مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائمیر اعظم گڈھ میں تکمیل ناظرہ قرآن کریم کی مجلس کا انعقاد
سرائے میر اعظم گڑھ :18 /فروری 2020 آئی این اے نیوز
ہم سب کا محبوب ادارہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم
سرائمیر اعظم گڑھ میں آج تکمیل ناظرہ قرآن کریم پر دعائیہ تقریب مدرسہ ہذا کے ناظم اعلی مفتی محمد احمد اللہ پھولپوری کی صدارت میں منعقد ہوئی ،نظامت کافریضہ شعبہ پرائمری کے صدر مولانا نبی حسن مفتاحی نے انجام دیا،اور محمد حارث سلمہ نے دربار رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، اس مبارک مجلس میں دوسو سے زائد طلبہ وطالبات نے ناظرہ قرآن کریم مکمل کیا، اس کے بعد مفتی احمد اللہ پھولپوری نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ، کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس دینی درسگاہ میں اتنی بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات نےقرآن کریم کا ناظرہ مکمل کیا یہ سب حضرت والد محترم علیہ الرحمہ کی سوچ اور محنت کا ثمرہ ہے ،کہ اللہ تعالی نے ایسا نظام بنوایا اورایسے افراد مہیا کرائے،کہ بچوں کو دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے ایسا ماحول ملا ،اور ایسے اساتذہ ملے، جنہوں نے بہت ہی محنت اور محبت کے ساتھ دینی درس دیا،آج کے اس پرفتن ماحول میں میں 95 فیصد بچے انگریزی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کالج اور کانونٹ میں داخلہ لیتے ہیں جبکہ پانچ فیصد بچے مدارس میں داخل درس ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں اکثریت دین و اسلام سے دورہوتی جارہی ہیں چہرے سے اسلامی شناخت ختم اور اپنے مقصد تخلیق سے بیزار ہیں،جس کی وجہ سے حضرت علیہ الرحمہ نے اس کی جانب توجہ مبذول کیا، آج جو منظر ہماری آنکھوں کے سامنے ہے،یہ سب حضرت علیہ الرحمہ کا فیض ہے اور لامتناہی کوششوں کا نتیجہ ہے کیوں کہ ایسے نظام کےلئے ایک بڑی رقم کی ضرورت پڑتی ہے لیکن جب اخلاص کے ساتھ کوئی عمل کیاجاتا ہےاور تعلق مع اللہ مضبوط ہوتا ہےتو مشکل کام بھی آسان ہوجاتا ہے،یہاں دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم بھی داخل نصاب ہیں،اور بچیوں کے لیے علحیدہ صفۃ الصالحات کا قیام وجود میں لایا گیا،بچوں کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ عالم حافظ بننے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر، انجینئر، وکیل اور سائنس داں بھی بنیں لیکن اپنی اسلامی شناخت باقی رکھیں، اور مقصد تخلیق کو ہرگز نہ بھولیں،پہلے درجہ سوم تک بچیاں یہاں تعلیم حاصل کرتی تھیں لیکن قرآن کریم کاناظرہ نامکمل رہتا تھا،اور آگے کی تعلیم کہاں حاصل کرتی تھیں ان کا قرآن مکمل ہوتا تھا کہ نہیں،اس کی فکر ہمیشہ دامن گیر رہی،بچیوں کی تعلیم کی فکر کرتے ہوئے صفۃالصالحات قائم کیاگیا ہے،آج الحمدللہ اس مبارک محفل میں قرآن کریم کے ناظرہ مکمل کرنے میں بچیوں کی کافی تعداد بھی شریک ہے یہ اللہ تعالیٰ کا بڑا فضل وانعام ہے،کہ بچیاں بھی دینی ماحول میں رہ کر اپنی تعلیم حاصل کررہی ہیں مزید ان کی تعلیم میں آئندہ سال اضافہ بھی ہورہا ہے،دعاء فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ ہرقسم کی ترقیات سے نوازیں،آج کی دعائیہ تقریب میں درجہ چہارم میں 180درجہ سوم میں 3اور درجہ پنجم میں 5اور صفۃ الصالحات میں 16کل 202طلبہ وطالبات نے ناظرہ قرآن کریم مکمل کیا،آخر میں حضرت کی رقت آمیز دعاء پر مجلس اختتام پذیر ہوئی،اس نورانی محفل میں شعبہ پرائمری کے طلباء و اساتذہ کرام اور علاقائی سرپرست حضرات کی ایک بڑی تعداد شریک رہی
سرائے میر اعظم گڑھ :18 /فروری 2020 آئی این اے نیوز
ہم سب کا محبوب ادارہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم
سرائمیر اعظم گڑھ میں آج تکمیل ناظرہ قرآن کریم پر دعائیہ تقریب مدرسہ ہذا کے ناظم اعلی مفتی محمد احمد اللہ پھولپوری کی صدارت میں منعقد ہوئی ،نظامت کافریضہ شعبہ پرائمری کے صدر مولانا نبی حسن مفتاحی نے انجام دیا،اور محمد حارث سلمہ نے دربار رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، اس مبارک مجلس میں دوسو سے زائد طلبہ وطالبات نے ناظرہ قرآن کریم مکمل کیا، اس کے بعد مفتی احمد اللہ پھولپوری نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ، کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس دینی درسگاہ میں اتنی بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات نےقرآن کریم کا ناظرہ مکمل کیا یہ سب حضرت والد محترم علیہ الرحمہ کی سوچ اور محنت کا ثمرہ ہے ،کہ اللہ تعالی نے ایسا نظام بنوایا اورایسے افراد مہیا کرائے،کہ بچوں کو دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے ایسا ماحول ملا ،اور ایسے اساتذہ ملے، جنہوں نے بہت ہی محنت اور محبت کے ساتھ دینی درس دیا،آج کے اس پرفتن ماحول میں میں 95 فیصد بچے انگریزی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کالج اور کانونٹ میں داخلہ لیتے ہیں جبکہ پانچ فیصد بچے مدارس میں داخل درس ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں اکثریت دین و اسلام سے دورہوتی جارہی ہیں چہرے سے اسلامی شناخت ختم اور اپنے مقصد تخلیق سے بیزار ہیں،جس کی وجہ سے حضرت علیہ الرحمہ نے اس کی جانب توجہ مبذول کیا، آج جو منظر ہماری آنکھوں کے سامنے ہے،یہ سب حضرت علیہ الرحمہ کا فیض ہے اور لامتناہی کوششوں کا نتیجہ ہے کیوں کہ ایسے نظام کےلئے ایک بڑی رقم کی ضرورت پڑتی ہے لیکن جب اخلاص کے ساتھ کوئی عمل کیاجاتا ہےاور تعلق مع اللہ مضبوط ہوتا ہےتو مشکل کام بھی آسان ہوجاتا ہے،یہاں دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم بھی داخل نصاب ہیں،اور بچیوں کے لیے علحیدہ صفۃ الصالحات کا قیام وجود میں لایا گیا،بچوں کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ عالم حافظ بننے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر، انجینئر، وکیل اور سائنس داں بھی بنیں لیکن اپنی اسلامی شناخت باقی رکھیں، اور مقصد تخلیق کو ہرگز نہ بھولیں،پہلے درجہ سوم تک بچیاں یہاں تعلیم حاصل کرتی تھیں لیکن قرآن کریم کاناظرہ نامکمل رہتا تھا،اور آگے کی تعلیم کہاں حاصل کرتی تھیں ان کا قرآن مکمل ہوتا تھا کہ نہیں،اس کی فکر ہمیشہ دامن گیر رہی،بچیوں کی تعلیم کی فکر کرتے ہوئے صفۃالصالحات قائم کیاگیا ہے،آج الحمدللہ اس مبارک محفل میں قرآن کریم کے ناظرہ مکمل کرنے میں بچیوں کی کافی تعداد بھی شریک ہے یہ اللہ تعالیٰ کا بڑا فضل وانعام ہے،کہ بچیاں بھی دینی ماحول میں رہ کر اپنی تعلیم حاصل کررہی ہیں مزید ان کی تعلیم میں آئندہ سال اضافہ بھی ہورہا ہے،دعاء فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ ہرقسم کی ترقیات سے نوازیں،آج کی دعائیہ تقریب میں درجہ چہارم میں 180درجہ سوم میں 3اور درجہ پنجم میں 5اور صفۃ الصالحات میں 16کل 202طلبہ وطالبات نے ناظرہ قرآن کریم مکمل کیا،آخر میں حضرت کی رقت آمیز دعاء پر مجلس اختتام پذیر ہوئی،اس نورانی محفل میں شعبہ پرائمری کے طلباء و اساتذہ کرام اور علاقائی سرپرست حضرات کی ایک بڑی تعداد شریک رہی