اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: سختی کے باوجود دیوبند کے شاہین باغ میں خواتین کا احتجاج جاری ! مظاہرین تحریک کے تئیں پرعزم، مقامی صحافیوں پر انتظامیہ کا دبائو،کانگریس اور بھیم آرمی کی جانب سے تحریک کو حمایت دیوبند۔3؍ فروری(ایس۔چودھری)

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 2 February 2020

سختی کے باوجود دیوبند کے شاہین باغ میں خواتین کا احتجاج جاری ! مظاہرین تحریک کے تئیں پرعزم، مقامی صحافیوں پر انتظامیہ کا دبائو،کانگریس اور بھیم آرمی کی جانب سے تحریک کو حمایت دیوبند۔3؍ فروری(ایس۔چودھری)

سختی کے باوجود دیوبند کے شاہین باغ میں خواتین کا احتجاج جاری !
مظاہرین تحریک کے تئیں پرعزم، مقامی صحافیوں پر انتظامیہ کا دبائو،کانگریس اور بھیم آرمی کی جانب سے تحریک کو حمایت
دیوبند۔3؍ فروری(ایس۔چودھری)شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) کے خلاف دیوبندکے عیدگاہ میدان میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری خواتین کا احتجاج بدستور جاری ہے، لیکن انتظامیہ اس احتجاج کے لئے سخت ہوتی جارہی ،گزشتہ روز ایس ایس پی اور ایس پی دیہات نے یہاں لوگوں سے ملاقات کرکے اس ا حتجاجی تحریک کو بندکرانے کے سلسلہ میںگفتگو کی تو وہیں ایس ایس پی نے اعلیٰ افسران کی میٹنگ کرکے انہیں ذمہ داریاں دی، اتنا ہی نہیں انتظامیہ صحافیوں پر بھی اس مظاہرہ کی کوریج نہ کرنے کے لئے دباؤ بنارہی ہے۔ حالانکہ میدان میں ڈٹی خواتین پر عزم ہیں اور وہ کسی بھی طوفان سے ٹکرانے کے لئے تیار نظر آرہی ہے، خواتین کاکہناہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری تحریک بدستور جاری رہے گی۔ وہیںخواتین کے احتجاج کو مسلسل تنظیموں اور لیڈروں کی حمایت ملی رہی ہے۔ متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام گزشتہ ایک ہفتے سے شاہین باغ کے طرز پر دیوبند کے عیدگاہ میدان میں مسلسل خواتین کااحتجاجی مظاہرہ چل رہاہے ،جس میں خواتین پورے جو ش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہی۔ عیدگاہ میدان میں تاریخ رقم کررہی دیوبند کی خواتین نے دو ٹوک کہاکہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ان کاحتجاجی مظاہرہ بدستور جاری رہے گی۔اس احتجاج میں جہاں مردحضرات مکمل تعاون کررہے وہیں عمر داز خواتین،معذورین،طالبات اور دیہی مواضعات کی خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیکر حکومت وقت کے فیصلوں کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کررہی ہیں۔اتوار کے روز عیدگاہ میدان میں مردو خواتین کی بھاری بھیڑ تھی۔ انقلابی نعروں کے ساتھ قومی پرچم ہاتھوں میں لیکر خواتین عیدگاہ کے میدان میں پہنچتی نہیں وہیں سیکڑوں خواتین شدید سردی کے باوجود ٹینٹ میں راتیں گزاررہی ہے۔حالانکہ انتظامیہ مسلسل اس تحریک کو ختم کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن باہمت خواتین اس تحریک کو طویل مدت تک چلانے کے لئے پر عزم ہیں۔ اس سلسلہ میں ہفتے کے روز دیوبند پہنچے ایس ایس پی سہارنپور دنیش کمار پی نے یہاں علماء اور سیاسی وسماجی رہنماؤں سے ملاقات، اتنا ہی نہیں ایس ایس پی نے انتظامیہ کے علیٰ افسران کی میٹنگ کرکے ان کی ذمہ داریاںطے کی،جس کے بعد انتظامیہ مقامی صحافیوں پر بھی اس احتجاج کی کوریج نہ کرنے کا دباؤ بنارہی ہے،پر امن طریقہ سے جاری دیوبند کا یہ تاریخی احتجاج انتظامیہ کو کھٹک رہاہے اور وہ مسلسل اس کو ختم کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ خواتین مسلسل دوسری خواتین کو سی اے اے،این آرسی اور این پی آر جیسے قوانین کے سلسلہ میںبیدار کررہی ہیں۔حب الوطنی پر مبنی نغمے بھی یہاں پیش کئے جاتے ہیں ،عذراخاتون نے آج نہایت خوبصورت انداز میں نغمہ سنایا’ ہم رہے نہ رہے ،پیارا وطن آباد رہے، جس کی خوب ستائش ہوئی۔پروگرام منتظمین میں شامل ارم عثمانی اور فوزیہ سرور نے کہاکہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہمارا احتجاجی مظاہرہ بدستور جاری رہے گا۔متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی ،عنبر ملک،نازیہ پروین، عذرا خان اور سلمہ احسن وغیرہ اس تحریک کو منظم طریقہ سے آگے بڑھارہی ہیں۔وہیں آج ضلع کانگریس،بھیم آرمی اور پچھم پردیش مکتی مورچہ کے عہدیدا ن نے عیدگاہ پہنچ کر خواتین کی اس تحریک کو اپنی حمایت دی۔ وہیں جاری احتجاج کو مسلسل متعدد تنظیموں اور سماجی و سیاسی لیڈران کی حمایت مل رہی ہے،روزانہ یہاں لوگ پہنچ کر خواتین کی ہمت افزائی کررہے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی سنجے گرگ اور سابق رکن اسمبلی ششی بالا پنڈیر کے بعد آج یہاںکانگریس کے ضلع صدر چودھری مظفرعلی پہنچے اور انہوں نے خواتین کی تحریک کوضلع کانگریس کی حمایت دینے کااعلان کرتے ہوئے مودی حکومت پرجم کر غصہ کا اظہار کیا۔ وہیں بھیم آرمی کے سکریٹری کمل والیہ کی والدہ کی قیادت میں بھیم آرمی کی درجنوں کارکنان بشمول سشیل جیسوال سمیت مردوخواتین نے پہنچ کر اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ مودی حکومت نے پورے ملک کو تباہ کردیاہے، اس حکومت نے تمام طبقات کو نقصان پہنچایاہے، سی اے اے، این آرسی اور این پی آر جیسے قوانین سے صرف مسلمانوں کو نہیی بلکہ ہر طبقہ کو نقصان ہوگا۔ وہیں پچھم پردیش مکتی مورچہ کے قومی صدر بھگت سنگھ ورمانے اپنے ساتھیوںکے ساتھ عیدگاہ میدان پہنچ متحدہ خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ ایک ہفتے سے احتجاج کررہی ہے خواتین کی ہمت افزائی کرتے ہوئے انہیں اپنی حمایت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر بھگت سنگھ ورما نے کہاکہ مودی حکومت اکثریت کے زعم میں غلط فیصلے کررہی ہے،جن کو برداشت نہیں کیاجائیگا ۔ اس موقع پر کانگریس کے ضلع صدر چودھری مظفرعلی نے کہاکہ سی اے اے ہندوستان کے آئین کے خلاف ہے۔مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف کانگریس پہلے دن سے سڑک سے پارلیمنٹ تک لڑر ہی اور حکومت کی غلط پالیسیوںکی مخالفت کرنے والوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کھڑی ہے۔ اس دوران کانگریسی لیڈر سعد صدیقی، راحت خلیل صدیقی،سلیم عثمانی،وریام خان،مرتضیٰ تیاگی،نیتا مظاہر حسن،حیدر علی،احسان انصاری وغیرہ موجودرہے۔