اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: یہ تو حد سے بھی پرے ہے....!! ازقلم -: مفتی محمد اجوداللہ پھولپوری

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 22 January 2020

یہ تو حد سے بھی پرے ہے....!! ازقلم -: مفتی محمد اجوداللہ پھولپوری

یہ تو حد سے بھی پرے ہے....!!

ازقلم -: مفتی محمد اجوداللہ پھولپوری

سی اے اے اور این پی آر کے خلاف پچھلے چالیس دنوں سے احتجاج روز افزوں ترقی پر ہے...... لاکھوں کی تعداد دیش بچانے کیلئے سڑکوں پر ہے ....نہ تو انہیں سرکاریں روک پائیں اور نہ ہی خاکی کی آڑ میں ذہنی غلام..... نہ تو موسم کی سختی انکے پائے استقامت کو ڈانواڈول کرپائی اور نہ ہی فکر معاش کی کڑھن ....انہیں تو بس ملک کی فکر ہے .....اسکے بہتر مستقبل کی فکر ہے..... اپنے بچوں کے آنے والے کل کو چمکتا دمکتا دیکھنے کی فکر ہے...... اب تو یہ فکر کچھ اور بڑھ گئی اسلئے کہ انصاف کا مندر بچانا بھی فکر کا حصہ بن گیا..... ابھی تک ایک موہوم سی امید جو عدالت سے لگائے بیٹھے تھے وہ بھی فنافی المودی ھوتی نظر آرہی ہے...... اب یہ جنگ طویل ہونی ہے...... ابھی تک یہ جنگ ایک پارٹی اور اسکی سوچ کے خلاف تھی..... لیکن اب یہ جنگ سسٹم کے خلاف ہونی ہے..... اس سسٹم کے خلاف جو گیروا ہوچکا اور جسکی سوچ گوڈسیانہ ہوچکی.... اب تو "وطن مبارک" یا "کفن مبارک" کا نعرہ لگانا ہی پڑیگا ....!!
معیشت روز افزوں تنزلی کی طرف گامزن ہے.... حکومت کے ارکان کرسی کی لالچ میں ملک کا پرائیوٹ کرن کرنے میں جٹے ہیں.... کچھ خال خال چیزیں ہی سرکار کے حصہ میں ہیں وہ بھی تباہی کے آخری دہانہ پہ.... مہنگائی نے غریبوں کا جینا مشکل کردیا ہے..... حکومت ہندو مسلم کے چکر میں ملک کو تباہ و برباد کرنا چاہتی ہے..... مآثر محمد کے سی اے اے کے خلاف بیانیہ پر حکومت ہند نے ملیشیاء سے پام تیل کی آمد پہ روک لگادی نتیجتا پچھلے چند دنوں میں سرسوں کا تیل دو سے ڈھائی سو پر ٹین (۱۵ کیلو) مہنگا ہوچکا ہے .... جسکی سیدھی مار غریب عوام کی جیب پر پڑنی ہے ....غربت زدہ عوام کے بھی کیا کہنے اسکی اکثریت مذھبی جنون میں رنگ چکی ہے......مذھب کا افیون پلا پلا کے انہیں مدہوش رکھا گیا ہے......!!
افسوس تو عدلیہ پہ ہوتا ہے ....انصاف کی کرسی پر بیٹھے لوگوں پہ ہوتا ہے .....جاہلوں کی ماتحتی نے انہیں بھی اپنی زد میں لے لیا .... حکومت کی منشاء کو عزت دینے میں خود کو رسوا کرنا چاہتے ہیں ....انصاف گروی رکھ دیا گیا......کس چیز کے بدلے میں نہیں جانتا....!!
آج کا فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے ... عدالت جو کہ ایک پڑھا لکھا ادارہ ہے وہ کہتا ہے کہ آئی ہوئی درخواستوں پر حکومت جواب دے ....وہ حکومت جسکا سربراہ دسویں کی مشکوک ڈگری رکھتا ہے..... جسکا ہوم منسٹر تڑی پار رہ چکا ہے.... جس حکومت کے سبھی افراد کی ڈگری بھی ایک جج کے علم کے تلوے چاٹتی پھرے وہ حکومت جواب دے....؟
اور جواب بھی کس چیز پہ مانگا جارہا .....؟ جو برسوں سے لکھا ہوا ہے.... جو اس دیش کا بنیادی اصول ہے .....اسکے خلاف لائے ہوئے قانون پر....؟
اگر جواب حکومت کو ہی دینا ہے تو آپ کس کام کے...؟
آپکی ڈگریاں آپکا علم کس کام کا.....؟
کیا آپ نے قانون نہیں پڑھا....؟
کیا آپ کو لگتا ہے کہ سی اے اے جیسا سیاہ قانون ملک کے بنیادی اصولوں کے خلاف نہیں....؟
آپ تین تین لوگ اتنی موٹی سی بات کیوں سمجھ نہیں پارہے ....؟
آپ کا کام تھا کہ سی اے اے کو قانون کے ترازو پہ تولتے اور فیصلہ سناتے ہوئے اسے ردی کی ٹوکری میں پھینکتے......لیکن واہ رے واہ لاکھوں لوگوں کو اگلے چار ہفتوں تک یوں ہی سڑکوں پہ چھوڑ دیا...... انکی کوئی اہمیت نہیں ....؟
حد تو یہ ہیکہ اس کالے قانون پر وقتی پابندی سے بھی صاف انکار کردیا......ارے صاحب نالی اور میڑھ جیسے معمولی تنازعات میں بھی حوالدار اعلان کردیتا ہے کہ جب تک معاملہ صاف نہ ہوجائے ایک اینٹ یا ایک پھاوڑا مٹی بھی نہ ڈالنا...... ارے کم سے کم اس معمولی حوالدار کے سامنے خود کو کچھ اوپر رکھتے وہ بھی ایسے معاملہ میں جو اسوقت ملک کا سب سے حساس معاملہ ہے ...... خیر شکوہ شکایت بیجا ہے....سابقہ فیصلوں کو دل دماغ ابھی تک قبول کرنے سے عاجز ہے اس پہ مزید بوجھ ڈالدیا گیا.....اسکے لئے آپکا شکریہ .....آپ چار نہیں چالیس ہفتوں تک ٹالتے رہو فیصلہ کی تاریخ ٹلے گی پر سڑکوں سے احتجاج کرنے والی عوام نہیں.... آپ جتنی دیری کروگے شاہین باغ اتنا وسیع ہوتا جائیگا...... ملک کا گوشہ گوشہ شاہین باغ بنیگا..... یہ عوام کی عدالت ہے صاحب یہاں کسی کا دباؤ نہیں.... کسی کا خوف نہیں ....!

بہت غرور ہے دریا کو اپنے ہونے پر........
جو میری پیاس سے الجھے تو دھجیاں اڑ جائے

ایک چیز اور..! یہاں تاریخ نہیں ملتی... انصاف ہوتا ہے صرف انصاف......اور وہ ہوکے رہیگا ان شاءاللہ