کل جماعتی تنظیم بلڈانہ کا NPR ,CAA, NRC کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان
بلڈانہ ۵ جنوری
ذوالقرنین احمد
موجودہ حکومت کے ظالمانہ و غیر انسانی قانون سازی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں شہریت ترمیمی قانون کو دونوں ایوانوں میں پاس کرنے کے بعد اور صدر جمہوریہ کی دستخط کے بعد قانونی شکل دے دی گئی۔ اسکے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے اپنی ملی غیرت و حمیت اور ملک و آئین سے محبت کا ثبوت پیش کرتے ہوئے زبردست احتجاج درج کیا۔ اقتدار جماعت کی ہٹلر شاہی کے خلاف اب ہندوستان کی تمام انصاف پسند عوام متحد ہوچکی ہیں۔ اسی ضمن میں کالے قانون کے خلاف بلڈانہ ضلع میں گزشتہ مہینے کل جماعتی تنظیم کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ آج بتاریخ ۵ جنوری بروز اتوار بمقام مرکز مسجد پارپیٹھ ملکاپور میں کل جماعتی تنظیم کے تحت محترم مولوی سلطان صاحب کی صدارت میں میٹنگ منعقد کی گئی میٹنگ کی ابتدا حافظ مجاہد قریشی صاحب کی تذکیر سے ہوئی۔ اس میٹنگ میں این پی آر اور این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کیا کرنا چاہیے اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اور سبھی کی رائے سے فیصلے کیے گئے۔ جس میں سپریم کورٹ میں 10 جنوری تک رٹ پٹیشن داخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح NPR /NRC /CAA کے تعلق سے اس بات پر اتفاق ظاہر کیا گیا کہ کوئی بھی مسلمان این پی آر میں نام درج نہیں کرائے گا اور کوئی کسی بھی قسم کا دستاویز جمع نہیں کرائیں گے باتفاق رائے یہ بھی طئے پایا کہ تمام اراکین کو اس بات کا پابند بنایا گیا کہ وہ این پی آر میں نام درج نہیں کرائیں گے اور نا ہی کسی قسم کے دستاویزات دیکھائے گے اور اپنی اپنی تحریک اور تنظیم کے صوبائی صدور کو اور قومی صدور کو اس متفقہ فیصلہ کے متعلق مکتوب روانہ کرنے اور اپنے اس فیصلے سے آگاہ کرنے کیلے کہا گیا۔اسی طرح بلڈانہ ضلع کے تمام تعلقوں میں کل جماعتی تنظیم کا قیام عمل میں لانے کیلے مرکزی کمیٹی کے ذمہ دران کو ذمہ داری دی گئیں ہے کہ جلد سے جلد اپنے اپنے تعلقہ میں کمیٹی تشکیل دے۔ ملت میں جاری بے چینی کو دور کرنے اور غلط فہمیاں دور کرنے کیلے پامفلیٹ تقسیم کیے جائیں گے۔ اسی طرح احتجاج کو عالمی سطح پر پہچانے کیلے نوجوانوں کو ٹوئٹر کے استعمال سے متعارف کروانے کیلے مہم چلائی جائیں گی۔ تمام ائمہ اکرام سے قنوت نازلہ پڑھنے اور گھروں میں خواتین سے ذکر و اذکار کی تلقین کرنے کی اپیل کی گئیں۔ تمام اراکین کے متفقہ رائے سے ڈاکٹر یسین صاحب کو تنظیم کا کارگزار صدر منتخب کیا گیا۔ آئندہ کل جماعتی تنظیم بلڈانہ کی میٹنگ ناندورہ ضلع بلڈانہ میں 20 جنوری کو طئے کی گئ۔
بلڈانہ ۵ جنوری
ذوالقرنین احمد
موجودہ حکومت کے ظالمانہ و غیر انسانی قانون سازی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں شہریت ترمیمی قانون کو دونوں ایوانوں میں پاس کرنے کے بعد اور صدر جمہوریہ کی دستخط کے بعد قانونی شکل دے دی گئی۔ اسکے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے اپنی ملی غیرت و حمیت اور ملک و آئین سے محبت کا ثبوت پیش کرتے ہوئے زبردست احتجاج درج کیا۔ اقتدار جماعت کی ہٹلر شاہی کے خلاف اب ہندوستان کی تمام انصاف پسند عوام متحد ہوچکی ہیں۔ اسی ضمن میں کالے قانون کے خلاف بلڈانہ ضلع میں گزشتہ مہینے کل جماعتی تنظیم کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ آج بتاریخ ۵ جنوری بروز اتوار بمقام مرکز مسجد پارپیٹھ ملکاپور میں کل جماعتی تنظیم کے تحت محترم مولوی سلطان صاحب کی صدارت میں میٹنگ منعقد کی گئی میٹنگ کی ابتدا حافظ مجاہد قریشی صاحب کی تذکیر سے ہوئی۔ اس میٹنگ میں این پی آر اور این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کیا کرنا چاہیے اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اور سبھی کی رائے سے فیصلے کیے گئے۔ جس میں سپریم کورٹ میں 10 جنوری تک رٹ پٹیشن داخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح NPR /NRC /CAA کے تعلق سے اس بات پر اتفاق ظاہر کیا گیا کہ کوئی بھی مسلمان این پی آر میں نام درج نہیں کرائے گا اور کوئی کسی بھی قسم کا دستاویز جمع نہیں کرائیں گے باتفاق رائے یہ بھی طئے پایا کہ تمام اراکین کو اس بات کا پابند بنایا گیا کہ وہ این پی آر میں نام درج نہیں کرائیں گے اور نا ہی کسی قسم کے دستاویزات دیکھائے گے اور اپنی اپنی تحریک اور تنظیم کے صوبائی صدور کو اور قومی صدور کو اس متفقہ فیصلہ کے متعلق مکتوب روانہ کرنے اور اپنے اس فیصلے سے آگاہ کرنے کیلے کہا گیا۔اسی طرح بلڈانہ ضلع کے تمام تعلقوں میں کل جماعتی تنظیم کا قیام عمل میں لانے کیلے مرکزی کمیٹی کے ذمہ دران کو ذمہ داری دی گئیں ہے کہ جلد سے جلد اپنے اپنے تعلقہ میں کمیٹی تشکیل دے۔ ملت میں جاری بے چینی کو دور کرنے اور غلط فہمیاں دور کرنے کیلے پامفلیٹ تقسیم کیے جائیں گے۔ اسی طرح احتجاج کو عالمی سطح پر پہچانے کیلے نوجوانوں کو ٹوئٹر کے استعمال سے متعارف کروانے کیلے مہم چلائی جائیں گی۔ تمام ائمہ اکرام سے قنوت نازلہ پڑھنے اور گھروں میں خواتین سے ذکر و اذکار کی تلقین کرنے کی اپیل کی گئیں۔ تمام اراکین کے متفقہ رائے سے ڈاکٹر یسین صاحب کو تنظیم کا کارگزار صدر منتخب کیا گیا۔ آئندہ کل جماعتی تنظیم بلڈانہ کی میٹنگ ناندورہ ضلع بلڈانہ میں 20 جنوری کو طئے کی گئ۔