*سلمان ندوی کی معزولی کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل، ندوۃ العلماء میں ہنگامہ آرائی کے آثار، طلبہ دو گروپوں میں تقسیم، حالات پر انتظامیہ کی گہری نظر*
لکھنؤ : 15 /اکتوبر 2019 (ایجنسیاں) ندوۃ العلماء میں ایک ہفتہ سے جاری تنازعہ کے بعد بالآخر آج سلمان ندوی کی معزولی کا اعلان کردیا گیا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی خبر کے مطابق مولانا سلمان ندوی کو ندوۃ العلماء کی تمام ذمہ داریوں سے فارغ کردیا گیا ہے، البتہ ابھی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پائی ہے - موصولہ اطلاع کے مطابق گزشتہ کل ندوہ میں عاملہ کی ہنگامی میٹگ طلب کی گئی، جس میں ندوۃ العلماء میں جاری تنازعہ کو ختم کرنے پر غور و خوض کیا گیا، ساتھ ہی مولانا سلمان ندوی کے معاملہ پر جانچ کمیٹی بٹھائی گئی، جس نے آج انتظامیہ کو اپنی حتمی رپورٹ سونپ دی ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے ان پر لگے اکثر الزامات کی تصدیق کردی ہے، کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق سلمان ندوی اکثر الزامات میں ملوث پائے گئے ہیں، جانچ کمیٹی کی رپورٹ کے پیش نظر ندوہ کے تمام اربابِ حل و عقد کے متفقہ فیصلہ سے آج مولانا سلمان ندوی کو تمام تر ذمہ داریوں سے معزول کردیا گیا ہے- اور آج شب ندوہ کے کلیۃ الدعوہ و الإعلام کے دفتر میں موجود سلمان ندوی کے سامان کو ان کے گھر منتقل کرنا بھی شروع کردیا ہے، سلمان ندوی کی معزولی پر ندوہ میں حالات کشیدہ ہیں، طلبہ دو دھڑوں میں بٹتے نظر آرہے ہیں، اکثر طلبہ کا رجحان انتظامیہ کی طرف ہے، وہ انتظامیہ کے فیصلے سے مطمئن نظر آرہے ہیں، البتہ کچھ شرپسند عناصر طلبہ ندوہ کے پرامن ماحول کو مکدر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سلمان ندوی کے حمایتی طلبہ کے مابین بھی میٹنگوں کا دور جاری ہے، انتظامیہ ان پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے، انتظامیہ نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تر انتظامات کرلئے ہیں، جگہ جگہ ندوہ کے اساتذہ طلبہ کی نگرانی کررہے ہیں، سی سی ٹی وی کیمرے سے شرپسند عناصر طلبہ پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے، جبکہ سادہ وردی میں ملبوس پولیس افسران ندوہ میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں، آج کے اس فیصلہ پر انتظامیہ سے وابستہ ایک کارکن نے بتایا کہ مولانا سلمان ندوی کے معزولی کی خبر عام ہونے کے بعد ندوہ میں حالات کشیدہ ہیں، انتظامیہ کے مطابق شرپسند عناصر طلبہ اگر کسی ہنگامہ آرائی میں ملوث پائے گئے تو ان پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، انتظامیہ نے کہا ہے کہ معزولی کا یہ متفقہ فیصلہ دارالعلوم ندوۃ العماء کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے- جبکہ دوسری طرف سوشل میڈیا پر انتظامیہ کے فیصلہ کو سراہایا جاریا ہے، اس معاملہ پر سلمان ندوی کے حمایتی طلبہ انتظامیہ سے نالاں نظر آئے، انہوں نے اس فیصلہ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو زیادتی سے تعبیر کیا- سلمان ندوی کے حمایتی طلبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا سلمان ندوی کو معزول نہیں کیا گیا بلکہ انہوں نے از خود استعفیٰ دیا ہے، حمایتی طلبہ کے بقول وہ اس فیصلہ کے خلاف موثر احتجاج کرنے پر غور کررہے ہیں، اس سارے قضیہ پر جب انتظامیہ سے بات کی گئی تو انہوں نے قبل از وقت اس مسئلہ پر کچھ کہنے سے انکار کردیا، انتظامیہ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ کل تک ندوۃ العلماء سے سلمان ندوی کے معاملہ پر آفیشل اعلان جاری کردیا جائے گا، سلمان ندوی کے حتمی فیصلہ کو لیکر مدارس سے وابستہ افراد کی نگاہ انتظامیہ کے آفیشل بیانیہ پر لگی ہوئی ہیں-
لکھنؤ : 15 /اکتوبر 2019 (ایجنسیاں) ندوۃ العلماء میں ایک ہفتہ سے جاری تنازعہ کے بعد بالآخر آج سلمان ندوی کی معزولی کا اعلان کردیا گیا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی خبر کے مطابق مولانا سلمان ندوی کو ندوۃ العلماء کی تمام ذمہ داریوں سے فارغ کردیا گیا ہے، البتہ ابھی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پائی ہے - موصولہ اطلاع کے مطابق گزشتہ کل ندوہ میں عاملہ کی ہنگامی میٹگ طلب کی گئی، جس میں ندوۃ العلماء میں جاری تنازعہ کو ختم کرنے پر غور و خوض کیا گیا، ساتھ ہی مولانا سلمان ندوی کے معاملہ پر جانچ کمیٹی بٹھائی گئی، جس نے آج انتظامیہ کو اپنی حتمی رپورٹ سونپ دی ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے ان پر لگے اکثر الزامات کی تصدیق کردی ہے، کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق سلمان ندوی اکثر الزامات میں ملوث پائے گئے ہیں، جانچ کمیٹی کی رپورٹ کے پیش نظر ندوہ کے تمام اربابِ حل و عقد کے متفقہ فیصلہ سے آج مولانا سلمان ندوی کو تمام تر ذمہ داریوں سے معزول کردیا گیا ہے- اور آج شب ندوہ کے کلیۃ الدعوہ و الإعلام کے دفتر میں موجود سلمان ندوی کے سامان کو ان کے گھر منتقل کرنا بھی شروع کردیا ہے، سلمان ندوی کی معزولی پر ندوہ میں حالات کشیدہ ہیں، طلبہ دو دھڑوں میں بٹتے نظر آرہے ہیں، اکثر طلبہ کا رجحان انتظامیہ کی طرف ہے، وہ انتظامیہ کے فیصلے سے مطمئن نظر آرہے ہیں، البتہ کچھ شرپسند عناصر طلبہ ندوہ کے پرامن ماحول کو مکدر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سلمان ندوی کے حمایتی طلبہ کے مابین بھی میٹنگوں کا دور جاری ہے، انتظامیہ ان پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے، انتظامیہ نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تر انتظامات کرلئے ہیں، جگہ جگہ ندوہ کے اساتذہ طلبہ کی نگرانی کررہے ہیں، سی سی ٹی وی کیمرے سے شرپسند عناصر طلبہ پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے، جبکہ سادہ وردی میں ملبوس پولیس افسران ندوہ میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں، آج کے اس فیصلہ پر انتظامیہ سے وابستہ ایک کارکن نے بتایا کہ مولانا سلمان ندوی کے معزولی کی خبر عام ہونے کے بعد ندوہ میں حالات کشیدہ ہیں، انتظامیہ کے مطابق شرپسند عناصر طلبہ اگر کسی ہنگامہ آرائی میں ملوث پائے گئے تو ان پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، انتظامیہ نے کہا ہے کہ معزولی کا یہ متفقہ فیصلہ دارالعلوم ندوۃ العماء کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے- جبکہ دوسری طرف سوشل میڈیا پر انتظامیہ کے فیصلہ کو سراہایا جاریا ہے، اس معاملہ پر سلمان ندوی کے حمایتی طلبہ انتظامیہ سے نالاں نظر آئے، انہوں نے اس فیصلہ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو زیادتی سے تعبیر کیا- سلمان ندوی کے حمایتی طلبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا سلمان ندوی کو معزول نہیں کیا گیا بلکہ انہوں نے از خود استعفیٰ دیا ہے، حمایتی طلبہ کے بقول وہ اس فیصلہ کے خلاف موثر احتجاج کرنے پر غور کررہے ہیں، اس سارے قضیہ پر جب انتظامیہ سے بات کی گئی تو انہوں نے قبل از وقت اس مسئلہ پر کچھ کہنے سے انکار کردیا، انتظامیہ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ کل تک ندوۃ العلماء سے سلمان ندوی کے معاملہ پر آفیشل اعلان جاری کردیا جائے گا، سلمان ندوی کے حتمی فیصلہ کو لیکر مدارس سے وابستہ افراد کی نگاہ انتظامیہ کے آفیشل بیانیہ پر لگی ہوئی ہیں-