*ڈی پی پر ان الله مع الصابرين لگانا کیسا ہے؟*
کچھ حضرات نےاپنے موبائل کی ڈی پی پر آیت کریمہ *ان اللہ مع الصابرین* لگا رکھی ہے اس سلسلے میں نے اپنے والد محترم حضرت مولانا مفتی جمیل احمد صاحب نذیری دامت برکاتہم العالیہ سے دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ کرونا وائرس کی وبا کے موقع پر یہ آیت کریمہ *ڈی پی* پر لگانا مناسب نہیں ہے۔ اگر لگانا ہی ہے تو اس کے بجائے آیت کریمہ *لا تحزن إن الله معنا* لگائیں. *إن اللہ مع الصابرین* کا معنی ہوا بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، یہ *ڈی پی* پر لگانا گویاایک طرح سے صبر مانگنا ہے اور صبر مانگنا گویا بلا اور مصیبت مانگنا ہےکیونکہ صبر کا معاملہ تو مصیبت اور بلا کے بعد ہی آئیگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےصبر کی دعا مانگنے سےمنع فرمایا ہےحضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو سنا کہ وہ یوں دعا مانگ رہا ہے اے اللہ میں تجھ سے صبر کا سوال کرتا ہوں آپ نے فرمایا تم نے بلا مانگ لی۔ اللہ سے عافیت مانگو۔ (مشکوٰۃ جلداول صفحہ 214 بحوالہ ترمذی،) ایک دوسری روایت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف لائے پھر رونے لگے اور فرمایا اے لوگو اللہ سے عفو اور عافیت کی دعاء مانگو اس لئے کہ دولتِ ایمان کے بعد عافیت سے بڑھ کر کوئی چیز بندے کو نہیں ملی (مشکوٰۃ جلد اول صفحہ 219 بحوالہ ترمذی وابن ماجہ۔) *لاتحزن ان اللہ معنا* کا معنی ہے غم مت کرو اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ یہ گویا عافیت مانگنا ہے کیونکہ جب اللہ کا ساتھ مل گیا تو کوئی بلا اور وباء پاس نہیں آسکتی *ڈی پی* پر اگر آیت کریمہ لگانا ہے تو *لاتحزن إن الله معنا* یا صرف *إن الله معنا* لگائیں۔
جلیس احمد نذیری قاسمی
۳/شعبان المعظم ۱۴۴۱ھ
مطابق 29/03/2020بروز اتوار
کچھ حضرات نےاپنے موبائل کی ڈی پی پر آیت کریمہ *ان اللہ مع الصابرین* لگا رکھی ہے اس سلسلے میں نے اپنے والد محترم حضرت مولانا مفتی جمیل احمد صاحب نذیری دامت برکاتہم العالیہ سے دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ کرونا وائرس کی وبا کے موقع پر یہ آیت کریمہ *ڈی پی* پر لگانا مناسب نہیں ہے۔ اگر لگانا ہی ہے تو اس کے بجائے آیت کریمہ *لا تحزن إن الله معنا* لگائیں. *إن اللہ مع الصابرین* کا معنی ہوا بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، یہ *ڈی پی* پر لگانا گویاایک طرح سے صبر مانگنا ہے اور صبر مانگنا گویا بلا اور مصیبت مانگنا ہےکیونکہ صبر کا معاملہ تو مصیبت اور بلا کے بعد ہی آئیگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےصبر کی دعا مانگنے سےمنع فرمایا ہےحضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو سنا کہ وہ یوں دعا مانگ رہا ہے اے اللہ میں تجھ سے صبر کا سوال کرتا ہوں آپ نے فرمایا تم نے بلا مانگ لی۔ اللہ سے عافیت مانگو۔ (مشکوٰۃ جلداول صفحہ 214 بحوالہ ترمذی،) ایک دوسری روایت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف لائے پھر رونے لگے اور فرمایا اے لوگو اللہ سے عفو اور عافیت کی دعاء مانگو اس لئے کہ دولتِ ایمان کے بعد عافیت سے بڑھ کر کوئی چیز بندے کو نہیں ملی (مشکوٰۃ جلد اول صفحہ 219 بحوالہ ترمذی وابن ماجہ۔) *لاتحزن ان اللہ معنا* کا معنی ہے غم مت کرو اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ یہ گویا عافیت مانگنا ہے کیونکہ جب اللہ کا ساتھ مل گیا تو کوئی بلا اور وباء پاس نہیں آسکتی *ڈی پی* پر اگر آیت کریمہ لگانا ہے تو *لاتحزن إن الله معنا* یا صرف *إن الله معنا* لگائیں۔
جلیس احمد نذیری قاسمی
۳/شعبان المعظم ۱۴۴۱ھ
مطابق 29/03/2020بروز اتوار