نم آنکھوں کے ساتھ حافظ محمد سمیر سپرد خاک،ندی میں ڈوب جانے سے ہوئی تھی موت، جنازے میں ہزاروں لوگوں نے کی شرکت
رپورٹ! عاصم طاہر اعظمی
7860601011
منجیرپٹی سرائے میر! 9 اکتوبر آئی این اے نیوز 2019
حافظ محمد سمیر بن جناب مطیع الدین منجیرپٹی کل گاؤں کی کنور ندی میں نہاتے وقت ڈوب گئے تھے کل ہی سے گاؤں کے کافی لوگوں کے ساتھ ساتھ غوطہ خوروں نے اپنے جان انتھک کوشش کی رات میں کھٹہنہ پل پر بھی کافی لوگوں پہرہ دیا اور لائٹ کے ذریعے تلاش کرتے رہے لیکن سعی لا حاصل،آج پھر صبح ہی سے گاؤں کے لوگوں کے ساتھ غوطہ خوروں نے تلاش جاری رکھے بالآخر تقریباً سوا بارہ بجے مکمل 26 گھنٹے گزر جانے کے بعد یہ خبر ملی کہ نعش مل گئی ہے، ابو حمزہ قاسمی کی رپورٹ کے مطابق کہ میں اسی جگہ تھا، گاؤں کے پل سے دکھن طرف جھاڑ میں کچھ دن پہلے کتے کے مر جانے کی وجہ سے کافی بدبو تھی جس کہ وجہ سے لوگ ادھر جانے سے کترا رہے تھے، گاؤں اور دیگر گاؤں کے کچھ نوجوانوں نے ہمت باندھ کر جھاڑ کو صاف کرنے فیصلہ کیا ابھی تھوڑی ہی محنت کیے کہ نعش کا تھوڑا سا حصہ دکھ گیا اور فوراً شور کرنے لگے اور دھیرے دھیرے اس کو نکال کر باہر لائے، یہ خبر سنتے ہی قرب و جوار کے گاؤں کے لوگوں کا دیکھنے کا ایک سیلاب امڈ پڑا، گاؤں کے لوگوں نے فوراً تدفین عمل کی تیاری میں لگ گئے نعش ملنے کے ٹھیک دو گھنٹے بعد جنازہ کی نماز ادا کی گئی، جنازہ کی نماز مفتی محمد شاکر قاسمی استاذ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم نے پڑھائی، زیادہ تعداد ہونے کی وجہ سے جگہ کم پڑ گئی گاؤں کے مکتب کے صحن کے علاوہ پرائمری اسکول اور روڈ پر بھی صف لگانی پڑی،
جنازے میں قرب و جوار کے گاؤں کے لوگوں کے علاوہ مدرستہ الإصلاح کے استاد اور طالب علم کثیر تعداد میں موجود تھے، مرحوم حافظ محمد سمیر مدرسۃ الإصلاح پر عربی سوم کے طالب علم تھے،حافظ سمیر کے کُل چار بھائی اور تین بہنیں تھیں، جن میں سے سب سے چھوٹے بھائی رمان کا گزشتہ سال پتنگ اڑاتے ہوئے گر کر چوٹ آنے کی وجہ سے کچھ دن بعد انتقال ہوگیا تھا باقی دو بھائی حافظ محمد سلمان اصلاحی اور حسان اور تین بہنیں موجود ہیں یقیناً یہ حادثہ جناب مطیع الدین صاحب کے لیے بڑا ہے ایک ہی سال میں دو لڑکے اللہ کو پیارے ہوگئے، انسان اللہ رب العزت کی تقدیر کے آگے بے بس ہے ایسے مواقع پر صبر کا دامن ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے ااس دکھ کی گھڑی میں ناکارہ آپ کے غم میں برابر کا شریک ہے،
حق تعالیٰ جل مجدہ حافظ محمد سمیر کو اعلیٰ علیین میں مقام کریم عطا فرمائے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے (خصوصاً حافظ محمد سلمان صاحب جو کہ اس وقت دبئی میں مقیم ہیں) آمین ثم آمیــــن
رپورٹ! عاصم طاہر اعظمی
7860601011
منجیرپٹی سرائے میر! 9 اکتوبر آئی این اے نیوز 2019
حافظ محمد سمیر بن جناب مطیع الدین منجیرپٹی کل گاؤں کی کنور ندی میں نہاتے وقت ڈوب گئے تھے کل ہی سے گاؤں کے کافی لوگوں کے ساتھ ساتھ غوطہ خوروں نے اپنے جان انتھک کوشش کی رات میں کھٹہنہ پل پر بھی کافی لوگوں پہرہ دیا اور لائٹ کے ذریعے تلاش کرتے رہے لیکن سعی لا حاصل،آج پھر صبح ہی سے گاؤں کے لوگوں کے ساتھ غوطہ خوروں نے تلاش جاری رکھے بالآخر تقریباً سوا بارہ بجے مکمل 26 گھنٹے گزر جانے کے بعد یہ خبر ملی کہ نعش مل گئی ہے، ابو حمزہ قاسمی کی رپورٹ کے مطابق کہ میں اسی جگہ تھا، گاؤں کے پل سے دکھن طرف جھاڑ میں کچھ دن پہلے کتے کے مر جانے کی وجہ سے کافی بدبو تھی جس کہ وجہ سے لوگ ادھر جانے سے کترا رہے تھے، گاؤں اور دیگر گاؤں کے کچھ نوجوانوں نے ہمت باندھ کر جھاڑ کو صاف کرنے فیصلہ کیا ابھی تھوڑی ہی محنت کیے کہ نعش کا تھوڑا سا حصہ دکھ گیا اور فوراً شور کرنے لگے اور دھیرے دھیرے اس کو نکال کر باہر لائے، یہ خبر سنتے ہی قرب و جوار کے گاؤں کے لوگوں کا دیکھنے کا ایک سیلاب امڈ پڑا، گاؤں کے لوگوں نے فوراً تدفین عمل کی تیاری میں لگ گئے نعش ملنے کے ٹھیک دو گھنٹے بعد جنازہ کی نماز ادا کی گئی، جنازہ کی نماز مفتی محمد شاکر قاسمی استاذ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم نے پڑھائی، زیادہ تعداد ہونے کی وجہ سے جگہ کم پڑ گئی گاؤں کے مکتب کے صحن کے علاوہ پرائمری اسکول اور روڈ پر بھی صف لگانی پڑی،
جنازے میں قرب و جوار کے گاؤں کے لوگوں کے علاوہ مدرستہ الإصلاح کے استاد اور طالب علم کثیر تعداد میں موجود تھے، مرحوم حافظ محمد سمیر مدرسۃ الإصلاح پر عربی سوم کے طالب علم تھے،حافظ سمیر کے کُل چار بھائی اور تین بہنیں تھیں، جن میں سے سب سے چھوٹے بھائی رمان کا گزشتہ سال پتنگ اڑاتے ہوئے گر کر چوٹ آنے کی وجہ سے کچھ دن بعد انتقال ہوگیا تھا باقی دو بھائی حافظ محمد سلمان اصلاحی اور حسان اور تین بہنیں موجود ہیں یقیناً یہ حادثہ جناب مطیع الدین صاحب کے لیے بڑا ہے ایک ہی سال میں دو لڑکے اللہ کو پیارے ہوگئے، انسان اللہ رب العزت کی تقدیر کے آگے بے بس ہے ایسے مواقع پر صبر کا دامن ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے ااس دکھ کی گھڑی میں ناکارہ آپ کے غم میں برابر کا شریک ہے،
حق تعالیٰ جل مجدہ حافظ محمد سمیر کو اعلیٰ علیین میں مقام کریم عطا فرمائے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے (خصوصاً حافظ محمد سلمان صاحب جو کہ اس وقت دبئی میں مقیم ہیں) آمین ثم آمیــــن