کیا سی اے اے کی مخالفت کے نام پر تشدد صحیح ہے! نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کہا کہ انہیں لگاتا چیلنجز مل رہے ہیں اور انہوں نے چیلنجوں کو چیلنج دینے کا عزم مصمم کر رکھا ہے
لکھنؤ: 25 دسمبر 2019
وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کہا کہ انہیں لگاتا چیلنجز مل رہے ہیں اور انہوں نے چیلنجوں کو چیلنج دینے کا عزم مصمم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا وہ نئے سال میں بھی اسی یقین کے ساتھ داخل ہو رہے ہیں۔ مودی لکھنؤ میں سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کی مورتی کی نقاب کشائی اور اٹل میڈیکل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے پہنچے تھے۔
نریندر مودی نے کہا کہ 2014 آرٹیکل 370 کو وراثت میں ملا بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہم نے کشمیر سے 370 ہٹایا اور کافی اچھے طریقے سے اٹھایا۔ انہوں نے شہریت (ترمیمی) قانون پر بولتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو لمبے عرصے سے ہندوستان کی شہریت نہیں ملی تھی اور وہ کافی پریشان تھے ہم نے ان کو شہریت دینے کا کام کیا ہے۔
اتر پردیش میں شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج میں میں تشدد پھوٹ پڑنے کا خصوصی کا تذکرہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ احتجاج کے دوران تشدد پر آمادہ افراد کو سوچنا چاہئے کہ کیا ان کا یہ طریقہ صحیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ان مظاہرین سے امن وامان کو قائم رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں کہ اگر اچھی سڑکیں،سہولیات اور صاف سیوریج نظام کا ایک شہری کا حق ہے تو ان کی دیکھ بھال کرنا بھی ان کی ذمہ داری ہے۔ ہم اپنی ذمہ داری کا اظہار کریں۔ اپنے مقاصد کو حاصل کریں، یہ بہتر حکمرانی کے دن پر ہمارا عزم ہونا چاہئے۔ یہ عوام کی توقعات ہیں اوریہی اٹل کی بھی سوچ تھی۔
قبل ازیں، وزیر اعظم نریندر مودی نے یوپی لوک بھون میں سابق وزیراعظم کی 25 فٹ اونچی مورتی کی نقاب کشائی کرنے کے بعد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم کی کانسے کی یہ مورتی ہمیں ان کے نظریات اور اقدار کی ہمیشہ یاد دلائے گا۔ آنجہانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کہا کرتے تھے کہ ہم زندگی کو ٹکڑوں میں نہیں دیکھ سکتے ہمیں اسے مجموعی طورپر دیکھنا ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مسقبل میں ہمارا تجزریہ دو نکات پر ہوگا۔ ایک یہ کہ وراثت میں ملے مسائل کو ہم نے کیسے حل کیا اور ملک کی ترقی کی کوششوں میں ہم نے کتنی مضبوط بنیادرکھی ہے۔ ہمیں اپنے حقوق اور ذمہ داریوں دونوں کو ایک ساتھ یاد رکھنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولیتا ت کی دستیابی جہاں ہمارا حق ہے تو وہیں اس کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔