تبلیغی جماعت میں ایک دن
✍حمزہ اجمل جونپوری
قسط 2
اسی سے یاد آیا کہ آج امت بھی غفلت میں سوئی ہوئی ہے شاید اللہ نے ہمیں جگانے کے لئے ظالم حکمرانوں کو مسلط کیا ہے اور سی اے اے این آر سی اور این پی آر جیسے کالے قانون کو ہمارے سروں پر لٹکا دیا ہے
پھر بھی ہم اللہ تعالی کی طرف مکمل طور پر رجوع نہیں کر رہے
خدا نا خواستہ شاید اب اللہ بھی ہمیں مار کر ہی غفلت کی نیند سے بیدار کرے گا کاش ہم خواب غفلت سے بیدار ہو کر اللہ تعالی کی طرف مکمل طور پر رجوع کریں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنانے کی مکمل کوشش کریں اور ایک دوسرے پر کیچڑ نا اچھالتے ہوئے المسلم اخو المسلم پر عمل کرلیں شاید یہی ہماری وہ غفلت والی نیند ہے جس کی وجہ سے اللہ ہمیں بار بار ظالموں کے ذریعہ سے تنبیہ کر رہا ہے
ہم تھوڑی دیر کے بعد ایک بھائی جان کی معیت (جو وہیں کے مقامی تھے) میں مسجد تک خیر و عافیت کے ساتھ پہنچ گئے۔۔۔
عصر کی نماز ادا کرکے دینی محفل سجائی گئی اور احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہمارے اور ہمارے بھائیوں کے دلوں کو سرور مل رہا تھا مقامی لوگوں سے ملاقات کی گئی پھر تھوڑا آرام کیا گیا مغرب کی اذان ہوئی نماز بعد ہمارے بھائی مولانا مبشر رضوان صاحب نے مختصر بیان کیا اور لوگوں کو جماعت کے لئے ابھارا ماشاء اللہ سے کئی بھائی جماعت میں نکلنے کے لئے اپنا نام لکھوایا اللہ انکا نکلنا آسان فرمائے
پھر اسکے بعد امیر صاحب نے سب کو بلایا اور ایک رائے و مشورہ کے بعد اصول و ضوابط بیان کرکے نظم و نسق کو کچھ لوگوں میں تقسیم کر دیا
عشاء کی نماز کے بعد مقامی تعلیم کا وقت تھا احادیث مبارکہ پڑھی گئی ملاقات کی گئی پھر کھانے کے لئے دسترخوان سجا خدمت پر مولانا عبداللہ اور مولانا حماد صاحب معمور تھے جو نہایت عمدگی کے ساتھ اپنا فرض نبھایا
محلے کے ایک محترم شخص نے ہم سب کی دعوت کی تھی انھوں نے ہماری پرتکلف مہمان نوازی کی اور میزبانی ایک مقامی بھائی جناب حمزہ صاحب نے کی اللہ جزاء خیر عطاء فرمائے اور مولانا عظیم صاحب نے کھانے کے آداب بیان کئے کھانے سے فارغ ہو کر تھوڑی بہت چہل قدمی کی گئی پھر سونے آداب مولانا امین صاحب نے بیان کیا اور سبھی بھائی ذکر و اذکار کر کے دعا تسبیح پڑھ کر بستر پر ایک عظیم نعمت حاصل کرنے کے لئے گئے
جاری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
✍حمزہ اجمل جونپوری
قسط 2
اسی سے یاد آیا کہ آج امت بھی غفلت میں سوئی ہوئی ہے شاید اللہ نے ہمیں جگانے کے لئے ظالم حکمرانوں کو مسلط کیا ہے اور سی اے اے این آر سی اور این پی آر جیسے کالے قانون کو ہمارے سروں پر لٹکا دیا ہے
پھر بھی ہم اللہ تعالی کی طرف مکمل طور پر رجوع نہیں کر رہے
خدا نا خواستہ شاید اب اللہ بھی ہمیں مار کر ہی غفلت کی نیند سے بیدار کرے گا کاش ہم خواب غفلت سے بیدار ہو کر اللہ تعالی کی طرف مکمل طور پر رجوع کریں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنانے کی مکمل کوشش کریں اور ایک دوسرے پر کیچڑ نا اچھالتے ہوئے المسلم اخو المسلم پر عمل کرلیں شاید یہی ہماری وہ غفلت والی نیند ہے جس کی وجہ سے اللہ ہمیں بار بار ظالموں کے ذریعہ سے تنبیہ کر رہا ہے
ہم تھوڑی دیر کے بعد ایک بھائی جان کی معیت (جو وہیں کے مقامی تھے) میں مسجد تک خیر و عافیت کے ساتھ پہنچ گئے۔۔۔
عصر کی نماز ادا کرکے دینی محفل سجائی گئی اور احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہمارے اور ہمارے بھائیوں کے دلوں کو سرور مل رہا تھا مقامی لوگوں سے ملاقات کی گئی پھر تھوڑا آرام کیا گیا مغرب کی اذان ہوئی نماز بعد ہمارے بھائی مولانا مبشر رضوان صاحب نے مختصر بیان کیا اور لوگوں کو جماعت کے لئے ابھارا ماشاء اللہ سے کئی بھائی جماعت میں نکلنے کے لئے اپنا نام لکھوایا اللہ انکا نکلنا آسان فرمائے
پھر اسکے بعد امیر صاحب نے سب کو بلایا اور ایک رائے و مشورہ کے بعد اصول و ضوابط بیان کرکے نظم و نسق کو کچھ لوگوں میں تقسیم کر دیا
عشاء کی نماز کے بعد مقامی تعلیم کا وقت تھا احادیث مبارکہ پڑھی گئی ملاقات کی گئی پھر کھانے کے لئے دسترخوان سجا خدمت پر مولانا عبداللہ اور مولانا حماد صاحب معمور تھے جو نہایت عمدگی کے ساتھ اپنا فرض نبھایا
محلے کے ایک محترم شخص نے ہم سب کی دعوت کی تھی انھوں نے ہماری پرتکلف مہمان نوازی کی اور میزبانی ایک مقامی بھائی جناب حمزہ صاحب نے کی اللہ جزاء خیر عطاء فرمائے اور مولانا عظیم صاحب نے کھانے کے آداب بیان کئے کھانے سے فارغ ہو کر تھوڑی بہت چہل قدمی کی گئی پھر سونے آداب مولانا امین صاحب نے بیان کیا اور سبھی بھائی ذکر و اذکار کر کے دعا تسبیح پڑھ کر بستر پر ایک عظیم نعمت حاصل کرنے کے لئے گئے
جاری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔