرنے آئے ہیں۔ اس میں جو چلینجیز آتے ہیں، ہمیں اس کو face کرنا ہے۔

اس زندگی میں اگر اپنی پہچان بنانی ہے ، تو ایک الگ راستہ اختیار کرنا ہوگا، اس راستہ میں دشواری اور مشکلات بھی آئیں گی؛ پر آپ کو اپنی ہمت اور بلند ارادوں پر قائم رہنا ہوگا؛ کیوں کہ جس کا ڈزائر جتنا بڑا ہوتا ہے ، اس کا سکسیز بھی اتنا ہی بڑا ہوتا ہے۔

اس ڈیزائر کو پورا کرنے کے لیے آپ خود کی آواز کو سنیں؛ کیوں کہ جو آپ مان لیتے ہیں، آج نہیں تو کل وہ آپ بن جاتے ہیں؛ یہ ہرگز خیال نہ کریں کہ لوگ کیا سوچیں گے؛ یہ سب سے بڑا روگ ہے، اسے خود سے دور رکھیں، اگر آپ میں ارادہ کرنے کی طاقت ہے، تو اسے کرنے کی بھی طاقت ضرور ہوگی؛ ہر مشکل آسان ہوجائے گی ، اگر آپ اپنے مقصد پر ڈٹے رہے ؛ شاید risk نام کی چیز ہے ہی نہیں دنیا میں، سب آسان ہے۔

ایک مرتبہ بابر کی جنگ رانا سانگا سے ہونے والی تھی، جس کی فوج تین لاکھ ساٹھ ہزار تھی اور بابر کی فوج ایک لاکھ بیس ہزار۔ بابر کے فوجی رانا سانگا کے فوجیوں کی تعداد دیکھتے ہی ڈر گئے اور بابر سے کہا: "چلو واپس چلتے ہیں ، پھر کبھی مقابلہ کر لیں گے"۔

بابر نے کہا: "مجھے پانچ منٹ دو ، پھر فیصلہ کرنا کہ واپس چلنا ہے، یا مقابلہ کرنا ہے"۔ بابر نے ایک انتہائی چھوٹا خطبہ دیا ۔ یہ خطبہ دہلی میں آئی اے ایس اور نیٹ کے student اپنے table کے سامنے والی دیوار پر stuk کیے ہوئے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جب ہم پڑھائی سے اکتا جاتے ہیں ، دل مزید پڑھنے کی اجازت نہیں دیتا، تو بابر کا یہ جملہ دیکھتے ہیں ، جسے دیکھتے ہی ہمیں دوبارہ سے لڑنے کا جذبہ آجاتا ہے۔

وہ جملہ کیا ہے ؟ ذرا غور سے سنیں اور ممکن ہو تو نوٹ بھی کر لیں:
"یہ زندگی موت کی امانت ہے؛ مشہور اور کامیاب ہونا؛ یہ ہماری امانت ہے ۔ اس سے پہلے کی موت آئے اور لے لے ، جو اس کی امانت ہے ، چلو چل کر لے لیں وہ، جو ہماری امانت ہے"۔

اس لیے ہمیشہ اچھا بولیں ، اچھا دیکھیں، اچھا سنیں اور کریں۔ جب لوگ بولنے لگ جائیں کہ آپ پاگل ہوگئے ہو، تو سمجھ جائیں کی آپ صحیح Trake پہ ہیں ؛ پر یہ بات یاد رہے کہ اپنے trake پہ نہ بھاگنا ہے نہ رکنا ہے، بس چلتے رہنا ہے؛ کیوں کہ پیسے کی ضرورت صرف اتنی ہی ہوتی ہے، جتنی گاڑی میں petrol کی، نہ اس سے زیادہ نہ اس سے کم، ان شاء اللہ کامیابی ضرور آپ کے قدم چومے گی۔

ایسے کامیاب لوگ اپنے فیصلوں سے دنیا بدل دیتے ہیں اور کمزور لوگ دنیا کی ڈر سے اپنے فیصلے بدل دیتے ہیں، ایسا نہ کریں؛ بلکہ اپنی کوشش اور لگن جاری رکھیں؛ کیوں کہ کسی بھی کتاب میں یہ نہیں لکھا کہ اگر آپ کے پیروں میں قیمتی جوتے نہ ہوں، تو آپ چلنا ہی چھوڑ دیں؛ ضرور چلیں اور خود میں پرندے کی طرح عاجزی پیدا کریں، جو آسمان کی بلندیوں کو چھوتے ہوئے بھی اپنی گردن جھکائے رکھتا ہے۔
نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
تو شاہیں ہے، بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

اگر کوئی مشکل پیش آئے، تو مایوس نہ ہوں؛ زندگی کہیں سے بھی شروع ہوسکتی ہے۔ اپنی ہر حالت پر اللہ کا شکر ادا کریں؛ ہر چیز خود میں خاص ہوتی ہے۔ کسی نے کیا خوب کہا :
نہ گورا رنگ خوبصورتی کی علامت ہے
نہ کالا رنگ بدصورتی کی نشانی ہے
کفن سفید ہوکر بھی خوف کی علامت ہے
کعبہ کا غلاف کالا ہوکر بھی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے

ایک دفعہ ایک انسان بال بنوانے سلون جاتا ہے، تو اس کے سر پر 20 سے 25 بال ہوتے ہیں ، وہ barber کہتا ہے کہ بھائی یہ بال گنوں کہ کاٹوں؟ وہ کہتا ہے: you cloure them ؛ یہ atitude ہے میرے پیارے دوستو۔ اس atitude کے ساتھ زندگی گذارنا ہے؛ پر ایسا atitude نہ ہو کہ ہم اپنے مذہب کو ہی بھول جائیں؛ نہیں؛ بلکہ ہر پل جنت میں جانے کی فکر کریں اور علم حاصل کرنے لیے جی جان سے محنت کریں۔ علم ایسی شئ ہے ، جو پہلا میسیج اللہ نے دیا ہے اقراء؛ اس کے لیے جی جان لگا دیں۔ علم ہی آپ کو ہر چیز سیکھاتا ہے؛ علم کی کوئی حد نہیں اور آپ ایک وقت نہ کھائیں؛ لیکن غریبوں کو ضرور کھلائیں۔
کسی شاعر نے کہا:
ذلیل مت کرنا کبھی کسی فقیر کو اپنی چوکھٹ پر
وہ صرف بھیک لینے ہی نہیں دعائیں دینے بھی آتا ہے

میں اپنی بات کو سمیٹتے ہوئے ایک چھوٹی سی بڑی پیاری چیز آپ کے سامنے رکھنا چاہوں گا کہ آج آپ جو بھی ہیں ، اس کی نیو آپ کے کل میں رکھی گئی تھی، کل آپ جو بھی ہوں گے، اس کی نیو آج آپ خود میں رکھ رہے ہیں۔
میں ہاتھ جوڑ کر گذارش کرتا ہوں کہ اپنی نیو اتنی مضبوط سے مضبوط تر رکھنا کہ کوئی بھی ہوا ہو، آندھی ہو، یا طوفان ؛ اسے توڑ نہ سکے ۔

مجھے بغور اور صبر سننے کے لیے آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔