موجودہ وقت میں بابری مسجد کے حالیہ فیصلہ کے پیش نظر
(ایس پی شاملی ) نے ذمہ داران مدارس ۔ ائمہ مساجد ۔ متولیان ۔تنظیموں کے سربراھان ۔قصبہ دیھات کے نگراں صاحبان کی میٹنگ طلب کی۔ اور اپنے خصوصی پیغام میں کھا کہ مجھکو آپ کے ضلع شاملی میں ایک سال ہوگیا ھے ۔ اور یہ سال امن وشانتی سے گزرا ۔
میں چاہتا ہوں کہ آنے والا وقت بھی امن چین سے گزرے ۔ اس میں مجھکو آپ کے تعاون کی بڑی ضرورت ھے ۔ فیصلہ جوبھی آئے ہم کو فیصلہ کو قبول کرنا ھے ۔ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں ۔ قانون کا پالن کریں ۔ ضلع میں امن وشانتی بنائے رکھیں ۔ اپنی تقاریر ۔ محفلوں ۔ مجلسوں میں عوام تک امن و امان۔ شانتی ۔پرامن فضاکو کو باقی رکھنے کی ہرممکن یقین دھانی کرائیں ۔
میٹنگ میں چارسو سے زائد علما نے شرکت کی ۔ ایس پی شاملی نے چائے ۔سموسے سے علما کی دوران مجلس ضیافت کی ۔ اور علما کے کثیر تعداد میں شرکت کے باعث میٹنگ ھال تنگ دامنی کا شکوہ کرنے لگا ۔ جس کے پیش نظر ایس پی شاملی کی جتنی تعریف کیجائے کم ھے ۔
انھوں نے اپنے پیچھے بیٹھے افسران کو کھڑا کیا اور کھاں اپنی کرسیاں ہمارے معزز علما کے لیے خالی کردیں ۔ یہ ہمارے مھمان ھیں ۔
خصوصی شرکا میں ۔
حضرت مولانا عاقل گڈھی دولت ۔
مفتی عارف مساوی جامع مسجد تھانہ بھون ۔ مولانا ساجد صاحب مساوی ۔ خانقاہ اشرفیہ تھانہ بھون ۔
مولانا سید حذیفہ نجم تھانوی ۔
مفتی مھتاب عالم سونتہ ۔
قاری ارشد پلٹھیڑی ۔
مولانا الیاس پلٹھیڑی ۔
مولانا ایوب صاحب شاملی ۔
مولانا اقبال صاحب شاملی ۔
مولانا شوقین بھیسانی ۔
مولانا اکمل مفتاحی ۔ مولانا مستقیم ھینڈ ۔ مولانا عاقل سونتہ ۔
کے علاوہ چارسو سے زائد علما ۔ ائمہ۔ متولیان ۔ اور سرکردہ حضرات ۔ نے شرکت کی ۔
اور امن و امان کی فضا کو باقی رکھنے کی ہرممکن یقین دھانی کرائ