دربھنگہ میں فرقہ وارانہ فساد ، پتھرائو میں درجنوں زخمی
حالات قابو میں جائے وقوع پر اعلیٰ افسران موجود ، مدھوبنی کے سرحدی بازار شکری میں سناٹا
دربھنگہ۔ 3؍فروری: (رفیع ساگر) دربھنگہ ضلع منی گاچھی تھانہ کے دہوڑا گاوں میں لین دین کے تنازع نے بھیانک مارپیٹ کی شکل اختیار کرلی۔بعد میں پورے معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دے دیا گیا جس کے بعد فرقہ وارانہ جھڑپ سے کشیدگی پھیل گئی۔دیکھتے ہی دیکھتے ایک دوسرے پر سنگ باری بھی شروع ہوگئی جس میں درجنوں افراد کو ہلکی چوٹیں آئیں۔شرپسندوں نے کئی دکانوں میں بھی لوٹ پاٹ مچائی۔دیکھتے ہی دیکھتے مدھوبنی ضلع کے سرحدی بازار شکری میں بھی حالات کی سنگینی کے سبب سناٹا پھیل گیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن ایس ایم ، ایس ایس پی بابو رام ،بینی پور ڈی ایس پی اور ایس ڈی او کئی تھانوں کی اضافی پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ کر صورتحال کو قابو میں کیا۔ڈی ایم نے کہا کہ وہاں حالات پرامن ہیں۔احتیاط کے طور پر مجسٹریٹ کی نگرانی میں پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے۔لاء اینڈ بگاڑنے والے عناصر کی شناخت کروائی جا رہی ہے جس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ایسا بتایا گیا ہے کہ لین دین کا تنازع موٹرسائیکل درست کروانے سے جڑا ہوا ہے۔ہفتہ کو بھی اس معاملے میں دونوں کے بیچ تکرار ہوئی تھی لیکن اتوار کو مارپیٹ کے بعد شرپسندوں نے ذاتی معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دے دیا جس کے بعد دونوں فرقوں نے محاذ آرائی کے بعد ایک دوسرے پر سنگ باری شروع کردی جس میں کئی افراد کو چوٹیں آئیں جس سے نظم و نسق کی سنگین صورتحال پیدا ہوگئی۔موٹر سائیکل مستری کا تعلق اقلیتی طبقہ سے بتایا گیا ہے۔تاہم یہ ذاتی تنازع لین دین سے جڑا ہوا ہے یا پھر شرپسندوں نے منظم سازش کے تحت اس معاملہ کو طول دیا ہے اس پر تحقیقات جاری رہنے کی بات بتائی گئی ہے۔سینئر ایس پی نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حالات معمول پر ہیں۔ سنگباری میں کچھ لوگوں کو معمولی چوٹیں آئی تھیں جن کو علاج اور میڈیکل جانچ کی ہدایت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گاوں میں امن کمیٹی کی میٹنگ بھی کے ذریعہ حالات سازگار بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالات کیوں بگرے اس پر تحقیقات کروائی جا رہی ہے جو بھی قصوروار ہیں انہیں سخت سزا دی جائے گی۔
حالات قابو میں جائے وقوع پر اعلیٰ افسران موجود ، مدھوبنی کے سرحدی بازار شکری میں سناٹا
دربھنگہ۔ 3؍فروری: (رفیع ساگر) دربھنگہ ضلع منی گاچھی تھانہ کے دہوڑا گاوں میں لین دین کے تنازع نے بھیانک مارپیٹ کی شکل اختیار کرلی۔بعد میں پورے معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دے دیا گیا جس کے بعد فرقہ وارانہ جھڑپ سے کشیدگی پھیل گئی۔دیکھتے ہی دیکھتے ایک دوسرے پر سنگ باری بھی شروع ہوگئی جس میں درجنوں افراد کو ہلکی چوٹیں آئیں۔شرپسندوں نے کئی دکانوں میں بھی لوٹ پاٹ مچائی۔دیکھتے ہی دیکھتے مدھوبنی ضلع کے سرحدی بازار شکری میں بھی حالات کی سنگینی کے سبب سناٹا پھیل گیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن ایس ایم ، ایس ایس پی بابو رام ،بینی پور ڈی ایس پی اور ایس ڈی او کئی تھانوں کی اضافی پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ کر صورتحال کو قابو میں کیا۔ڈی ایم نے کہا کہ وہاں حالات پرامن ہیں۔احتیاط کے طور پر مجسٹریٹ کی نگرانی میں پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے۔لاء اینڈ بگاڑنے والے عناصر کی شناخت کروائی جا رہی ہے جس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ایسا بتایا گیا ہے کہ لین دین کا تنازع موٹرسائیکل درست کروانے سے جڑا ہوا ہے۔ہفتہ کو بھی اس معاملے میں دونوں کے بیچ تکرار ہوئی تھی لیکن اتوار کو مارپیٹ کے بعد شرپسندوں نے ذاتی معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دے دیا جس کے بعد دونوں فرقوں نے محاذ آرائی کے بعد ایک دوسرے پر سنگ باری شروع کردی جس میں کئی افراد کو چوٹیں آئیں جس سے نظم و نسق کی سنگین صورتحال پیدا ہوگئی۔موٹر سائیکل مستری کا تعلق اقلیتی طبقہ سے بتایا گیا ہے۔تاہم یہ ذاتی تنازع لین دین سے جڑا ہوا ہے یا پھر شرپسندوں نے منظم سازش کے تحت اس معاملہ کو طول دیا ہے اس پر تحقیقات جاری رہنے کی بات بتائی گئی ہے۔سینئر ایس پی نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حالات معمول پر ہیں۔ سنگباری میں کچھ لوگوں کو معمولی چوٹیں آئی تھیں جن کو علاج اور میڈیکل جانچ کی ہدایت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گاوں میں امن کمیٹی کی میٹنگ بھی کے ذریعہ حالات سازگار بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالات کیوں بگرے اس پر تحقیقات کروائی جا رہی ہے جو بھی قصوروار ہیں انہیں سخت سزا دی جائے گی۔