فرصت کے لمحات کو کیسے گذاریں
✍🏻از: محمد عظیم فیض ابادی
خادم دارالعلوم النصرہ دیوبند سابق استاذ دارالعلوم زکریا
دیوبند 9358163428
ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ مشکلات ومصائب بلائیں ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ ہیں مسجدوں سے دوری ،قرآن کریم سے غفلت ،دینی اعمال سےبے توجہی ، سنتوں سے دوری ،
مال ودولت کی حرص وہوس میں رزق حلال سے بے پرواہی رہی حقوق کی پامالی دوسروں کے ساتھ ظلم وزیادتی ، زکات کی ادائیگی سے بے انتہا غفلت ، معاشرے میں پائی جانے والی تمام برائیوں نے جڑ پکڑلیاتھا یہود ونصاریٰ پورپ کی تہذیِب نے پورے طور پر معاشرے میں تسلط جمالیا سنت رسول جو ہمارا قیمتی سرمایا تھا ہم نےاس کو فراموش کردیا صحابہ کرام بزرگان دین کے کی عملی زبدگی کو ہم نے فرسودہ گرداننا شروع کردیاغور کریں کی آج ہمارے معاشرے میں کون سی برائی ایسی ہے جو نہ پائی جاتی ہو اس میں کوئی شک نہیں کہ حالات اسی اعمال بد کا نتیجہ ہے اس لئے ان لمحات کو لایعنی وفضولیات سے پرہیز کرتے ہوئے خدا کی یاد توبہ واستغفار میں گزاریں زیادہ سے زیادہ قراں کی تلاوت اورہر موقع کی سنتوں کا اہتمام کریں ہر وقت باوضو رہنے کی کوشش کریں یہ کورونا سے بچاؤ کا بھی ذریعہ ہے اوراللہ کی خوشنودی کا بھی
ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ
اس وقت ملکی حالات کی سنگینی سے ہر شخص واقف ہے بھاگتی دوڑتی دنیاایک دم سے ٹھپ ہوکر رہ گئی ، ہرطرف موت کا ساسناٹا ہے ، باہر نکل جائیں تو قیامت صغریٰ کاسا منظر نظر آتاہے کورونا وائرس کے خوف نے پورے ملک کیا پوری دنیاکو اپنی وہشت کا شکار بنالیا ہے اور اسوقت پوری دنیاپر کوروناوائرس کی دہشت چھائی ہوئی ہے بےجرم کےلوگوں قید وبند کی زندگی گذار نے پر مجبور ہیں اب شاید کشمیریوں کا درد لوگ نہ چاہتےہوئے بھی ازخود محسوس کر رہے ہوں ویسے تو اس دنیا میں کسی کے پاس وقت نہیں ہے لیکن آج حالات یہ ہیں کہ
مصروف ترین زندگی گذارنے والے لوگو ں کے لئےگھروں میں وقت کاٹنا مشکل ہوگیا ہےلمحوں کا حساب رکھنے والےاب گھروں میں قید ہوکرچوبیس گھنٹے بھی ان کے لئے فارغ ہے اور پورے طور پر فرصت کے لمحات میں ہیں
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ مشکلات ومصائب بلائیں ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ ہیں مسجدوں سے دوری قرآن کریم سے غفلت دینی اعمال سے بے توجہی سنتوں سے دوری ،
مال ودولت کی حرص وہوس میں رزق حلال سے بے پرواہی رہی ، حقوق کی پامالی، دوسروں کے ساتھ ظلم وزیادتی ، زکات کی ادائیگی سے بے انتہا غفلت ، معاشرے میں پائی جانے والی تمام برائیوں نے جڑ پکڑلیاتھا، یہود ونصاریٰ ، پورپ کی تہذیب
نے پورے طور پر معاشرے میں تسلط جمالیا سنت رسول جو ہمارا قیمتی سرمایا تھا ہم نےاس کو فراموش کردیاہمارے گھریلومعاملات شادی بیاہ لین دین تعلقات وملاقات سب سبت رسول سے ازاد ہوگئے ، صحابہ کرام بزرگان دین کی عملی زندگی کو ہم نے فرسودہ گرداننا شروع کردیاغور کریں کی آج ہمارے معاشرے میں کون سی برائی ایسی ہے جو نہ پائی جاتی ہو اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ حالات اسی اعمال بد کا نتیجہ ہیں
اب سوال یہ ہے کہ ہم فرصت کے ان لمحات کو کس طرح گذاریں ابھی موقع ہے ان فرصت کے لمحات کو غنیمت جان کر اس کو اللہ کی یاد توبہ واستغفار اور ان تقرب الی اللّٰہ کا ذریعہ بنائیں خدارا ان اوقات کو بھی لایعنی فضولیات اور لہولعب اور غفلت میں گذار کر غضب الٰہی کو دعوت نہ دین بلکہ ایسے کام کریں جو اللہ کی خوشنودی اور تقرب الٰہی کا ذریعہ بنیں
ایسے وقت میں زیادہ سے زیادہ قرآن کریم کی تلاوت کریں توبہ واستغفاراور دعاؤں کا، ہر موقع پر کھاتے پیتے سوتے جاگتے چھینکتے کھانستے دعاوسنتوں کا اہتمام کریں ہر وقت باوضو رہنے کی کوشش کریں ،مسواک کا اہتمام کریں دینی کتابوں کے مطالعہ کے لئے کچھ اوقات متعین کریں ، علماء وطلباء اپنے اپنے گھروں میں تھوڑی دیر درس قرآن ، ودرس حدیث کا نظم کریں اوردعاؤں کاخاص طور پر بلاؤں مصیبتوں کے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں کا اہتمام کریں اپنے لئے متعلقین کے لئے اور ملک وملت کےلئے بھی دعا کریں
اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو
✍🏻از: محمد عظیم فیض ابادی
خادم دارالعلوم النصرہ دیوبند سابق استاذ دارالعلوم زکریا
دیوبند 9358163428
ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ مشکلات ومصائب بلائیں ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ ہیں مسجدوں سے دوری ،قرآن کریم سے غفلت ،دینی اعمال سےبے توجہی ، سنتوں سے دوری ،
مال ودولت کی حرص وہوس میں رزق حلال سے بے پرواہی رہی حقوق کی پامالی دوسروں کے ساتھ ظلم وزیادتی ، زکات کی ادائیگی سے بے انتہا غفلت ، معاشرے میں پائی جانے والی تمام برائیوں نے جڑ پکڑلیاتھا یہود ونصاریٰ پورپ کی تہذیِب نے پورے طور پر معاشرے میں تسلط جمالیا سنت رسول جو ہمارا قیمتی سرمایا تھا ہم نےاس کو فراموش کردیا صحابہ کرام بزرگان دین کے کی عملی زبدگی کو ہم نے فرسودہ گرداننا شروع کردیاغور کریں کی آج ہمارے معاشرے میں کون سی برائی ایسی ہے جو نہ پائی جاتی ہو اس میں کوئی شک نہیں کہ حالات اسی اعمال بد کا نتیجہ ہے اس لئے ان لمحات کو لایعنی وفضولیات سے پرہیز کرتے ہوئے خدا کی یاد توبہ واستغفار میں گزاریں زیادہ سے زیادہ قراں کی تلاوت اورہر موقع کی سنتوں کا اہتمام کریں ہر وقت باوضو رہنے کی کوشش کریں یہ کورونا سے بچاؤ کا بھی ذریعہ ہے اوراللہ کی خوشنودی کا بھی
ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ
اس وقت ملکی حالات کی سنگینی سے ہر شخص واقف ہے بھاگتی دوڑتی دنیاایک دم سے ٹھپ ہوکر رہ گئی ، ہرطرف موت کا ساسناٹا ہے ، باہر نکل جائیں تو قیامت صغریٰ کاسا منظر نظر آتاہے کورونا وائرس کے خوف نے پورے ملک کیا پوری دنیاکو اپنی وہشت کا شکار بنالیا ہے اور اسوقت پوری دنیاپر کوروناوائرس کی دہشت چھائی ہوئی ہے بےجرم کےلوگوں قید وبند کی زندگی گذار نے پر مجبور ہیں اب شاید کشمیریوں کا درد لوگ نہ چاہتےہوئے بھی ازخود محسوس کر رہے ہوں ویسے تو اس دنیا میں کسی کے پاس وقت نہیں ہے لیکن آج حالات یہ ہیں کہ
مصروف ترین زندگی گذارنے والے لوگو ں کے لئےگھروں میں وقت کاٹنا مشکل ہوگیا ہےلمحوں کا حساب رکھنے والےاب گھروں میں قید ہوکرچوبیس گھنٹے بھی ان کے لئے فارغ ہے اور پورے طور پر فرصت کے لمحات میں ہیں
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ مشکلات ومصائب بلائیں ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ ہیں مسجدوں سے دوری قرآن کریم سے غفلت دینی اعمال سے بے توجہی سنتوں سے دوری ،
مال ودولت کی حرص وہوس میں رزق حلال سے بے پرواہی رہی ، حقوق کی پامالی، دوسروں کے ساتھ ظلم وزیادتی ، زکات کی ادائیگی سے بے انتہا غفلت ، معاشرے میں پائی جانے والی تمام برائیوں نے جڑ پکڑلیاتھا، یہود ونصاریٰ ، پورپ کی تہذیب
نے پورے طور پر معاشرے میں تسلط جمالیا سنت رسول جو ہمارا قیمتی سرمایا تھا ہم نےاس کو فراموش کردیاہمارے گھریلومعاملات شادی بیاہ لین دین تعلقات وملاقات سب سبت رسول سے ازاد ہوگئے ، صحابہ کرام بزرگان دین کی عملی زندگی کو ہم نے فرسودہ گرداننا شروع کردیاغور کریں کی آج ہمارے معاشرے میں کون سی برائی ایسی ہے جو نہ پائی جاتی ہو اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ حالات اسی اعمال بد کا نتیجہ ہیں
اب سوال یہ ہے کہ ہم فرصت کے ان لمحات کو کس طرح گذاریں ابھی موقع ہے ان فرصت کے لمحات کو غنیمت جان کر اس کو اللہ کی یاد توبہ واستغفار اور ان تقرب الی اللّٰہ کا ذریعہ بنائیں خدارا ان اوقات کو بھی لایعنی فضولیات اور لہولعب اور غفلت میں گذار کر غضب الٰہی کو دعوت نہ دین بلکہ ایسے کام کریں جو اللہ کی خوشنودی اور تقرب الٰہی کا ذریعہ بنیں
ایسے وقت میں زیادہ سے زیادہ قرآن کریم کی تلاوت کریں توبہ واستغفاراور دعاؤں کا، ہر موقع پر کھاتے پیتے سوتے جاگتے چھینکتے کھانستے دعاوسنتوں کا اہتمام کریں ہر وقت باوضو رہنے کی کوشش کریں ،مسواک کا اہتمام کریں دینی کتابوں کے مطالعہ کے لئے کچھ اوقات متعین کریں ، علماء وطلباء اپنے اپنے گھروں میں تھوڑی دیر درس قرآن ، ودرس حدیث کا نظم کریں اوردعاؤں کاخاص طور پر بلاؤں مصیبتوں کے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں کا اہتمام کریں اپنے لئے متعلقین کے لئے اور ملک وملت کےلئے بھی دعا کریں
اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو